UNDER THE KNIFE:

بھارتی افواج کے چیف آف ڈیفینس سٹاف نے پاکستان کے ہاتھوں بھارتی طیاروں کی تباہی کا اعتراف کر لیا، بلومبرگ

پاکستان نے بھارتی طیارے تباہ کیے ہیں بھارتی مسلح افواج کے چیف آف ڈیفینس سٹاف نے بلومبرگ ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے حالیہ پاک بھارت تصادم کے دوران پاکستان کے ہاتھوں بھارتی طیاروں کی تباہی کا اعتراف کر لیا۔

spot_img

نیویارک (تھرسڈے ٹائمز) — امریکی جریدہ ’’بلومبرگ‘‘ کے مطابق بھارتی افواج کے چیف آف ڈیفینس سٹاف جنرل انیل چوہان نے مئی میں پاک بھارت تصادم کے دوران پاکستان کے ہاتھوں بھارتی لڑاکا طیاروں کی تباہی کا اعتراف کر لیا ہے۔

بھارتی افواج نے پہلی بار تصدیق کی ہے کہ مئی میں پاکستان کے ساتھ جھڑپوں کے دوران بھارت کے کچھ لڑاکا طیارے تباہ ہوئے ہیں تاہم اس بات پر زور دیا گیا کہ چار روزہ جنگ کبھی ایٹمی تصادم کے قریب نہیں پہنچی۔

بھارتی مسلح افواج کے چیف آف ڈیفینس سٹاف جنرل انیل چوہان نے ہفتہ کے روز سنگاپور میں شنگریلا ڈائیلاگ کے دوران ’’بلومبرگ ٹی وی‘‘ کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ ’’اہم بات یہ نہیں کہ طیارے گرائے گئے بلکہ یہ ہے کہ کیوں گرائے گئے‘‘ جبکہ انہوں نے پاکستان کے اس دعویٰ کو بالکل غلط قرار دیا کہ اس نے بھارت کے 6 جنگی طیارے مار گرائے تاہم انہوں نے یہ بتانے سے بھی گریز کیا کہ بھارت نے کتنے طیارے گَنوائے ہیں۔

انیل چوہان نے کہا کہ ’’اصل سوال یہ ہے کہ وہ طیارے کیوں گرے اور کیا غلطیاں ہوئیں — یہ چیزیں زیادہ اہم ہیں، تعداد نہیں‘‘ جبکہ انہوں نے مزید کہا کہ اچھی بات یہ ہے کہ ہم نے اپنی غلطی کو پہچانا، اصلاح کی اور دو دن بعد دوبارہ اپنے تمام طیارے فضا میں بھیجے اور طویل فاصلے سے ہدف کو نشانہ بنایا۔

پاکستان کے ساتھ 7 مئی کو شروع ہونے والے تصادم میں لڑاکا طیاروں کے نقصان پر بھارتی حکومت اور افواج کی جانب سے یہ تبصرے براہِ راست اور واضح اعتراف ہیں۔ تناؤ کا آغاز 22 اپریل کو ہوا جب بھارتی مقبوضہ کشمیر میں ایک خونی حملے میں 26 شہری مارے گئے اور بھارت نے اس کو پاکستان کی حمایت یافتہ دہشتگردی قرار دیا جبکہ اسلام آباد نے اس الزام کی تردید کی۔

رواں ماہ پاکستانی وزیراعظم شہباز شریف نے دعویٰ کیا تھا کہ پاکستان نے بھارت کے 6 جنگی طیارے مار گرائے تاہم بھارتی حکومت اس سے قبل یہ واضح کرنے سے گریزاں رہی کہ آیا اس کے طیارے تباہ ہوئے ہیں یا نہیں۔

جب بھارتی افواج کے چیف آف ڈیفینس سٹاف سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اس دعویٰ پر تبصرہ کرنے کا کہا گیا کہ امریکا نے ایٹمی جنگ روکنے میں کردار ادا کیا ہے تو انیل چوہان نے واضح جواب دینے سے گریز کیا اور کہا کہ دونوں ممالک کے ایٹمی ہتھیار استعمال کرنے کے قریب آنے کا خیال ’’بعید از قیاس‘‘ ہے۔

انہوں نے کہا کہ میری ذاتی رائے میں روایتی کارروائی اور ایٹمی دہانے کے درمیان کافی فاصلہ موجود ہوتا ہے۔ ان کے مطابق پاکستان کے ساتھ مواصلاتی رابطے ہمیشہ سے کھلے تھے تاکہ صورتحال پر قابو رکھا جا سکے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ دونوں ممالک کے درمیان کئی درجے موجود ہیں جن کے ذریعہ معاملات کو ایٹمی تصادم سے بچایا جا سکتا ہے۔

بھارتی افواج کے چیف نے پاکستان کی جانب سے چین اور دیگر ممالک سے ملنے والے اسلحہ کی مؤثریت کے دعوؤں کو بھی مسترد کرتے ہوئے کہا کہ وہ کارگر ثابت نہیں ہوا۔ بھارت کی وزارتِ دفاع سے منسلک ایک تحقیقی ادارے کے مطابق چین نے حالیہ جھڑپ کے دوران پاکستان کو فضائی دفاع اور سیٹلائٹ معاونت فراہم کی۔

بھارتی عسکری سربراہ نے دعویٰ کیا کہ ہم نے پاکستان کے فضائی دفاع سے محفوظ بنائے گئے اڈوں کو تین سو کلومیٹرز اندر تک ایک میٹر کی درستگی سے نشانہ بنایا۔

بھارت اور پاکستان — دونوں نے اس تنازع کے بعد عالمی سطح پر وفود بھیجے تاکہ عالمی رائے عامہ کو متاثر کیا جا سکے۔

انیل چوہان نے کہا کہ اِس وقت جنگ بندی برقرار ہے لیکن اس کا انحصار مستقبل میں پاکستان کے طرزِ عمل پر ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم اپنی ریڈ لائنز واضح کر چکے ہیں۔

LEAVE A COMMENT

Please enter your comment!
Please enter your name here
This site is protected by reCAPTCHA and the Google Privacy Policy and Terms of Service apply.

The reCAPTCHA verification period has expired. Please reload the page.

The headlines

The latest stories from The Thursday Times, straight to your inbox.

Thursday PULSE™

More from The Thursday Times

error: