لاہور (تھرسڈے ٹائمز) — مسلم لیگ ن کے رہنما سینیٹر عرفان صدیقی نے انکشاف کیا ہے کہ سابق آرمی چیف جنرل (ر) راحیل شریف نے میاں نواز شریف سے کہا کہ اگر انکو ایکسٹینشن دے دی جائے تو پاناما کیسز کا معاملہ ایک دن میں ٹھپ کردیا جائیگا۔ انہوں نے یہ یہ بات ایک نجی ٹی وی کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے کہی۔
سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ راحیل شریف کے ایکسٹینش کے مطالبے پر نواز شریف نے انہیں جواب دیتے ہوئے کہا کہ میں پاناما بھکت لونگا لیکن ایکسٹینشن نہیں دونگا۔ واضع رہے کہ سینیٹر عرفان صدیقی میاں نوازشریف کی آخری حکومت میں مشیربرائے قومی امور کے عہدے پر فائز تھے۔
اس موقع پرسینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ جنرل (ر) راحیل شریف سابق صدر پرویز مشریف کے قریبی ساتھی تھے اور وہ نہیں چاہتے تھے کہ جنرل (ر) مرحوم پرویز مشرف پر مقدمہ چلایا جائے لیکن چونکہ میاں نواز شریف قوم سے مقدمہ چلانے کا وعدہ کرچکے تھے اور عدلیہ کا بھی حکم تھا اسلئے وہ مقدمہ چلایا گیا جس سے نواز شریف اور راحیل شریف میں تلخی بڑھتی گئی۔
سینیٹر عرفان صدیقی نے اس موقع پربتایا کہ جنرل (ر) راحیل شریف مدت ملازمت میں توسیع کیلئے میاں نوازشریف سے خود بھی کہا اور اسکے لیے وہ کچھ فارمولے بھی لیکر آئے لیکن نواز شریف نے انکار کردیا۔
عرفان صدیقی نے مزید کہا کہ راحیل شریف ڈان لیکس والے واقعہ کے بعد نواز شریف کو دباو میں رکھنا چاہتے تھے تاکہ وہ اس کے ذریعہ مدت ملازمت میں توسیع لے سکیں لیکن ایسا نہ ہوسکا۔