لندن (تھرسڈے ٹائمز) — جمائما گولڈ سمتھ نے دعویٰ کیا ہے کہ عمران خان کو اسرائیلی یہودیوں سے قربت کی وجہ سے قتل کرنے کیلئے گولی ماری گئی تھی۔
تحریکِ انصاف کے چیئرمین عمران خان کی سابقہ اہلیہ اور معروف برطانوی بزنس مین گولڈ سمتھ کی بیٹی جمائما گولڈ سمتھ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر (ایکس) پر اپنے پیغام میں یہ مؤقف اختیار کیا ہے کہ عمران خان کے یہودیوں کے ساتھ قریبی تعلقات ہیں اور اسی وجہ سے گزشتہ برس ان پر قاتلانہ حملہ کیا گیا۔
گزشتہ سال 3 نومبر کو وزیر آباد کے ”اللّٰه والا چوک“ میں تحریکِ انصاف کی ریلی میں فائرنگ کا واقعہ پیش آیا تھا جس میں تحریکِ انصاف کی جانب سے یہ دعویٰ کیا گیا تھا کہ عمران خان کو بھی ٹانگ پر گولی لگی ہیں، بعد ازاں عمران خان شوکت خانم میموریل کینسر ہسپتال میں بھی داخل رہے تاہم عمران خان نے مقدمہ کے اندراج کیلئے کسی بھی سرکاری ہاسپٹل کو معائنہ کروانے سے انکار کر دیا تھا۔
جمائما گولڈ سمتھ نے اپنے پیغام میں یہ دعویٰ کیا ہے کہ میرا تعلق اسرائیل سے مضبوط روابط رکھنے والے یہودی خاندان سے ہے اور مجھے یہودی ہونے کی وجہ سے قتل کی دھمکیاں مل رہی ہیں جبکہ دھمکیوں کا یہ سلسلہ طویل عرصہ سے جاری ہے۔
جمائما گولڈ سمتھ نے لکھا کہ میرے خاندان اور دوستوں میں یہودی اور مسلمان شامل ہیں، میں دس سالوں تک ایک مسلمان ملک میں رہی ہوں جبکہ میں نے غزہ اور مغربی کنارے میں بھی وقت گزارا ہے، میرے بچوں کے والد (عمران خان) کو یہودیوں کے ساتھ قربت کی وجہ سے پاکستان میں گولی ماری گئی جبکہ میرے بچوں کو برطانیہ میں اسلاموفوبیا کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
عمران خان کی سابقہ اہلیہ کا مزید کہنا تھا کہ میں اسرائیلیوں کی بہادری اور دیانتداری سے بڑی متاثر ہوئی ہوں کہ انہوں نے اپنے پیاروں کو کھونے کے باوجود غزہ پر جاری بمباری کے خلاف بیانات دیئے ہیں، میری دعا ہے کہ ان کی آواز کو سنا جائے، مزید ہزاروں بچوں اور بےگناہ شہریوں کے قتل سے امن قائم نہیں ہو گا بلکہ اس سے دہشتگردی کو مزید فروغ ملے گا۔