چنیوٹ (تھرسڈے ٹائمز) — پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ مجھے چار نہیں صرف ایک موقع دیں، میں کام کرنا چاہتا ہوں، میں خدمت کرنا چاہتا ہوں، میں نفرت اور تقسیم کا خاتمہ کرنا چاہتا ہوں۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ میاں نواز شریف کا پہلا اور دوسرا دور کسی آمریت سے کم نہیں تھا، نواز شریف چوتھی بار وزیراعظم بنے تو ایسا انتقام لیں گے کہ جس کا کسی کو اندازہ ہی نہیں ہے، سیاسی کارکنان سے لے کر ادارہ کے لوگوں تک سب سے انتقام لینا نواز شریف کی عادت ہے، نواز شریف کو انتقام کا موقع نہیں ملا، اگر موقع ملا تو جیل سپرٹنڈنٹ سے جج تک سب سے انتقام لے گا۔
چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ اگر مجھے وزیراعظم بناتے ہو تو میری حکومت میں کوئی سیاسی انتقام نہیں ہو گا بلکہ میری سیاست صرف عوام کی خدمت ہو گی، ہم نے نفرت اور سیاست کی لڑائی نہ چھوڑی تو ملک دشمن قوتیں فائدہ اٹھا سکتی ہیں، پیپلز پارٹی نے کبھی انتقام کی سیاست نہیں کی، بینظیر بھٹو انتقام لینے کی بجائے غریب عوام کے مسائل حل کرنا چاہتی تھیں، آصف زرداری جب ملک کے صدر بنے تو کوئی سیاسی قیدی نہیں تھا۔
سابق وزیرِ خارجہ نے کہا ہے کہ پرانے سیاستدان آج بھی نفرت اور تقسیم کی سیاست کر رہے ہیں، ہمیں ایک نئی سوچ اور نئی سیاست لے کر آنا پڑے گی جہاں سیاست میں اختلافِ رائے تو ہو سکتی ہے لیکن ذاتی دشمنی نہیں ہو سکتی، ہم نفرت اور تقسیم کی سیاست پر نہیں بلکہ اپنے نظریہ اور منشور پر یقین رکھتے ہیں، آپ 8 فروری کو تیر پر مہر لگا کر نئی سوچ کو چنیں جو ملک اور عوام کی خدمت کرے، میری حکومت میں کوئی سیاسی قیدی نہیں ہو گا۔
بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ ہم اِس وقت معاشی بحران سے گزر رہے ہیں، ہمارے پورے معاشرے میں معاشی بحران پیدا کر دیا گیا ہے، آپ سب گھر گھر جا کر لوگوں کو پیپلز پارٹی کا منشور اور معاشی معاہدہ سمجھائیں، جب پنجاب میں سیلاب آیا تو پنجاب کے حکمرانوں نے آپ کو گھر بنا کر نہیں دیا، اگر آپ نے مجھے موقع دیا تو میں آپ کو 30 لاکھ گھر بنا کر دوں گا۔
چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ مجھے موقع دیں میں آپ کو 6 ماہ کے اندر چنیوٹ میں ہاسپٹل بنا کر دکھاؤں گا، میں نے مختصر عرصہ کے دوران سندھ کے ہر ضلع میں مفت علاج کے ہاسپٹلز قائم کیے ہیں، ہم فصل کی انشورنس کا پروگرام شروع کریں گے، اگر کسی قدرتی آفت کی وجہ سے فصل کا نقصان ہو گا تو کسان کارڈ کے ذریعہ وہ نقصان کسان کی بجائے حکومت اٹھائے گی۔