ACROSS TT

News

دہشت گردوں کے سہولت کار افراد، اداروں یا گروہ سے کوئی رعایت نہیں ہوگی، اعلامیہ قومی سلامتی پارلیمانی کمیٹی

دہشتگردوں ملک دشمن قوتوں کے سہولتکار افراد، ادارے یا گروہ کسی رعایت کے مستحق نہیں ہیں۔ دہشتگروں کے نیٹ ورکس کو ختم کرنے انکی لاجسٹک سپورٹ ختم کرنے کیلئے نیشنل ایکشن پلان پر فوری عمل درآمد کیا جائے۔ پوری قوم افواج اور دیگر قانون نافذ کرنیوالوں کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔

PIA eyes UK comeback with direct flights set to restart post-Eid

TLDR: • PIA resumes UK flights after hiatus • EU flight...

پی آئی اے کی عیدالفطر کے فوری بعد برطانیہ کیلئے براہ راست پروازوں کی بحالی

پی آئی اے کی چار سال بعد برطانیہ کیلئے براہِ راست پروازوں کی بحالی، عیدالفطر کے فوری بعد لندن اور مانچسٹر کیلئے براہ راست پروازیں چلائی جائینگی ۔ اس سے قبل یورپی یونین کی پابندی کے خاتمے کے بعد جنوری میں پیرس کے لیے براہِ راست پروازیں بحال کی گئی تھیں۔

ریاست کو خطرات کا سامنا ہے، موجودہ حالات میں نواز شریف اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔ مولانا فضل الرحمان

ریاست خطرے میں ہے، ان حالات میں نواز شریف فیصلہ کن کردار ادا کرسکتے ہیں۔ موجودہ حکومت کٹھ پتلی ہے جبکہ وزیراعظم، صدر اور وزیرداخلہ نااہل ہیں۔ آصف زرداری سیاسی بحران سے لطف اندوز ہورہے ہیں، وہ ٓصوبائی اسمبلیوں کو خریدنے کی استطاعت رکھتے ہیں۔ مولانا

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی کارکردگی پر پنجاب کے عوام کا اعتماد کا اظہار، سروے رپورٹ

پنجاب کی وزیراعلیٰ مریم نواز کی کارکردگی پر 60 فیصد شہریوں نے بھرپور اطمینان کا اظہار کیا ہے۔ عوامی رائے کے مطابق، گزشتہ ایک سال کے دوران صوبے کی ترقی میں نمایاں بہتری دیکھنے میں آئی ہے اور دیگر صوبوں کے وزرائے اعلیٰ کے مقابلے میں مریم نواز کی کارکردگی کو زیادہ مؤثر اور بہتر قرار دیا گیا ہے۔
Newsroomتحریکِ انصاف کے انٹرا پارٹی الیکشن میں فراڈ ہوا، الیکشن کمیشن میں...

تحریکِ انصاف کے انٹرا پارٹی الیکشن میں فراڈ ہوا، الیکشن کمیشن میں چیلنج کریں گے، اکبر ایس بابر

تحریکِ انصاف کے انٹرا پارٹی انتخابات میں فراڈ اور ناٹک ہوا ہے، تحریکِ انصاف کے آئین میں کیئر ٹیکر کا کوئی وجود نہیں، ہم اس انٹرا پارٹی الیکشن کو آئین و قانون کے مطابق الیکشن کمیشن آف پاکستان میں چیلنج کریں گے۔

spot_img

اسلام آباد (تھرسڈے ٹائمز) — تحریکِ انصاف کے بانی رکن اکبر ایس بابر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ آج تحریکِ انصاف کے انٹرا پارٹی الیکشن میں فراڈ اور ناٹک ہوا، تحریکِ انصاف کے آئین میں کیئر ٹیکر کا کوئی وجود نہیں، آج تحریکِ انصاف کے ورکرز کے بنیادی حقوق پر ڈاکہ ڈالا گیا، ہم اس فراڈ انٹرا پارٹی الیکشن کو آئین و قانون کے مطابق الیکشن کمیشن آف پاکستان میں چیلنج کریں گے۔

اکبر ایس بابر نے کہا ہے کہ پاکستان کے وہ نامور وکلاء جو صبح شام آئین و قوانین اور بنیادی حقوق کا درس دیتے ہیں اور سپریم کورٹ کے سامنے کھڑے ہو کر جمہوریت کی باتیں کرتے ہیں وہی وکلاء آج تحریکِ انصاف کے فراڈ اور ناٹک انٹرا پارٹی الیکشن کا حصہ اور اس کا چہرہ بنے ہوئے ہیں، انہوں نے آج اپنی جمہوری روایات کو تباہ کر دیا ہے۔

تحریکِ انصاف کے سابق انفارمیشن سیکرٹری کا کہنا تھا کہ تحریکِ انصاف پہلے بھی ہائی جیک ہوئی تھی اور آج ایک بار پھر ہائی جیک ہو چکی ہے، تحریکِ انصاف کو پہلے اُجرَتی سیاستدانوں نے ہائی جیک کیا تھا جس کی وجہ سے کچھ کنگلے ارب پتی بن گئے، میرے فارن فنڈنگ کیس کو ایزی لوڈ کہنے والے آج سیاسی پناہ گاہوں میں ڈاون لوڈ ہو چکے ہیں۔

