چیف آرگنائزر مسلم لیگ ن کی مریم نواز شریف نے ملتان میں مسلم لیگ ن کنونش سے خطاب کرتے ہوئے کشمیر ڈے کے حوالے سے کشمیری عوام کو پیغام دیتے ہوئے کہا کہ
مقبوضہ کشمیر کی جدوجہد کو سلام
کشمیر کی وادیوں کو سلام
کشمیر کے شہدا کو سلام
کشمیر کی ماوں بہنوں بیٹیوں کو سلام
کشمیر کی لازوال قربانیوں کو سلام
ایک دن کشمیر بنے کا پاکستان۔
سینئر نائب صدر مریم نواز نے کہا کہ نواز شریف کو اللہ تعالی اور پھر عوام نے تین مرتبہ حکومت دی اور ہر مرتبہ اسے وقت سے پہلے گھر بھیج دیا لیکن جب بھی نواز شریف کی حکومت آئی پاکستان ہمیشہ ترقی کی راہ پر گامزن ہوا اور نواز شریف کے یہ نو برس اگر نکال دیں تو پاکستان میں کھنڈرات کے علاوہ کچھ نہیں بچتا۔
انکا مزید کہنا تھا کہ آج ملک سے نواز شریف کے بنائے گئے موٹر ویز سڑکوں کے جال میٹرو بس اورنج ٹرین سی پیک ایٹمی دھمکاکے سب نکال دیں تو ملک میں باقی کیا بچے گا۔
پاکستان کی ترقی میں لگی ہوئی ہر ایک اینٹ کے اندر نواز شریف کا نام چمک رہا ہے
مریم نواز نے اس موقع پر کہا کہ جب بھی گھڑی کا نام لو توصرف گھڑی چور کا ہی نام یاد آتا ہے۔
پاکستان میں مہنگائی کے بارے میں بات کرتے ہوئے لیگی راہنما نے کہا کہ آج قیمتیں بڑھانے کی وجہ آئی ایم ایف کا وہ معاہدہ ہے جو عمران خان نے کیا اور جاتے جاتے اس معاہدے کو بھی توڑ گیا اس نے ہمارے ہاتھ باندھ دیے ہیں lیکن جیسے نواز شریف نے پاکستان کو ہمیشہ مشکلات سے نکالا اس مرتبہ بھی نکال کر لے جائیگا۔
چیف آرگنائزر مسلم لیگ ن مریم نواز نے کہا کہ جنرل باجوہ جب ریٹائرڈ ہوئے تو انہوں نے کہا میں جانتا ہوں عمران خان جیسا بلنڈر ہم سے ہوا ہے لیکن صرف بلنڈر کرنے کا اعتراف کافی نہیں بالکہ جو داغ ملک و قوم کے ماتھے پر لگایا ہے اسے دھونا پڑیگا یہ بلنڈر نہیں سانپ تھا جو پانچ کے ٹولے نے پالا اب یہی سانپ انہیں ڈس رہا ہے۔
انکا مزید کہنا تھا کہ پانچ پیاروں نے ایک تجربہ کیا جس کا نام گھڑی چور ہے اور انکا تجربہ نہ صرف منہ کے بل گر گیا بالکہ پاکستان کو بھی لیکر بیٹھ گیا۔
مریم نواز نے کہا کہ انکی حالت دیکھ کر ترس آتا ہے کہ دو دو گھنٹے کی گرفتاریوں پر بچوں کی طرح بلک بلک کر روتے ہیں اگر حکومت نواز شریف کی طرح کرنی نہیں آتی تھی تو کم از کم اپوزیشن ہی نواز شریف کی طرح کرنا سیکھ لیتے۔
سینئر نائب صدر مریم نواز نے اس موقع پر کہا کہ نواز شریف کو بیوی کی موت کی خبر بھی جیل میں ملی وہ نہیں رویا بیٹی کا ہاتھ پکڑ کر واپس آیا جیل چلا گیا سینہ تان کر ظلم و ستم کا سامنا کیابیٹی کو باپ کے سامنے گرفتار کیا لیکن کسی نے اسے روتے نہیں دیکھا آج انکی روتی ہوئی شکلیں دیکھ کر نواز شریف پر فخر ہوتا ہے۔
اس موقع پرمریم نواز نے کہا کہ ٹکر کے لوگ ہونے کا دعوی کرنیوالے ٹینکوں کے آگے لیٹنے کا دعوی کرنیوالے بلک بلک کر رو رہے ہیں یہ پہلی بار بے فیض ہوئے ہیں انہیں سمجھ ہی نہیں آرہی کیونکہ یہ ساری سیاست فیض کے بل پر ہی کر کرتے تھے۔
اس موقع پر مریم نواز نے عوام سے سوال کرتے ہوئے پوچھا کہ شاہد خاقان عباسی، رانا ثنا اللہ جھوٹے مقدمات بنے کیا وہ روئے؟ کیا مریم نواز کو روتے دیکھا؟ کیا شہباز شریف، احسن اقبال، خواجہ آصف، حمزہ شہباز، حنیف عباسی، کامران مائیکل، خواجہ سعد رفیق اور دیگر کو روتے دیکھا؟ اس پر ہر بات کا جواب نہیں میں دیا گیا۔
چیف آرگنائزر مسلم لیگ ن نے کہا کہ مجھے جب میرے والد کے سامنے گرفتار کیا گیا تو میری چھوٹی بیٹی رونے لگی میری ماں کو کیوں لیکر جارہے ہو لیکن میں اپنے والد کو حوصلہ دیکر گئی کہ فکر نہیں کرنا نہ میں نے اللہ کے فضل و کرم سے اپنے والد کا سر جھکنے دیا نہ ہمارےکارکنان نے مظالم کے باوجود ہمارا سر جھکنے دیا۔
چیئرمین تحریک انصاف کے جیل بھرو تحریک کے بیان پر مریم نواز نے کہا کہ کہتا ہے جیل بھرو تحریک شروع کرنی ہے اور خود جب وزیراعظم بنا بیٹھا تھا تو جیب بھرو تحریک چلاتا رہا اور اگر جیل بھرو تحریک کا اتنا ہی شوق ہے تو پہلے بسم اللہ کرو اپنی ضمانتیں کینسل کرواو۔
مریم نواز نے کہا کہ لوگوں کو کہتا ہے جیلیں بھرو اور خود بزدلوں کی طرح زمان پارک کے بنکر میں چھپ کر بیٹھا ہوا ہے کارکنان اور خواتین کو ڈھال بنایا ہوا ہے کہ کہیں اسے پولیس پکڑ کر نہ لے جائے۔
سینئر نائب صدر ن لیگ نے کہا کہ جو چار برس کہتا رہا میں ان سب کو رلاونگا آج وہ بچوں کی طرح خود چیخیں مار مار کر رو رہا ہے تھوڑا حوصلہ کرو اسطرح مت رو مجھے ترس آتا ہے جو چار برس کہتا رہا ان سب کو جیلوں میں ڈالوں گا آج خود جیلیں بھرنے کی باتیں کر رہا ہے انہوں نے کہا کہ جس طرح یہ رو رہے ہیں ایسا کرتے ہیں چندہ جمع کرتے ہیں اور انکو ٹشو پیپر کا ایک ٹرک بھیج دیتے ہیں سیاست دان روتا نہیں بالکہ ڈٹ کر مقابلہ کرتا ہے سیاست دان کا دل جگر بڑا ہوتا ہے لیکن یہ سیاستدان ہوں تو انکا دل بڑا ہو۔