اسلام آباد (تھرسڈے ٹائمز) — پارلیمانی کمیٹی نے جسٹس یحییٰ آفریدی کو چیف جسٹس آف سپریم کورٹ نامزد کر دیا، نام وزیراعظم شہباز شریف کو بھجوا دیا گیا۔
چیف جسٹس آف سپریم کورٹ کی تقرری کیلئے تشکیل کردہ 12 رکنی پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں جسٹس یحییٰ آفریدی کو سپریم کورٹ کا چیف جسٹس نامزد کر دیا گیا جو کہ موجودہ چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی ریٹائرمنٹ کے بعد سپریم کورٹ میں جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس منیب اختر کے بعد تیسرے سینئر ترین جج ہوں گے۔
چیف جسٹس کی نامزدگی کیلئے وزارتِ قانون کی جانب سے رجسٹرار سپریم کورٹ کو خط لکھا گیا جس میں تین سینئر ترین ججز کے نام مانگے گئے، رجسٹرار سپریم کورٹ کی جانب سے تین سینئر ترین ججز کے نام فراہم کیے گئے جن میں منصور علی شاہ سینئر ترین جج تھے جبکہ جسٹس منیب اختر دوسرے اور جسٹس یحییٰ آفریدی تیسرے سینئر ترین جج تھے۔
چیف جسٹس کی تقرری کیلئے تشکیل کردہ پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس آج شام 4 بجے شروع ہوا جس میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کی جانب سے خواجہ آصف، احسن اقبال، شائستہ پرویز ملک اور اعظم نذیر تارڑ شریک ہوئے جبکہ پاکستان پیپلز پارٹی کی جانب سے راجہ پرویز اشرف، فاروق ایچ نائیک اور نوید قمر نے شرکت کی، ایم کیو ایم پاکستان کی جانب سے رعنا انصار اور جمعیت علمائے اسلام (ف) کی جانب سے کامران مرتضیٰ شریک ہوئے۔
سنی اتحاد کونسل کی جانب سے نامزد کردہ ارکان بیرسٹر گوہر، بیرسٹر علی ظفر اور حامد رضا نے اجلاس میں شرکت نہیں کی۔
وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے بتایا کہ جسٹس یحییٰ آفریدی کا نام دو تہائی اکثریت کے ساتھ نامزد کیا گیا ہے، پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں شریک 9 ارکان میں سے 8 نے جسٹس یحییٰ پر اتفاق کیا جبکہ ایک رکن کی جانب سے جسٹس یحییٰ آفریدی کے نام کی مخالفت کی گئی۔