سابق صدر آصف زرداری نے نجی ٹی وی کوانٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہمیں تو قانون کی سمجھ آتی ہے لیکن ججز کو سیاست کی کچھ سمجھ نہیں ہے اور وہ جو کہتے تھے ریاست ہوگی ماں کے جیسی تو بتائیں کیا بن گئی ماں جیسی ریاست۔
سابق صدر نے کہا کہ تحرک عدم اعتماد کے موقع پر جنرل باجوہ نے ہمیں بلایا اور کہا کہ اگرآپ تحریک عدم اعتماد واپس لے لیں تو میں عمران خان کو استعفی دینے پر راضی کرلونگا جس پر ہم نے کہا کہ ایسا نہیں ہوسکتا تو اس پر جنرل باجوہ نے کہا کہ پھر میں پانچ منٹ میں مارشل لا لگا سکتا ہوں۔
آصف زرداری نے بتایا کہ جنرل باجوہ کی جانب سے مارشل لال کی دھمکی دیے جانے پر ہم نے کہا کہ شیر پر چڑھنا آسان ہوتا ہے لیکن اترنا مشکل ہوتا ہے آپ بسم اللہ کریں لگائیں مارشل لا اور ملک چلا لیں۔
سابق صدر نے اس موقع پر انکشاف کیا کہ عمران خان اور اسکے حواریوں نے 2035 تک کا پلان بنایا ہوا تھا ابھی ایک عمران نکلا ہے اسکے ساتھ والے حواری ابھی بھی موجود ہیں جو گیمز کھیل رہے ہیں انکے 2035 تک رہنے والے پلان کو تحریک عدم اعتماد لاکر ناکام بنایا گیا۔
ایک سوال کے جواب میں کہ تحریک انصاف کہتی ہے ان پر غلط کیسز بنائے جارہے ہیں توآصف زرداری نے جواب دیا کہ کون سا غلط کیس ان پر بنا ہے یہ تو ایک دن تھانے میں نہیں گیا میں نے تو تین تین ماہ سی آئی کے تھانوں میں گزارے ہیں عمران خان اور میرا فرق ڈومیسائل کا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس مرتبہ اگر پنجاب کے ایک اور وزیراعظم کو نااہل کیا گیا تو پھر سندھ سے تعلق رکھنے والا وزیراعظم بن سکتا ہے۔
سابق صدر نے کہا کہ زلمے خلیل زاد جو عمران خان میں حق میں بول رہا ہے وہ ڈبل ایجنٹ اور تنخواہ دار ہے۔ اعتزاز احسن کے بارے میں بات کرتے ہوئے آصف زرداری نے کہا کہ اعتزاز احسن اب کیا 79 برس کی عمر میں ریاست ماں کے جیسی بنائے گا۔