لندن (تھرسڈے ٹائمز) — برطانوی نیوز ایجنسی “رائٹرز” کے مطابق جیل میں قید سابق وزیراعظم عمران خان کی پارٹی تحریکِ انصاف نے انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کو خط لکھ دیا ہے جس میں تحریکِ انصاف کی جانب سے یہ مطالبہ کیا گیا ہے کہ آئی ایم ایف پاکستان کیلئے بیل آؤٹ پیکج کو سیاسی استحکام کے ساتھ مشروط کر دے۔
رائٹرز کے مطابق انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) نے بذریعہ ای میل بتایا ہے کہ اسے تاحال تحریکِ انصاف کی جانب سے خط موصول نہیں ہوا جبکہ رائٹرز نے یہ بھی لکھا ہے کہ تحریکِ انصاف کا خط ممکنہ طور پر زیادہ مؤثر ثابت نہیں ہو گا کیونکہ انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) بیل آؤٹ پیکجز کیلئے صرف ادارہ جاتی پالیسی اور کوششوں کو ملحوظِ خاطر رکھتا ہے۔
بین الاقوامی سطح کی نیوز ایجنسی کے مطابق تحریکِ انصاف نے گزشتہ ہفتے بیان دیا تھا کہ وہ انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کو پاکستان کے ساتھ معاملات آگے بڑھانے کیلئے عام انتخابات کی تحقیقات سے مشروط کرنے کا مطالبہ کریں گے تاہم عالمی مالیاتی ادارہ (آئی ایم ایف) کی جانب سے اس حوالہ سے کسی بھی طرح کے تبصرے سے گزیر کیا گیا۔
رائٹرز کے مطابق پاکستان کی معیشت آئی ایم ایف سے 3 بلین ڈالرز کے سٹینڈ بائی پروگرام کے بعد استحکام کیلئے محوِ جدوجہد ہے جبکہ چین کی جانب سے بھی پاکستان کو 2 بلین ڈالرز قرض فراہم کیا گیا جس کیلئے ابتدائی طور پر مارچ تک کی مدت کا تعین کیا گیا تھا تاہم بعدازاں چین نے اس کیلئے ایک سال کی توسیع کر دی ہے۔
لندن میں قائم عالمی نیوز ایجنسی نے لکھا ہے کہ پاکستان کی پارلیمنٹ نے عمران خان کو اپریل 2022 میں تحریکِ عدم اعتماد کے ذریعہ اقتدار سے بےدخل کیا تھا جبکہ اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے یہ الزام عائد کیا گیا تھا کہ عمران خان نے پاکستان کے ساتھ انٹرنیشل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کے 6 بلین ڈالرز کے توسیعی معاہدے کو تباہ کر دیا۔
گزشتہ ہفتے انٹرنیشل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کے ترجمان کی جانب سے یہ واضح کیا گیا کہ آئی ایم ایف پاکستان کے ساتھ اپنے سٹینڈ بائی پروگرام کی تکمیل پر توجہ مرکوز رکھے ہوئے ہے جبکہ عام انتخابات کے نتیجہ میں نئی حکومت کی جانب سے درخواست کی گئی تو ادارہ نو منتخب حکومت کے ساتھ معاملات کو از سرِ نو طے کرنے اور سپورٹ کرنے کیلئے بھی تیار ہے۔