بلوچستان میں دہشتگردی بھارتی سپانسرڈ ہے، بھارت خطہ میں عدم استحکام کا ذمہ دار ہے۔ ڈی جی آئی ایس پی آر

بلوچستان پاکستان کا حصہ ہے، کبھی پاکستان سے الگ نہیں ہو سکتا۔ بلوچستان میں دہشتگردی بھارتی سپانسرڈ ہے، بھارت خطہ میں عدم استحکام کا ذمہ دار ہے۔ بھارت کی بلوچستان سے کوئی ہمدردی نہیں، وہ پاکستان کا ازلی دشمن ہے۔

راولپنڈی (تھرسڈے ٹائمز) — ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا ہے کہ بلوچستان پاکستان کا حصہ ہے اور کبھی پاکستان سے الگ نہیں ہو سکتا، بلوچستان میں دہشتگردی بھارتی سپانسرڈ ہے، بھارت خطہ میں عدم استحکام کا ذمہ دار ہے، فتنۃ الہندوستان کا انسانیت یا بلوچوں سے کوئی تعلق نہیں بلکہ یہ واجب القتل ہیں، بھارت کی بلوچستان سے کوئی ہمدردی نہیں، بھارت پاکستان کا ازلی دشمن ہے، ہمیں قوی یقین ہونا چاہیے کہ کشمیر نے پاکستان ہی بننا ہے، یہ عوام کی فوج ہے، فوج عوام سے اور عوام فوج سے ہے، عوام اور فوج کے درمیان کوئی نہیں آ سکتا۔

ہلال ٹالکس 2025 پروگرام، ڈی جی آئی ایس پی آر کی اساتذہ سے گفتگو

پاک فوج کے شعبہ تعلقاتِ عامہ (آئی ایس پی آر) کے زیرِ اہتمام ہلال ٹالکس 2025 پروگرام میں انٹر سروسز پبلک ریلیشنز کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے اساتذہ سے خصوصی ملاقات کی ہے، پروگرام میں ملک کے مختلف علاقوں سے تعلق رکھنے والے 1950 اساتذہ کرام شریک ہو رہے ہیں جبکہ نامور تعلیمی شخصیات اور صحافی اپنے خیالات کا اظہار کر رہے ہیں، پروگرام کا مقصد سوشل میڈیا پر ملک دشمن عناصر کے حربوں اور مذموم مقاصد سے آگاہی فراہم کرنا ہے۔

بلوچستان پاکستان کا حصہ ہے اور کبھی پاکستان سے الگ نہیں ہو سکتا۔

اس موقع پر ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ بلوچستان پاکستان کا حصہ ہے اور بلوچستان کبھی پاکستان سے الگ نہیں ہو سکتا، یہ پروپیگنڈا گمراہ کن ہے کہ بلوچستان کبھی پاکستان سے علیحدہ ہو سکتا ہے، بلوچستان کبھی پاکستان سے علیحدہ نہیں ہو سکتا کیونکہ بلوچستان پاکستان کی معیشت اور معاشرت میں رچا بسا ہوا ہے اور پاکستان میں ہم بلوچ، سندھی، پشتون، پنجابی، کشمیری، بلتی سب بہن بھائی ہیں اور اکھٹے ہیں، ہمیں کوئی ایک دوسرے سے جدا نہیں کر سکتا۔

بلوچستان میں دہشتگردی بھارتی سپانسرڈ ہے، بھارت خطہ میں عدم استحکام کا ذمہ دار ہے۔

لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں جاری دہشتگردی کے پیچھے کوئی نظریہ یا کوئی تصور نہیں، بلوچستان میں دہشتگردی بھارتی سپانسرڈ ہے، بھارت خطہ میں عدم استحکام کا ذمہ دار ہے اور اسی لیے ہم نے اسے ’’فتنۃ الہندوستان‘‘ کا نام دیا ہے کیونکہ بھارت ان کو پیسے دیتا ہے، ان کے لیڈرز کو وہاں پر علاج فراہم کیا جاتا ہے، ان کے پاسپورٹس بنائے جاتے ہیں، ان کی ٹریننگز ہوتی ہیں، اس کیلئے افغانستان کو بطور ’’بیس آف آپریشن‘‘ استعمال کیا جاتا ہے، دراصل یہ لوگ بلوچستان کے عوام اور اس کی ترقی کے دشمن ہیں۔