اکبر ایس بابر کا کہنا تھا کہ ہم انٹرا پارٹی الیکشن کے نام پر ہونے والے اس فراڈ اور ناٹک کو مسترد کرتے ہیں کیونکہ یہ جمہوریت کی نفی ہے، ایسے فراڈ انٹرا پارٹی الیکشن سے تحریکِ انصاف کیلئے خطرات بڑھیں گی اور آئندہ انتخابات میں باضابطہ ایک جماعت کی حیثیت سے حصہ لینے میں مزید مشکلات پیدا ہوں گی اور اس سب کی ذمہ دای ان وکلاء پر عائد ہوتی ہے جو آج تحریکِ انصاف کا چہرہ بنے ہوئے ہیں۔

بلوچستان میں تحریکِ انصاف کے سابق صدر اکبر ایس بابر نے سوال اٹھایا کہ یہ کیسے انٹرا پارٹی انتخابات تھے جن میں تحریکِ انصاف کے بانی ارکان کو حصہ لینے سے روکا گیا، ہم تحریکِ انصاف کے بانی ہیں اور یہ ہمارا آئینی حق ہے کہ ہم تحریکِ انصاف کے انٹرا پارٹی الیکشن میں شرکت کر سکیں لیکن ہمارے آئینی حقوق کو غصب کیا گیا۔

اکبر ایس بابر نے کہا کہ گزشتہ روز ہم تحریکِ انصاف کے مرکزی دفتر گئے اور تین مطالبات کیے کہ ہمیں کاغذاتِ نامزدگی اور ووٹرز لسٹ فراہم کی جائے اور ہمیں انٹرا پارٹی الیکشن کے قواعد و ضوابط بتائیں جائیں تاکہ ہم اس الیکشن میں حصہ لے سکیں لیکن ہمیں حصہ لینے سے روکا گیا اور ہمارے اوپر زبردستی ایک قیادت مسلط کی گئی، جو لوگ انڈر گراؤنڈ ہیں ان کے کاغذاتِ نامزدگی جمع ہو گئے لیکن ہمیں حصہ لینے سے روکا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ پر حملہ کرنے والوں، پارلیمنٹ کا گیٹ توڑنے والوں، جوڈیشل کمپلیکس پر حملہ کرنے والوں اور سپریم کورٹ کے باہر بلوے کرنے والوں میں سے کسی ایک کو بھی سزا نہیں دی جا سکی، یہ ایک لمحہِ فکریہ اور پاکستان میں نظامِ انصاف پر ایک بہت بڑا سوالیہ نشان ہے۔

اکبر ایس بابر نے کہا کہ امریکہ میں کیپیٹل ہل پر حملہ کرنے والوں کو سزائیں ہوئیں، کسی کو 14 برس تو کسی کو 20 برس قید کی سزا سنائی گئی، فرانس میں بلوے ہوئے تو ساری ساری رات عدالتیں کھلی رہیں اور بلوے کرنے والوں کے وکلاء کو دفاع کیلئے صرف آدھا گھنٹہ دیا گیا جس کے بعد مجرموں کو سزائیں سنائی گئیں، پاکستان میں بھی اسی طرح ریاست کی رٹ قائم ہونی چاہیے۔

Read more

میاں نواز شریف! یہ ملک بہت بدل چکا ہے

مسلم لیگ ن کے لوگوں پر جب عتاب ٹوٹا تو وہ ’نیویں نیویں‘ ہو کر مزاحمت کے دور میں مفاہمت کا پرچم گیٹ نمبر 4 کے سامنے لہرانے لگے۔ بہت سوں نے وزارتیں سنبھالیں اور سلیوٹ کرنے ’بڑے گھر‘ پہنچ گئے۔ بہت سے لوگ کارکنوں کو کوٹ لکھپت جیل کے باہر مظاہروں سے چوری چھپے منع کرتے رہے۔ بہت سے لوگ مریم نواز کو لیڈر تسیلم کرنے سے منکر رہے اور نواز شریف کی بیٹی کے خلاف سازشوں میں مصروف رہے۔

Celebrity sufferings

Reham Khan details her explosive marriage with Imran Khan and the challenges she endured during this difficult time.

نواز شریف کو سی پیک بنانے کے جرم کی سزا دی گئی

نواز شریف کو ایوانِ اقتدار سے بے دخل کرنے میں اس وقت کی اسٹیبلشمنٹ بھرپور طریقے سے شامل تھی۔ تاریخی شواہد منصہ شہود پر ہیں کہ عمران خان کو برسرِ اقتدار لانے کے لیے جنرل باجوہ اور جنرل فیض حمید نے اہم کردارادا کیا۔

ثاقب نثار کے جرائم

Saqib Nisar, the former Chief Justice of Pakistan, is the "worst judge in Pakistan's history," writes Hammad Hassan.

عمران خان کا ایجنڈا

ہم یہ نہیں چاہتے کہ ملک میں افراتفری انتشار پھیلے مگر عمران خان تمام حدیں کراس کر رہے ہیں۔

لوٹ کے بدھو گھر کو آ رہے ہیں

آستین میں بت چھپائے ان صاحب کو قوم کے حقیقی منتخب نمائندوں نے ان کا زہر نکال کر آئینی طریقے سے حکومت سے نو دو گیارہ کیا تو یہ قوم اور اداروں کی آستین کا سانپ بن گئے اور آٹھ آٹھ آنسو روتے ہوئے ہر کسی پر تین حرف بھیجنے لگے۔

حسن نثار! جواب حاضر ہے

Hammad Hassan pens an open letter to Hassan Nisar, relaying his gripes with the controversial journalist.

#JusticeForWomen

In this essay, Reham Khan discusses the overbearing patriarchal systems which plague modern societies.
spot_img

LEAVE A COMMENT

Please enter your comment!
Please enter your name here
This site is protected by reCAPTCHA and the Google Privacy Policy and Terms of Service apply.

The reCAPTCHA verification period has expired. Please reload the page.

error: