اسلام آباد—سابق وزیراعظم عمران خان کے پرنسپل سیکرٹری اعظم خان نے مجسٹریٹ کے سامنے 164 کے تحت سائفر کے متعلق اپنا اعترافی بیان ریکارڈ کروا دیا ہے جس کے مطابق سائفر کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں تھا بلکہ سائفر عمران خان کی ایک سوچی سمجھی سازش تھا۔
اعظم خان کے اعترافی بیان کے مطابق عمران خان نے سائفر کو غلط رنگ دے کر عوام کا بیانیہ بدل دینے کا کہا تھا اور اس کو اپوزیشن اور اسٹیبلشمنٹ کے خلاف استعمال کرنے کا فیصلہ کیا، اس معاملہ پر کابینہ کے تمام ارکان کو ملوث کیا گیا اور انہیں بتایا گیا کہ سائفر کو کیسے استعمال کیا جا سکتا ہے۔
چیئرمین تحریکِ انصاف عمران خان کے قریبی ساتھی اعظم خان نے کہا کہ سائفر کو صرف سیاسی مقاصد کیلئے استعمال کیا گیا ورنہ اس کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں تھا بلکہ یہ عمران خان کا ایک پری پلان ڈرامہ تھا، عمران خان نے تحریکِ عدم اعتماد سے بچنے کیلئے سائفر کو بیرونی سازش کا رنگ دیا۔
اعظم خان کے مطابق عمران خان نے قانون کی خلاف ورزی کرتے ہوئے 9 مارچ کو ان سے سائفر لے لیا اور بعد میں گم کر دیا، عمران خان نے منع کرنے کے باوجود خفیہ مراسلہ صرف ذاتی مفادات کے حصول کیلئے جلسہ میں لہرایا اور سائفر ڈرامہ سے عوام الناس کے اندر ملکی سلامتی کے اداروں کے خلاف نفرت کا بیج بویا۔
یاد رہے کہ عمران خان نے بطور وزیراعظم تحریکِ عدم اعتماد کا مقابلہ کرنے کیلئے امریکہ میں پاکستانی سفیر اسد مجید کے مراسلہ کو اپنے ہی ملک کے خلاف استعمال کرتے ہوئے کہا تھا کہ تحریکِ انصاف کی حکومت ختم کرنے کیلئے امریکہ نے سازش کی ہے جبکہ عمران خان نے یہ الزام عائد کیا کہ امریکی سازش میں پاکستان کی سیاسی و فوجی قیادت بھی شامل ہے۔
قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں عمران خان کے اس موقف کو رد کر دیا گیا تھا۔ بعد ازاں، ایک آڈیو بھی منظرِ عام پر آئی جس میں عمران خان کو سائفر کے متعلق یہ کہتے ہوئے سنا گیا تھا کہ “اب ہم نے صرف کھیلنا ہے، امریکہ کا نام نہیں لینا بس صرف کھیلنا ہے”