فتنۃ الہندوستان کا انسانیت یا بلوچوں سے کوئی تعلق نہیں، یہ واجب القتل ہیں۔

پاک فوج کے ترجمان لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے کہا کہ دہشتگردوں کو معلوم ہے کہ اگر یہاں ترقی ہو گئی تو بچوں کے پاس علم و روزگار اور پیسہ اور شعور آ جائے گا تو پھر بھارت کی موت ہو جائے گی، ان کا انسانیت یا بلوچوں سے کوئی تعلق نہیں، یہ واجب القتل ہیں، بلوچستان کے عوام کو کھڑا ہونا ہو گا، آپ نے فیصلہ کرنا ہے کہ ہم نے ان دہشتگردوں کا آلہ کار نہیں بننا، علم حاصل کرنا ہے، ٹیکنالوجی حاصل کرنی ہے، بلوچستان کے پاس اتنی صلاحیت ہے کہ یہ انشاءاللّٰه پاکستان کا سب سے امیر صوبہ بنے گا۔

ڈاکٹر صاحبہ (ماہ رنگ بلوچ) روتی ہیں کہ میں سکالرشپ پر پڑھی ہوں، پھر ناروے کے ٹکٹس اور پیسے کون دے رہا ہے؟

ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ کالعدم بلوچستان لبریشن آرمی (بی ایل اے) یعنی ’’فتنۃ الہندوستان‘‘ کے لیڈرز کہاں ہیں؟ وہ بھارت میں ہیں، فتنہ الخوارج والا کہتا ہے بھارت ہماری مدد کرے، یہ ہندوستان کے زرخرید غلام ہیں، یہ ان سے پیسے اور ڈالرز لیتے ہیں، آپ ان ڈاکٹر صاحبہ (ماہ رنگ بلوچ) سے پوچھیں کہ آپ روتی ہیں میں سکالرشپ پر پڑھی ہوں پھر تمہیں ناروے کے ٹکٹس اور پیسے کون دے رہا ہے؟ جلسوں کا خرچہ کون اٹھا رہا ہے؟ یہ یہود و ہنود تمہاری اتنی حمایت کیوں کرتے ہیں؟

بھارت کی بلوچستان سے کوئی ہمدردی نہیں، وہ پاکستان کا ازلی دشمن ہے۔

انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) نے ماہ رنگ بلوچ کا نام لیے بغیر کہا کہ جعفر ایکسپریس پر حملہ ہوتا ہے تو ان دہشتگردوں کی لاشوں سے تمہارا کیا تعلق ہے؟ وہ تو دہشتگرد ہیں، انہوں نے عورتوں اور بچوں کو مارا ہے اور تم اپنے ہی جلسوں میں اپنے ہی لوگوں کو مروا کر ان کی لاشیں لے کر پھرتی ہو اور ان پر سیاست کرتی ہو تو تم کیا ہو؟ تم خود بھی دہشتگردوں کی ایک پراکسی ہو، یہ سب ’’فتنۃ الہندوستان‘‘ ہیں، بلوچستان کے عوام کو معلوم ہونا چاہیے کہ بھارت کی پاکستان سے کوئی ہمدردی ہے نہ بلوچستان سے، وہ پاکستان کا ازلی دشمن ہے۔

کشمیر بنے گا پاکستان

کشمیر کا ذکر کرتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف کا کہنا تھا کہ ہم جب کہتے ہیں کہ کشمیر بنے گا پاکستان تو یہ کشمیری کہتے ہیں کہ ’’کشمیر بنے گا پاکستان‘‘ اور کشمیر نے تو پاکستان بننا ہے، اس میں کوئی شک نہیں، ہمارا یقین ہے کہ کشمیریوں نے پاکستان کے ساتھ آنا ہے کیونکہ ہمارا جو تعلق ہے وہ خون، تہذیب اور مذہب کا تعلق ہے، وہ بھائی بھائی کا تعلق ہے، ہم دونوں نے مل کر بھارت کا ظلم برداشت کیا ہے، ہمیں قوی یقین ہونا چاہیے کہ کشمیر نے پاکستان ہی بننا ہے۔

