افواج پاکستان کے ترجمان ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل احمد شریف نے جنرل ہیڈ کوارٹرز راولپنڈی میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان میں دہشتگردی کے واقعات میں ٹی ٹی پی اور بلوچستان کی دہشتگرد تنظیموں کا تعلق ثابت ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں اب کوئی نوگو ایریا باقی نہیں رہا۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ پشاور میں ہونیوالا خود کش حملہ ٹی ٹی پی قیادت کے حکم پر جماعت الاحرار کے رکن نے کیا اور جن دہشتگردوں نے یہ حملہ کیا وہ افغان تھا اور انکی ٹریننگ افغانستان میں کی گئی۔
میجر جنرل احمد شریف نے اس موقع پر کہا کہ سوشل میڈیا اور میڈیا پر افواج پاکستان اسکے عہدیداروں کیخلاف جو باتیں کی جاتی ہیں وہ غیر ذمہ دارانہ غیر دانشمندانہ غیر آئینی ہیں اسکے پیچھے کچھ ذاتی و سیاسی مقاصد ہیں اور کچھ کے پیچھے وہ عناصر ہیں جن کی جانب سے بیرونی ایجنسیز کے آلہ کار بن کر انکے ایجنڈے کو آگے بڑھایا جارہا ہے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے مزید کہا کہ جعلی خبروں کو سوشل میڈیا کے ذریعہ مین اسٹریم میڈیا پر لاکر پاکستان کیخلاف جعلی پراپیگنڈہ کیا جاتا ہے اور اس پر تجزیے کیے جاتے ہیں جس میں پاکستان کے اندر موجود کچھ عناصردانستہ یا ناداستہ طور پر اس ایجنڈے کو آگے بڑھاتے ہیں۔
ریٹائرڈ فوجیوں کی تنظمیوں کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ ویٹرن آرگنائزیشن ہونے کا مطلب یہ نہیں کہ آپکو قانون پاکستان سے استثنی حاصل ہے ویٹرن آرگنائزیشنز کو سیاست کا لبادہ نہیں اوڑھنا چاہیے افواج پاکستان کی ویٹرن آرگنائزیشن کوئی سیاسی یا کمرشل آرگنائزیشن نہیں ہوتیں۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے مزید کہا کہ یہ فوج قومی فوج ہے ہمارے لیے تمام سیاسی جماعتیں اور سیاسی لیڈر قابل احترام ہیں افواج پاکستان کا کسی خاص سیاسی جماعت اور سوچ کی طرف جھکاو نہیں ہے جہاں بھی اور جب بھی کسی فوج کو کسی خاص سیاسی سوچ مذہب اور نظریے کی حمایت اور سرکوبی کیلئے استعمال کیا گیا وہاں انتشار ہی پھیلا ہے۔
ترجمان افواج پاکستان نےاس موقع پر کہا کہ الیکشن کیلئے افواج پاکستان کی تعیناتی حکومت پاکستان کرتی ہے اور اس حوالے سے افوج پاکستان اپنا نقظہ نظر الیکشن کمیشن اور سپریم کورٹ کو وزارت دفاع کے ذریعہ دے چکی ہے۔