اسلام آباد (دی تھرسڈے ٹائمز) — پاکستان کی چاول کی برآمدات میں نمایاں اضافہ ہوا ہے، جس سے عالمی چاول مارکیٹ میں پاکستان کا حصہ بڑھ رہا ہے۔ اس مالی سال کے دوران، پاکستان نے 3.88 بلین ڈالر سے زائد مالیت کا چاول برآمد کیا، جو کہ گزشتہ سال کے مقابلے میں نمایاں اضافہ ہے۔
اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ برآمدات میں 78 فیصد اضافہ ہوا ہے، جس سے پاکستان عالمی چاول کی تجارت میں ایک اہم کردار ادا کرنے لگا ہے۔ اس اضافے کی بنیادی وجوہات میں پاکستانی باسمتی چاول کی بڑھتی ہوئی مانگ اور بھارت کی برآمدات پر پابندیاں شامل ہیں، جس نے عالمی خریداروں کو پاکستانی چاول کی طرف متوجہ کیا ہے۔
عالمی چاول کی تجارت میں تبدیلیاں
حالیہ برسوں میں، عالمی چاول مارکیٹ میں کئی اتار چڑھاؤ دیکھنے کو ملے ہیں، جس کی بڑی وجہ چاول برآمد کرنے والے ممالک میں تجارتی پابندیاں ہیں۔ بھارت نے حال ہی میں اپنی برآمدات کو محدود کیا ہے، جس سے سپلائی چین متاثر ہوئی ہے اور خریداروں کو نئے ذرائع کی تلاش پر مجبور کیا ہے۔ پاکستان نے اس تبدیلی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اپنے برآمدات کو بڑھایا ہے اور عالمی مارکیٹ میں اپنی پوزیشن کو مضبوط کیا ہے۔
باسمتی چاول کی برآمدات میں اضافہ
پاکستان کے چاولوں میں باسمتی چاول کی مانگ سب سے زیادہ رہی ہے۔ اس سال کے پہلے کوارٹر میں پاکستان نے باسمتی کی برآمدات میں 65 فیصد اضافہ کیا، جو کہ گزشتہ سال کی نسبت نمایاں بہتری ہے۔ یہ اضافہ عالمی خریداروں میں باسمتی کی مقبولیت کو ظاہر کرتا ہے۔
پانچ ارب ڈالر کا ہدف
اس مالی سال میں پاکستان کی چاول کی برآمدات کی مضبوط کارکردگی کے پیش نظر، اگلے سال کے لیے پانچ ارب ڈالر کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ بہتر زرعی طریقوں، حکومتی مدد اور مارکیٹنگ کی کوششوں کے ذریعے پاکستان کا چاول کا شعبہ عالمی طلب کو پورا کرنے کے لیے تیار ہے۔