قاضی فائز عیسیٰ نے مڈل ٹیمپل کے پہلے پاکستانی بینچر بن کر نئی تاریخ رقم کردی

پاکستان کے حالیہ ریٹائرڈ ہونیوالے چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے برطانیہ کیدرسگاہ مڈل ٹیمپل میں پہلے پاکستانی بینچر کے طور پر منتخب ہوکر نئی تاریخ رقم کردی ہے۔ یہ اعزاز پاکستان کی قانونی روایت کی عالمی سطح پر شناخت کو اجاگر کرتا ہے اور پاکستانی عدلیہ کے لیے بین الاقوامی میدان میں ایک نئی پہچان کا باعث ہے۔

اسلام آباد (تھرسڈے ٹائمز) — پاکستان کے حالیہ ریٹائرڈ ہونیوالے چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ برطانیہ کی ممتاز قانونی درسگاہ مڈل ٹیمپل میں بینچر کے طور پر منتخب ہونے والے پہلے پاکستانی بن گئے۔ یہ عہدہ انہیں برطانیہ کی ان چار اہم درسگاہوں میں ایک، مڈل ٹیمپل میں قانونی معاملات کے نگران کی حیثیت دیتا ہے۔ قاضی فائز عیسیٰ کی یہ کامیابی ان کی آئین و قانون سے لگن، عدالتی شفافیت اور اصلاحات کے لیے ان کی مسلسل جدوجہد کو مزید مضبوطی فراہم کرتی ہے۔

ابتدائی زندگی اور تعلیمی بنیاد

قاضی فائز عیسیٰ کی شخصیت کا تعلق ایک ممتاز پاکستانی خاندان سے ہے، جس نے پاکستان کے قیام اور ترقی میں نمایاں کردار ادا کیا۔ ان کے والد، قاضی محمد عیسیٰ، پاکستان کے بانی قائد اعظم محمد علی جناح کے قریبی ساتھی تھے۔ لندن میں قانون کی تعلیم حاصل کرنے کے بعد قاضی فائز عیسیٰ نے برطانیہ میں انڈرگریجویٹ اور بعد ازاں مڈل ٹیمپل سے بار پروفیشنل کورس مکمل کیا۔ ان کا تعلیمی سفر قانونی اصولوں اور آئینی قدروں پر مبنی تھا جس نے ان کی شخصیت کو مضبوط بنیاد فراہم کی۔

سپریم کورٹ تک کا سفر

پاکستان واپسی کے بعد قاضی فائز عیسیٰ نے وکالت کا آغاز کیا اور اعلیٰ عہدوں پر فائز ہوئے۔ بلوچستان ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کے طور پر ان کی تعیناتی سے لے کر سپریم کورٹ میں ان کے فیصلے قانونی نظام میں شفافیت اور آئینی اصولوں کی پاسداری کے لیے نمایاں کردار ادا کرتے رہے۔ عوامی مفادات، جمہوریت کی بقاء، اور عدلیہ کی آزادی کے حوالے سے ان کا نقطہ نظر ہمیشہ واضح اور بے لچک رہا ہے۔

مڈل ٹیمپل کی وراثت

مڈل ٹیمپل، لندن کی چار معروف قانونی درسگاہوں میں شامل ہے، جس نے بین الاقوامی سطح پر متعدد ممتاز قانونی ماہرین کو تربیت فراہم کی ہے۔ بینچر کے طور پر قاضی فائز عیسیٰ کا انتخاب انہیں ایک اہم انتظامی کردار سونپتا ہے، جس میں قانونی تربیت اور انٹرنیشنل لاء کے حوالے سے پالیسی سازی میں ان کا حصہ ہوگا۔ ان کا انتخاب پاکستان کے عدالتی نظام کی عالمی سطح پر نمائندگی کی ایک اہم علامت ہے۔

عالمی قانونی نظام پر مڈل ٹیمپل کا اثر

مڈل ٹیمپل نے مختلف قانونی اور آئینی اصولوں کی تربیت دی ہے جو دنیا بھر میں قانون کی پاسداری کے حوالے سے اعلیٰ معیار مقرر کرتے ہیں۔ بینچر کے طور پر ان کی موجودگی پاکستانی عدالتی برادری کی اہمیت کو مزید بڑھاتی ہے اور انہیں عالمی سطح پر ایک مضبوط آواز فراہم کرتی ہے۔

اصلاحات اور تنقید

قاضی فائز عیسیٰ کی قانونی خدمات میں عدلیہ کی آزادی اور اصلاحات کے لیے ان کی کوششیں نمایاں ہیں۔ ان کی طرف سے قانونی نظام میں شفافیت اور آئینی دیانتداری کو فروغ دینے کے لیے اٹھائے گئے اقدامات کو عوام اور قانونی برادری دونوں کی طرف سے سراہا گیا ہے۔ عدلیہ کی آزادی اور کرپشن کے خلاف ان کے فیصلے اکثر حکومتی اداروں کے لیے چیلنج بنے رہے۔ ان کا انتخاب پاکستانی قانونی نظام کے لیے ایک عالمی سطح پر پہچان ہے۔

زندگی کی خدمات کا اعتراف

قاضی فائز عیسیٰ کی بطور بینچر تقرری ان کی قانونی خدمات اور عالمی سطح پر پاکستانی عدلیہ کے کردار کی توثیق ہے۔ یہ عہدہ ان کی زندگی بھر کی کوششوں کا اعتراف اور عدالتی میدان میں اصلاحات کے حوالے سے ان کے کردار کی تعریف ہے، جس سے عالمی قانونی برادری میں پاکستانی عدلیہ کے لیے نمایاں مقام حاصل ہوا ہے۔

LEAVE A COMMENT

Please enter your comment!
Please enter your name here
This site is protected by reCAPTCHA and the Google Privacy Policy and Terms of Service apply.

The reCAPTCHA verification period has expired. Please reload the page.

خبریں

The latest stories from The Thursday Times, straight to your inbox.

Thursday PULSE™

More from The Thursday Times

error: