Columns

News

یورپی یونین نے ہائی رسک ممالک کی فہرست سے پاکستان کو خارج کردیا

یورپی یونین کی جانب سے پاکستان کو ہائی رسک تھرڈ ممالک کی فہرست سے خارج کرنے کی خبر یقیناً ایک تازہ ہوا کا جھونکا ہے۔ یہ پاکستان کیلئے ایک بڑی تجارتی اور سفارتی کامیابی ہے جس کا کریڈٹ بہرحال موجودہ وفاقی حکومت کو جاتا ہے جس کی مؤثر خارجہ پالیسی اور معاشی معاملات میں اصلاحات کے باعث یہ ممکن ہو سکا۔

آئین کے اندر موجود مقننہ اور عدلیہ کے اختیارات کی دھجیاں بکھیری جارہی ہیں، شہباز شریف

بس اب بہت ہوگیا ہے اب قانون اپنا راستہ لے گا کیونکہ کبھی ایسا منظرپہلے نہیں دیکھا کہ قانون نافذ کرنیوالے لوگ اپنی قانونی ذمہ داری پوری کرنے جائیں تو ان پر پٹرول بم پھینکے جائیں انکی گاڑیوں کو آگ لگائی جائے ان پر پتھر پھینکے جائیں لیکن انکی ضمانتوں پر ضمانتیں ہورہی ہیں۔

Suo motu of Punjab elections dismissed, CJP motives questioned

Two judges of the Supreme Court of Pakistan expressed concerns about the power of the Chief Justice of Pakistan and the need for a rule-based system for the court's independence and public trust

توہین عدالت تب ہوتی ہے جب عدالت سے عدل و انصاف نہیں ہوتا اور کرپٹ ججز کو تحفظ دیا جاتا ہے، مریم نواز

عدل انصاف اور عدلیہ کی عزت اسکے فیصلوں سے ہوتی ہے اسکے فیصلے بولتے ہیں یہاں پر ٹرک بول رہے ہیں ججز کی بیگمات اور ان کے بچے بول رہے ہیں۔

صدر عارف علوی صاحب آپ کا خط تحریک انصاف کی پریس ریلیز دکھائی دیتا ہے، وزیراعظم شہباز شریف

صدر عارف علوی کے وزیراعظم کو لکھے گئے خط کے جواب میں وزیراعظم شہباز شریف نے جوابی خط لکھ کر کہا ہے کہ صدر کا لکھا گیا خط یکطرفہ اور حکومت کا مخالف ہے۔
NewsroomEconomyعوام پر مزید بوجھ نہیں ڈال سکتے، چار برس کی پھیلائی تباہی...
spot_img

عوام پر مزید بوجھ نہیں ڈال سکتے، چار برس کی پھیلائی تباہی بہتر کرنے کیلئے وقت درکار ہے، اسحاق ڈار

چار برس کی پھیلائی گئی تباہی چند ہفتے میں حل نہیں ہوسکتی اس بات کو سب کو سمجھنا پڑیگا پاکستان میں آگے بڑھنے کی صلاحیت ہے یہاں کی معیشت ٹھیک ہوسکتی ہے لیکن اس سب کیلئے وقت درکار ہے۔

The TT Newsroom
The TT Newsroom
Breaking news from The Thursday Times' newsdesk.
spot_img

سابق وزیرخزانہ سینیٹر اسحاق ڈٓار نے کہا ہے کہ ارکین اسمبلی کوڈی سیٹ کرنے کا تریسٹھ اے کا جو ایڈوائزری ریفرنس صدر کے ذریعہ فائل کیا گیا تھا اور اس پر سپریم کورٹ کو جو فیصلہ آیا ہے اس پر ہمارے اور ہر طبقہ فکر کے بہت زیادہ تحفظات ہیں اس پر اب غور کیا جارہا ہے کہ اسکو چیلنج کریں اور ایک فل کورٹ یا لارجر بینچ کی استدعا کی جائے جو سپریم کورٹ نے رائے دی ہے اسکے خلاف ہم فل کورٹ سماعت کی پٹیشن ڈالیں گے کہ یہ رائے غلط ہے کیونکہ اس سے آنیوالے وقت میں عدم اعتماد کا دروازہ بند ہوجائیگا

انکا کہنا تھا کہ جو اس وقت حالات ہیں وہ ایک ماہ کے دوران پیدا نہیں ہوئے تحریک انصاف حکومت نے پونے چار برس میں ملک کا بیڑہ غرق کردیا تھا بجائے قوم کو اپنی کارکردگی بتانے کے یہ مذہب کارڈ اور امریکی سازش کا ڈرامہ رچا کر بیٹھ گئے ہیں میڈیا کو چاہیے عمران نیازی کو بلائے پوچھےکہ بتائے اس نے پونے چار برس میں عوام کیلئے کیا کیا ہے ہم تو آپکو اپنی حکومت کی درجنوں کامیابیاں گنوا سکتے ہیں جب پاکستان دنیا کی اٹھارویں بڑی معیشت بننے جارہا تھا اور اب انکی وجہ سے یہ نمبر 54 پر پہنچ گیا ہے

اسحاق ڈار نے اس موقع پر کہا کہ ہم نے اس ملک میں  اٹھاون ٹو بی ختم کی تو یہ نیا آر ٹی ایس سسٹم والا طریقہ لے آئے جو نئی اٹھاون ٹو بی تھی وہ جب ایکسپوز ہوگیا تو اب ای ووٹنگ والا سلسلہ شروع کردیا گیا خدارا اس پاکستان کو چلانا ہے آگے لیکر جانا ہے اس نے جی ٹونٹی معیشت میں جانا تھا اب تو بس کردیں

سابق وزیرخزانہ نے کہا کہ تحریک انصاف حکومت کو جب پتہ چل گیا کہ تحریک عدم اعتماد کامیاب ہونے جارہی ہے تو انہوں نے معاشی سیاسی لینڈ مائنز بچھا دیں بجائے قیمتیں بڑھانے کے جان بوجھ کر قیمتیں کم کیں اور رخصت ہوگئے تاکہ آنیوالوں کیلئے مشکلات بن جائیں

ن لیگی سینیڑ نے کہا کہ تحریک انصاف حکومت سے تو نکل گئی ہے لیکن انہوں نے ملک میں ابھی بھی سیاسی انتشار پیدا کیا ہوا ہے جسکا اثر ملک  کے معاشی استحکام پر منفی اثر ہوتا ہے اس چیز کو اب ہم ہینڈل کررہے ہیں پونے چار برس میں پھیلائی گئی معاشی تباہی ایک ماہ میں تو ٹھیک نہیں ہوسکتا اسکے لیے کچھ وقت درکار ہوگا ہم نے پہلے بھی کرکے دکھایا اور ان شا اللہ پھر کرکے دکھائیں گے

اداروں کی سپورٹ کے متعلق سوال پراسحاق ڈار نے کہا کہ ہمیں کسی کی سپورٹ نہیں چاہیے صرف سسٹم کو اگر ٹھیک اور آزادی سے چلنے دیا جائے تو ہم حالات کو بہتر کرسکتے ہیں اگر ہم ایک جمہوری ملک ہے ہمارا ایک آئین ہے ایک سسٹم ہے آئین کہتا ہے سب کو اپنے دائرے میں رہ کر کام کرنا چاہیے تو پھر کسی سپورٹ وغیرہ کی ضرورت نہیں رہتی یہاں کوئی آر ٹی ایس سسٹم بند نہیں ہونا چاہیے کوئی ای وی ایم کے ذریعہ پلاننگ نہیں ہونا چاہیے کہ اگلا الیکشن کیسے ہائی جیک ہوگا

اسحاق ڈار نے کہا کہ میان نواز شریف اور وزیراعظم شہباز شریف بڑے کلئیر ہیں کہ ہم عوام پر بوجھ نہیں ڈال سکتے ہم عوام کا درد انکی تکالیف کو محسوس کررہے ہیں ورنہ پٹرول ڈیزل کی قیمتیں بڑھانا بہت آسان ہے لیکن ہم عوام پر بوجھ نہیں ڈالنا چاہتے پونے چار برس کی تباہی ایک مہینے میں حل نہیں ہوسکتی اس بات کو سب کو سمجھنا پڑیگا پاکستان میں آگے بڑھنے کی صلاحیت ہے یہاں کی معیشت ٹھیک ہوسکتی ہے لیکن اس سب کیلئے وقت درکار ہے اور ہم پوری کوشش کررہے ہیں

اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ میاں نواز شریف ہوں مریم نواز ہوں آپ سوشل میڈیا پر ہر جگہ دیکھ لیں سب کہہ رہے ہیں کہ اگر مہنگائی کی طوفان عوام پر گرانا ہے تو پھر ایسی حکومت کرنے کا کیا فائدہ

spot_img
Subscribe
Notify of
guest
0 Comments
Inline Feedbacks
View all comments