اگر ادارے اپنے دائرہ کار میں رہیں، عدل و انصاف کے ممبر پر بیٹھے ججز کے بولنے کی بجائے ان کے فیصلے بولیں اور حکومت عوام کی خدمت کو اپنا شعار بنائے تو کسی پیکا قانون کی ضرورت ہی نہیں پڑے گی۔
بس یہی کہ پچھلے بیس سالوں سے سیندک کے باسیوں نے سیندک کے کھربوں روپے،کھربوں دنوں کرپشن کی نظر ہوتے دیکھے ہیں اور پھر انہی کرپٹ لوگوں کو حکمران بنتے دیکھا ہے اور پھر محرومی،مایوسی،غربت دیکھا ہے۔
جب تک ریاست کا رویہ ماں کی طرح رحمدلانہ، مساویانہ اور شفقت بھرا نہیں ہو گا ایک مستحکم، مضبوط اور پائیدار فلاحی ریاست کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہو سکتا۔
With our team of industry-leading experts with decades of experience in the fields of marketing, design, and journalism, we've got a person for any niche your business deals in.