نوشہرہ (تھرسڈے ٹائمز) — پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے نوشہرہ میں جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ آئندہ انتخابات کے بعد پیپلز پارٹی وہ اونٹ ہو گا جو جہاں بیٹھے گا وہیں حکومت ہو گی، نہ صرف وفاق میں بلکہ ہر صوبے میں لوگ پیپلز پارٹی کے اونٹ کی جانب دیکھیں گے کہ یہ کس کروٹ بیٹھے گا، تمام مسائل کا حل صرف پیپلز پارٹی ہے۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ اگر الیکشن سے پہلے الیکشن کے نتائج طے کرنے ہیں تو الیکشن کا کوئی فائدہ نہیں ہے، ایک وزیراعظم بنے گا تو دوسرا دھاندلی کا الزام لگا کر دھرنے شروع کر دے گا، ملکی مسائل سے نکلنے کیلئے شفاف انتخابات کا انعقاد ضروری ہے، پیپلز پارٹی الیکشن کے بعد اپنا منشور نہیں بھولتی، الیکشن کے بعد ہماری پوزیشن سب سے بہتر ہو گی۔
سابق وزیرِ خارجہ کا کہنا تھا کہ عمران خان حکومت میں تھے تو انہیں ایوب خان سب سے بڑا لیڈر لگتا تھا اور اب حکومت سے نکل کر ذوالفقار بھٹو بننے کا شوق پیدا ہو گیا ہے، انہیں حکومت سے نکل کر آئین اور جمہوریت کی یاد آئی ہے، جو کہتا تھا کہ سب کو جیل بھیجوں گا آج وہ خود جیل میں بیٹھا ہے، معاشرے میں اتنی نفرت اور تقسیم پہلے کبھی نہیں دیکھی، ہمیں اس سے آگے بڑھ کر مسائل کا حل نکالنا ہو گا۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ میاں صاحب صرف امیر لوگوں کے مسائل حل کرنا چاہتے ہیں، میاں صاحب بتائیں کہ آج تک کتنے لوگوں کو روزگار دیا اور مزدور کی تنخواہ کتنی مقرر کی؟ ایک پارٹی اٹھارویں ترمیم اور این ایف سی ایوارڈ کی قیمت پر دو تہائی اکثریت مانگ رہی ہے، عوام کو معلوم ہے کہ ان کے مسائل کا حل صرف پیپلز پارٹی کے پاس ہے۔
بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کا نعرہ “مانگ رہا ہے ہر انسان، روٹی کپڑا اور مکان” ہے، جیالے الیکشن سے بھاگ نہیں رہے بلکہ الیکشن کا مطالبہ کر رہے ہیں، ملک میں مہنگائی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ چکی ہے، صرف ایک جماعت ایسی ہے جو غریبوں کی بات کرتی ہے اور وہ پیپلز پارٹی ہے، صرف پیپلز پارٹی ہی پاکستان کے غریبوں، مزدوروں، کسانوں، طلباء اور چاروں صوبوں کی نمائندگی کرتی ہے۔
چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا ہے کہ کہ میرا سیاسی جماعتوں کو یہ مشورہ ہے کہ انتظامیہ کے بھروسہ پر نہیں بلکہ اپنے کارکنان اور اپنے منشور کے بھروسہ پر الیکشن لڑیں، سیاست دان اپنی تاریخی جدوجہد کو صرف ایک الیکشن کیلئے ضائع نہ کریں، پیپلز پارٹی انتظامیہ پر نہیں بلکہ عوام پر بھروسہ کرتی ہے، الیکشن کمیشن اور سپریم کورٹ نے اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ جب 8 فروری کو انتخابات ہوں تو کوئی شفافیت پر انگلی نہ اٹھا سکے۔
ان کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا کے جیالوں نے تین آمروں کا مقابلہ کرنے کے ساتھ ساتھ دہشتگردوں اور انتہا پسندوں کا بھی مقابلہ کیا ہے، معیشت اور دہشتگردی ساتھ ساتھ نہیں چل سکتے، پیپلز پارٹی اپنے لیے نہیں بلکہ ملک اور عوام کیلئے سوچتی ہے، جب تک غربت، مہنگائی اور بےروزگاری میں اضافہ ہوتا رہے گا تب تک “روٹی، کپڑا اور مکان” کا نعرہ لگتا رہے گا۔