نیویارک (تھرسڈے ٹائمز) — امریکی جریدہ ’’بلومبرگ‘‘ کے مطابق پاکستان میں مسلسل پانچ ماہ سے مہنگائی میں کمی واقع ہو رہی ہے، گھریلو اشیائے خوردونوش کی سپلائی میں بہتری آئی ہے اور ایندھن کی قیمتیں ایک ایسے وقت میں کم ہوئی ہیں جب مرکزی بینک نے شرح سود کو تقریباً ایک سال سے ریکارڈ پر رکھا ہوا ہے۔
بلومبرگ کی جانب سے شائع کیے گئے آرٹیکل میں لکھا گیا ہے کہ مئی میں کنزیومر پرائسز کے حوالہ سے ایک سال کے مقابلہ میں 11 اعشاریہ 76 فیصد اضافہ ہوا جو کہ تقریباً اڑھائی سالوں میں سب سے کم ہے، بلومبرگ سروے کے مطابق یہ 13 اعشاریہ 7 فیصد اضافے کے اوسط تخمینہ سے تجاوز کر گیا ہے جو کہ اپریل میں 17 اعشاریہ 34 فیصد تھا۔
پاکستان گزشتہ سال ایشیا میں تیز ترین مہنگائی والے ممالک میں سے ایک تھا تاہم رواں برس قیمتوں میں اضافہ کی رفتار سست ہوئی ہے، مرکزی بینک نے قیمتوں اور طلب کو لگام ڈالنے کیلئے گزشتہ سال جون سے شرح سود کو ریکارڈ 22 فیصد پر رکھا ہوا ہے، سٹیٹ بینک آف پاکستان 10 جون کو مانیٹری پالیسی پر نظرِ ثانی کرے گا اور اس نے اگلے سال کے آخر تک افراط زر کو 5 سے 7 فیصد تک لانے کا وعدہ کیا ہے۔
نیو یارک میں قائم بین الاقوامی سطح کے جریدے نے لکھا ہے کہ پاکستان میں مانیٹری پالیسی کمیٹی کی جانب سے پالیسی ریٹ میں 100 سے 150 بنیادی پوائنٹس کی کمی پر غور کیا جا سکتا ہے کیونکہ جب کمیٹی کی اخری بار اپریل کے آخر میں میٹنگ ہوئی تھی تو مہنگائی 20 اعشاریہ 7 فیصد کے لگ بھگ تھی۔
بلومبرگ کے مطابق نئی فصلوں اور پیداوار میں اضافہ کی وجہ سے غذائی اشیاء بشمول آٹا، چینی اور سبزیوں کی سپلائی میں اضافہ ہوا ہے جبکہ حکومت نے دسمبر کی سطح کے قریب آتے ہوئے گزشتہ ماہ پیٹرول کی قیمتوں میں 7 اعشاریہ 1 فیصد کمی کی ہے, مئی میں خوراک کی قیمتیں ایک سال پہلے کے مقابلے میں 0 اعشاریہ 17 فیصد کم ہوئیں جو تقریباً 9 سالوں میں پہلی بار منفی ہوئی ہیں۔
امریکی جریدے نے لکھا ہے کہ قیمتوں میں تبدیلی ایسے وقت میں ہوئی ہے جب وزیر اعظم شہباز شریف کی انتظامیہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے ساتھ قرض کے ایک نئے پیکیج پر بات چیت کر رہی ہے جس میں انہیں معیشت کو از سرِ نو تعمیر کرنے کیلئے سخت فسکل اور مانیٹری اقدامات اٹھانا چاہیے۔
پاکستانی روپیہ جنوری سے لے کر اب تک 277 اعشاریہ 88 سے 281 اعشاریہ 7 فی امریکی ڈالر کی حدود میں رہا ہے جو کہ گزشتہ برس کے دوران اپنی قدر کے لحاظ سے 5 گنا کم ہونے کے بعد اب مستحکم ہے۔