راولپنڈی (تھرسڈے ٹائمز) — پاکستان تحریکِ انصاف کے راہنماؤں اسد قیصر اور بیرسٹر محمد علی سیف نے اڈیالہ جیل میں قید عمران خان سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ کو پاکستان میں دھاندلی کے خلاف آواز اٹھانی چاہیے اور پاکستان پر مذید دباؤ ڈالنا چاہیے کیونکہ یہ امریکہ کا فرض ہے۔
اسد قیصر نے اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ عمران خان سے 10 ماہ بعد ملاقات ہوئی ہے، ملاقات میں سیاسی معاملات کے حوالہ سے مشاورت ہوئی ہے اور عمران خان نے کہا ہے کہ عمر ایوب ہی وزیراعظم ہوں گے جبکہ اس حوالہ سے عمران خان نے پیپلز پارٹی و دیگر سیاسی جماعتوں سے بات کرنے کا ٹاسک بھی دیا ہے۔
راہنما تحریکِ انصاف کا کہنا تھا کہ عام انتخابات میں ہمارا مینڈیٹ چوری کیا گیا ہے، ہم الیکشن میں دھاندلی کے خلاف احتجاج کرنے والی جماعتوں سے رابطہ کریں گے، عمران خان سے مشاورت میں یہ طے پایا ہے کہ ہم پیپلز پارٹی، جمعیت علمائے اسلام، عوامی نیشنل پارٹی، جماعتِ اسلامی اور قوم پرست جماعتوں سے بات کریں گے۔
سابق سپیکر قومی اسمبلی نے کہا ہے کہ انتخابات میں بڑے پیمانے پر دھاندلی ہوئی ہے اور ایسی دھاندلی زدہ حکومت کو کوئی بھی تسلیم نہیں کرے گا، ہم اسمبلی میں بیٹھیں گے اور قانونی جنگ بھی لڑیں گے، ہم آئندہ ایک دو روز میں پارلیمانی پارٹی کا اجلاس بلائیں گے، ہم انتخابات میں دھاندلی اور بدانتظامی پر امریکا کو اس کی ذمہ داری یاد دلا رہے ہیں کیونکہ امریکہ جمہوری حقوق کا علمبردار ہے۔
اس موقع پر تحریکِ انصاف کے راہنما بیرسٹر محمد علی سیف کا کہنا تھا کہ عمران خان نے یہ پیغام دیا ہے کہ امریکہ کو جس طرح دھاندلی کے خلاف آواز بلند کرنی چاہیے تھی اس نے نہیں کی، امریکہ پوری دنیا میں جمہوریت کا دعویدار ہے اس لیے وہ پاکستان میں بھی دھاندلی اور بدانتظامی کے خلاف اپنا کردار ادا کرے اور پاکستان پر مزید دباؤ ڈالے کیونکہ یہ امریکہ کا فرض بنتا ہے۔