پشاور (تھرسڈے ٹائمز) — آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ خیبرپختونخوا میں بڑے پیمانے پر کوئی آپریشن نہیں کیا جا رہا اور نہ ہی فتنہ الخوارج کی پاکستان کے کسی بھی علاقے میں عملداری ہے، صوبہ میں صرف عسکریت پسندوں کے خلاف مخبروں کی اطلاع پر انٹیلیجنس بیسڈ کارروائی کی جائے گی، ریاست ہے تو سیاست ہے، خدانخواستہ ریاست نہیں تو پھر کچھ بھی نہیں ہے، نیشنل ایکشن پلان پر تمام جماعتوں کا اتفاق حوصلہ مند ہے، افغانستان سے صرف فتنہ الخوارج کی موجودگی اور سرحد پار سے پاکستان میں دہشتگردی پھیلانے پر اختلاف ہے، یہ اختلاف اس وقت تک رہے گا جب تک وہ اس مسئلہ کو دور نہیں کرتے۔
آرمی چیف کی خیبرپختونخوا کے سیاسی قائدین سے ملاقات
پاک فوج کے شعبہ تعلقاتِ عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری کیے گئے بیان کے مطابق آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے پشاور کا دورہ کیا ہے جبکہ اس دوران آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے صوبہ خیبرپختونخوا کے سیاسی قائدین ملاقات کی ہے۔ ملاقات کرنے والوں میں وزیرِ اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور، گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی، جمعیت علمائے اسلام (ف) کے عطاء الرحمن، عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے ایمل ولی خان، سابق وزیرِ داخلہ آفتاب احمد شیر پاؤ، سابق وزیرِ اعلٰی امیر حیدر خان ہوتی اور دیگر راہنما شامل تھے۔
خیبرپختونخوا میں بڑے پیمانے پر کوئی آپریشن نہیں کیا جا رہا
آئی ایس پی آر (انٹر سروسز پبلک ریلیشنز) کے مطابق آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے خیبرپختونخوا کے سیاسی قائدین سے گفتگو میں کہا ہے کہ خیبرپختونخوا میں بڑے پیمانے پر کوئی آپریشن نہیں کیا جا رہا اور نہ ہی فتنہ الخوارج کی پاکستان کے کسی بھی علاقے میں عملداری ہے، صوبہ میں صرف عسکریت پسندوں کے خلاف مخبروں کی اطلاع پر انٹیلیجنس بیسڈ کارروائی کی جائے گی، ہم ٹی ٹی پی اور اس کے نیٹ ورک کے خلاف متحد ہیں اور سیکیورٹی فورسز نے اس فتنہ کے خلاف نمایاں کامیابیاں حاصل کی ہیں۔
کیا ’’فساد فی الارض‘‘ اللّٰه کے نزدیک بہت بڑا گناہ نہیں؟
پاک فوج کے سربراہ جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ کیا ’’فساد فی الارض‘‘ اللّٰه تعالیٰ کے نزدیک بہت بڑا گناہ نہیں ہے؟ ریاست ہے تو سیاست ہے، خدانخواستہ ریاست نہیں تو پھر کچھ بھی نہیں ہے، سب کو بلا تفریق اور بلا تعصب دہشتگردی کے خلاف یکجا ہو کر کھڑے ہونا ہو گا، جب ہم متحد ہو کر چلیں گے تو صورتحال بہتر ہو جائے گی، انسان خطا کا پتلا ہے، سب غلطیاں کرتے ہیں لیکن ان غلطیوں کو نہ ماننا اور ان سے سبق نہ سیکھنا اُس سے بھی بڑی غلطی ہے۔
نیشنل ایکشن پلان پر تمام جماعتوں کا اتفاق حوصلہ مند ہے
پاک فوج کے شعبہ تعلقاتِ عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا کہنا تھا کہ پاک فوج کی پالیسی صرف اور صرف پاکستان ہے، عوام اور فوج کے درمیان ایک خاص رشتہ ہے، اس رشتے میں کسی خلیج کا جھوٹا بیانیہ بنیادی طور پر بیرونِ ملک سے ایک مخصوص ایجنڈے کے ذریعہ چلایا جاتا ہے، نیشنل ایکشن پلان پر تمام جماعتوں کا اتفاق حوصلہ مند ہے مگر اس پر تیزی سے کام کرنا ہو گا، ہم لگن و عزم اور قربانیوں کے ساتھ فتنہ پر قابو پا لیں گے۔
پاکستان ہمیشہ افغانستان کے ساتھ بہتر تعلقات کا خواہش مند رہا ہے
آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا کہ افغانستان برادر اور پڑوسی اور اسلامی ملک ہے، پاکستان ہمیشہ افغانستان کے ساتھ بہتر تعلقات کا خواہش مند رہا ہے، افغانستان سے صرف فتنہ الخوارج کی موجودگی اور سرحد پار سے پاکستان میں دہشتگردی پھیلانے پر اختلاف ہے، یہ اختلاف اس وقت تک رہے گا جب تک وہ اس مسئلہ کو دور نہیں کرتے، ہماری افواج نے دہشتگرد تنظیموں کا ڈھانچہ تباہ کیا ہے اور ان کے سہولتکاروں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