راولپنڈی (تھرسڈے ٹائمز) — تحریکِ انصاف کے سابق چیئرمین عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی پر توشہ خانہ کیس میں فردِ جرم عائد کر دی گئی ہے۔
اڈیالہ جیل میں عمران خان کے خلاف توشہ خانہ کیس کی سماعت ہوئی ہے جس میں عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی پر فردِ جرم عائد کر دی گئی ہے جبکہ بشریٰ بی بی کو 190 ملین پاؤنڈز کرپشن ریفرنس کی نقول بھی فراہم کر دی گئی ہیں۔
عدالت کی جانب سے ملزمان کو چارج شیٹ پڑھ کر سنائی گئی جبکہ چارج شیٹ سننے کے بعد ملزمان نے صحتِ جرم سے انکار کر دیا، گزشتہ روز سماعت کے دوران عدالت نے ملزمان میں توشہ خانہ کیس کی نقول تقسیم کی تھیں تاہم بشریٰ بی بی کے پیش نہ ہونے کے باعث ملزمان پر فردِ جرم عائد نہیں کی گئی تھی۔
یاد رہے کہ اگست 2022 میں قومی اسمبلی کے ارکان کی درخواست پر سپیکر راجہ پرویز اشرف نے الیکشن کمیشن آف پاکستان کو عمران خان کی نااہلی کیلئے ایک ریفرنس بھیجا تھا جس میں یہ مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ عمران خان نے توشہ خانہ سے لیے گئے تحائف اور ان کی فروخت سے حاصل کی گئی رقوم کی تفصیلات اپنے اثاثوں میں ظاہر نہیں کی ہیں۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان کے پانچ رکنی بینچ نے 21 اکتوبر 2022 کو اس ریفرنس کا فیصلہ سنایا جس میں الزامات ثابت ہونے پر عمران خان کو اسمبلی رکنیت کیلئے نااہل قرار دے دیا گیا تھا، بعدازاں الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے 21 نومبر 2022 کو ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد میں عمران خان کے خلاف فوجداری کارروائی کیلئے درخواست دائر کی گئی تھی۔