مسلم لیگ ن کی چیف آرگنائزر اور سینئر نائب صدر مریم نواز نے سابق ڈی جی آئی ایس آئی کے کورٹ مارشل کا مطالبہ کردیا ہے یہ بات انہوں نے وی نیوز کے چیف ایڈیٹر عمارمسعود کیساتھ ون آن ون انٹرویو میں کہی انکا کہنا تھا کہ نہ صرف جنرل فیض حمید کا کورٹ مارشل ہونا چاہیے بالکہ انہیں نشان عبرت بھی بنانا چاہیے۔
چیف آرگنائزر ن لیگ مریم نواز نے اس موقع پر کہا کہ جنرل فیض حمید جب ڈی جی آئی ایس آئی تھے تو میں انکے خلاف تب عدالت گئی تھی کیونکہ انہوں نے اس وقت کے اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس شوکت صدیقی کے گھر جاکر کہا تھا کہ نواز شریف کو سزا دی جائے اس پر نہ صرف انکا کورٹ مارشل ہونا چاہیے بلکہ نشان عبرت بنانا چاہیے۔
سینئر نائب صدر ن لیگ نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ میاں نواز شریف نے قربانی دیکر لوگوں کو باور کروا دیا کہ جو بھی اپنی آئینی حدود سے باہر نکل کر کام کریگا اسکو اسکی قیمت ادا کرنا پڑیگی چند افراد کی حرکتوں کی وجہ سے ادارے بدنامی کا باعث بنتے ہیں اداروں کو انکو سزا دینی چاہیے۔
مریم نواز نے کہا کہ نواز شریف نے جنرل باجوہ اور فیض حمید کو اسوقت للکارا جب وہ طاقت کے نشے میں چور تھے کوئی نام لینے کی جرات نہیں کرتا تھا جبکہ عمران خان اسوقت للکار رہا ہے جب انکی طاقت ختم ہوچکی ہے جو ایک بزدل کی نشانی ہے۔
ن لیگی رہنما نے کہا کہ میاں نواز شریف نے گوجرانوالہ جلسہ میں جب جنرل باجوہ اور جنرل فیض کو للکارا تو اس وقت گوجرانوالہ اسٹیڈیم عوام سے بھرا ہوا تھا اؔٹھ کر کھڑا ہوگیا ان میں جذبے کی لہر دوڑ گئی اور اس دن کے بعد عوام میں جو آگاہی آئی سب نے دیکھی۔
سابق چیف جسٹس ثاقب نثار بارے بات کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ ثاقب نثار اس قوم کے سب سے بڑے مجرم ہیں وہ انصاف کی سب سے بڑی کرسی پر تو بیٹھے تھے لیکن انکو ہدایات ایک بریگیڈیر اور جنرل فیض دیتا تھا انہوں نے ایک نالائق اور بدکردار شخص کو صادق و امین قراردیکر قوم کیساتھ بہت بڑا جرم کیا۔ اس موقع پر مریم نواز نے انکشاف کیا کہ ثاقب نثار کے ایک بہت قریبی فیملی کے فرد نے خو یہ بات بتائی ہے کہ انکی حالت یہ ہے کہ وہ کسی پبلک تقریب کسی فوتگی شادیوں پر جانے کے قابل نہیں رہے وہ اب چھپتے پھرتے ہیں ہمارے لوگوں کے ہاتھ پکڑ کرکہتے ہیں مجھے معاف کردیں۔
عدالتی معاملات پر بات کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ اب حالت یہ ہوگئی ہے کہ عدالت کا بنچ بنتے ہی لوگوں کو پتہ چل جاتا ہے کہ فیصلہ کیا ہوگا جو انصاف کے دوہرے معیار کی نشاندہی کرتا ہے۔
سینئر نائب صدر ن لیگ نے کہا کہ انصاف کے دو معیار کی نشاندہی کرنا ہمارا کام ہے عوام کے مالک اس ملک کے بائیس کروڑ عوام ہیں انکو سب پتہ ہونا چاہیے کہ کیا ہورہا ہے اسلئے ضروری ہے کہ اداروں میں موجود کالی بھیڑوں کو سامنے لایا جائے۔