لاہور—پاکستان مسلم لیگ نواز کی سینئر نائب صدر اور چیف آرگنائزر محترمہ مریم نواز شریف نے جنرل ہاسپٹل میں زیرِ علاج تشدد کی شکار بچی رضوانہ کی عیادت کی، اس موقع پر پرویز رشید اور اعظمیٰ بخاری بھی مریم نواز شریف کے ہمراہ تھے۔
جنرل ہاسپٹل کے میڈیکل سپرنٹینڈنٹ ڈاکٹر خالد بن اسلم نے مریم نواز شریف کو ایک جج کی اہلیہ کے تشدد کا نشانہ بننے والی کمسن گھریلو ملازمہ رضوانہ کے علاج کے متعلق تفصیلات سے آگاہ کیا اور بتایا کہ رضوانہ کی حالت اب خطرے سے باہر ہے۔
اس موقع پر رضوانہ نے مریم نواز شریف کے سامنے تشدد کی تمام روداد سنا دی، رضوانہ نے بتایا کہ مجھ پر تشدد کیا گیا اور ڈنڈوں سے مارا گیا، تیزاب سے جلایا گیا، دانت توڑ دیئے گئے اور دھمکی دی گئی کہ اگر کسی کو بتایا تو تیسری منزل سے نیچے پھینک دیں گے۔
مسلم لیگ نواز کی چیف آرگنائزر مریم نواز شریف کا کہنا تھا کہ پاکستان میں 18 برس سے کم عمر بچوں کیلئے قوانین کی کمی نہیں ہے لیکن ان پر عملدرآمد نہیں ہو رہا، اگر عملدرآمد ہوتا تو ایسے کیسز سامنے نہ آتے، یہ ہماری آنے والی نسلیں ہیں جن کا تحفظ اور تعلیم و تربیت ریاست کی ذمہ داری ہے۔
مریم نواز شریف نے کہا کہ اس کیس میں ملزمہ کو ضمانت مل گئی کیونکہ وہ ایک جج کی بیوی ہے، جس معاشرے میں طاقتور اور کمزور کیلئے ایسی تفریق ہو، وہ کہاں جائے گا؟ یہ واقعہ تو میڈیا کے سامنے آ گیا ہے مگر نجانے کتنے ہی واقعات خوف کے باعث چھپا اور دبا دیئے جاتے ہیں۔