یہ عوام کی فوج ہے، فوج عوام سے اور عوام فوج سے ہے۔

ترجمان پاک فوج لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے کہا کہ پاکستان کے عوام اور افواج کے درمیان کوئی فاصلہ نہیں، یہ عوام کی فوج ہے، فوج عوام سے اور عوام فوج سے ہے، عوام اور فوج کے درمیان کوئی نہیں آ سکتا اور یہی وجہ ہے کہ یہ دنیا کی واحد فوج ہے جو اپنے عوام کیلئے کورونا، پولیو کے قطرے پلانے اور بھل صفائی کیلئے بھی تیار ہو جاتی ہے اور دہشتگردوں کے خلاف بھی لڑ رہی ہوتی ہے اور اس کے ساتھ ساتھ بھارت کے خلاف بھی لڑ رہی ہوتی ہے۔

پاکستان پر بھارت کے حملہ کے پیچھے اس کی ناقص حکمتِ عملی تھی۔

لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے ’’معرکہِ حق‘‘ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ بھارت نے سوچا وہ پاکستان پر حملہ کر دے گا تو اس کے پیچھے اس کی ناقص حکمتِ عملی تھی، اس میں مفروضہ تھا جو ان کے دانشوروں نے بتایا تھا کہ آپ حملہ کر دیں کیونکہ پاکستان کے عوام اور پاکستان کی فوج آپس میں ایک ساتھ ہی نہیں ہے، کچھ سیانوں نے انہیں یہ بھی بتایا تھا کہ آپ حملہ کریں اور پھر دیکھیں یہاں کے دہشتگرد ایسا محاذ کھڑا کریں گے کہ ان کو سمجھ نہیں آئے گی کہ آپ سے لڑیں یا دہشتگردوں سے لڑیں۔

بھارت سمجھتا تھا کہ پاکستان کے ساتھ کوئی کھڑا نہ ہو گا۔

ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف کا کہنا تھا کہ ان کو یہ بھی بتایا گیا تھا کہ آپ حملہ کریں کیونکہ ان (پاکستان) کی حالت ہی کوئی نہیں ہے، نہ ان کے پاس ساز و سامان ہے اور نہ یہ لڑ سکتے ہیں، ان کے پاس کوئی چیز نہیں ہے، آپ طاقتور ہیں، ہم ان کو ماریں گے، ایک دانشور نے ان کو یہ بھی کہا تھا کہ آپ حملہ کریں پاکستان کے ساتھ کون کھڑا ہو گا، نہ سعودی عرب اور نہ ہی امریکا، سب انہیں (پاکستان کو) چھوڑ چکے ہیں۔

بھارتی مفروضے مٹی میں مل گئے۔

انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف کا کہنا تھا کہ یہ بھی کہا گیا کہ آپ حملہ کریں اور ماریں بچوں اور عورتوں کو اور مساجد پر حملہ کریں، آپ جو جھوٹ بولیں گے آپ کا میڈیا طاقتور ہے آپ کا دنیا میں بہت اثر و رسوخ ہے اور آپ جو کہیں گے وہ بک جائے گا، میں پوچھنا چاہتا ہوں کہ کہاں گئے وہ پانچوں مفروضے؟ وہ مٹی میں مل گئے یا نہیں؟

LEAVE A COMMENT

Please enter your comment!
Please enter your name here
This site is protected by reCAPTCHA and the Google Privacy Policy and Terms of Service apply.

The reCAPTCHA verification period has expired. Please reload the page.

خبریں

The latest stories from The Thursday Times, straight to your inbox.

Thursday PULSE™

More from The Thursday Times

error: