اسلام آباد (تھرسڈے ٹائمز) — وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ہمیں آج قومی یکجہتی اور اتفاق و اتحاد کی جتنی ضرورت ہے اتنی پہلے کبھی نہ تھی، ہمیں ملک کو سماجی اور معاشی چیلنجز سے نکالنا ہے، ہمیں ان کا مقابلہ کرنا ہے جو اسلامی لبادے میں ملک سے دشمنی کر رہے ہیں، سوشل میڈیا پر جھوٹ پھیلانے کیلئے حقائق کو مسخ کرنے اور گالم گلوچ کا بازار گرم ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے قومی علماء و مشائخ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سپہ سالار کی پرجوش تقریر کے بعد مزید کسی اضافہ کی ضرورت نہیں، سپہ سالار نے قرآن کریم کی روشنی میں جامع گفتگو کی ہے، سپہ سالار کی جامع گفتگو ہمارے لیے مشعلِ راہ ہے، میں علماء کرام کی راہنمائی سے چلنے والا ایک ادنیٰ سا انسان ہوں۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان کیلئے قائداعظم کی قیادت میں تحریک چلائی گئی، ہم بھرپور جوش و خروش کے ساتھ 14 اگست کو 77واں یومِ آزادی منائیں گے، لاکھوں اور کروڑوں لوگوں نے جانوں کی قربانیاں دیں، پاکستان کیلئے ہمارے آباء و اجداد نے بہت قربانیاں دی ہیں، ہمیں آج قومی یک جہتی اور اتفاق و اتحاد کی جتنی ضرورت ہے اتنی پہلے کبھی نہ تھی۔
شہباز شریف نے کہا کہ اپنے 40 سالہ سیاسی کیریئر کی روشنی میں کہنا چاہتا ہوں جتنا تعاون سیاسی حکومت اور آئینی اداروں میں آج ہے پہلے کبھی نہ تھا، سپہ سالار اور سیاسی حکومت پاکستان کے بہترین مفاد میں کام کر رہے ہیں، ہمارا اشتراک قابلِ دید اور آئندہ کیلئے رول ماڈل ہے، پاکستان کو آج سنگین معاشی حالات درپیش ہیں، ہمیں ملک کو سماجی اور معاشی چیلنجز سے نکالنا ہے، ہمیں اجتماعی کامیابیوں کو سامنے رکھنا چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمیں ان کا مقابلہ کرنا ہے جو اسلامی لبادے میں ملک سے دشمنی کر رہے ہیں، ہمیں ملکی قرضوں سے نجات حاصل کر کے پاکستان کو عظیم تر بنانا ہے، ہمیں اسلامی تاریخ سے سبق حاصل کرنا ہے، میں اپنے آپ کو سب سے زیادہ خطا کار انسان سمجھتا ہوں، ہم سب نے اللّٰه کی طرف لوٹنا ہے، جو آج بوتے ہیں وہی کل کاٹتے ہیں، علماء کرام سے معتبر اور لائقِ احترام طبقہ کوئی نہیں، ملک میں منافرت اور تقسیم در تقسیم کی سیاست ہو رہی ہے، ہم سب مسلمان ہیں اور اللّٰه، رسولﷺ اور کتاب کو ماننے والے ہیں، علماء کرام پر بہت بڑی ذمہ داری ہے۔
علماء و مشائخ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ 2018سے پہلے سیاست عوامی خدمت کا نام تھا مگر پھر 2018 کے بعد عوامی خدمت کی کوئی بات نہیں ہوئی، سوشل میڈیا پر جھوٹ پھیلانے، حقائق کو مسخ کرنے اور گالم گلوچ کا بازار گرم ہے، افواجِ پاکستان نے دہشتگردی کے خلاف بڑی بڑی قربانیاں دی ہیں، کروڑوں بچوں کو یتیم ہونے سے بچانے والے خود دنیا سے چلے گئے، شہداء کی سوشل میڈیا پر بےحرمتی کی جا رہی ہے، واقعہ 9 مئی آپ کے سامنے ہے، اس سے زیادہ دلخراش واقعہ تاریخ میں نہیں ہوا۔
وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ جب قومیں ارادہ کر لیتی ہیں تو بڑی سے بڑی رکاوٹ بھی راستہ نہیں روک سکتی، دن رات کوشش ہو رہی ہے کہ پاکستان کی جان معاشی مشکلات سے چھڑائی جائے، ہم نے ترقیاتی کاموں میں سے 50 ارب روپے کی خطیر رقم 200 یونٹ والوں کیلئے مختص کی اور 200سے 500 یونٹ والے بجلی صارفین کی مشکلات پر بھی بات ہو رہی ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ غریب آدمی کے بجلی بلز میں کمی لانے کی پوری کوشش ہو رہی ہے، پاور سیکٹر میں میری دن رات میٹنگز ہوتی ہیں، آئی ایم ایف کے پروگرام میں خوشی سے نہیں جا رہے بلکہ یہ مجبوری ہے،اللّٰه کرے کہ آئی ایم ایف (انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ) کا یہ پروگرام آخری ہو، ہم سب کی آپس میں مشاورت ہو رہی ہے،ایک جامع منصوبہ بنایا جا رہا ہے، گزشتہ رات بھی اسی موضوع پر صدر آصف زرداری سے بات ہوئی ہے، ماضی اور آج کا فرق یہی ہے کہ حکومتی جماعتوں کے ساتھ مشاورت سے چل رہے ہیں۔