ریاض (تھرسڈے ٹائمز) — سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے کہا ہے کہ اسرائیل کی طرف سے جاری فلسطینیوں کی نسل کشی کی شدید مذمت اور مخالفت کرتے ہیں، اسرائیلی جارحیت کے نتیجہ میں ڈیڑھ لاکھ سے زائد افراد متاثر ہوئے ہیں، لبنانی علاقوں کو نشانہ بنانے والی اسرائیلی فوجی کارروائیوں کی بھی مذمت کرتے ہیں، بین الاقوامی برادری سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ عالمی امن و سلامتی کو برقرار رکھنے کی اپنی ذمہ داریوں کو پورا کرے، ہم فلسطین کو اقوامِ متحدہ کی مکمل رکنیت کیلئے اہل قرار دینے اور فلسطینی علاقوں پر غیر قانونی اسرائیلی قبضے کے خاتمہ کا مطالبہ کرتے ہیں۔
سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں مشرقِ وسطیٰ بالخصوص فلسطین اور لبنان کی صورتحال پر اسلامی ممالک کا خصوصی سربراہی اجلاس جاری ہے جس کی صدارت سعودی عرب کر رہا ہے، اجلاس میں پاکستانی وزیراعظم شہباز شریف، فلسطینی صدر محمود عباس، ترک صدر طیب اردگان، قطر کے امیر شیخ تمیم بن حمد سمیت اہم اسلامی ممالک کے سربراہان شریک ہیں۔
سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے اسلامی ممالک کے خصوصی سربراہی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ سربراہی اجلاس فلسطینی عوام پر جاری اسرائیلی جارحیت کے خلاف گزشتہ مشترکہ اجلاس (پہلے خصوصی سربراہی اجلاس) کے تسلسل کے طور پر منعقد کیا گیا ہے، اسرائیلی حملوں کا دائرہ اب فلسطین سے آگے لبنان تک پھیل چکا ہے۔
شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا کہ اسرائیل کی طرف سے جاری فلسطینیوں کی نسل کشی کی شدید مذمت اور مخالفت کرتے ہیں جس کے نتیجے میں ڈیڑھ لاکھ سے زائد افراد متاثر ہوئے ہیں جن میں شہداء، زخمی اور لاپتہ افراد شامل ہیں ہوئے ہیں جبکہ ان میں زیادہ تر خواتین اور بچے ہیں۔ بےگناہ اور نہتے فلسطینیوں کے خلاف اسرائیل کے جاری جرائم، مساجد کی مسلسل بےحرمتی اور فلسطینی علاقوں پر فلسطینی اتھارٹی کے لازمی کردار کو کمزور کرنے کے اقدامات ان تمام کوششوں کو خطرے میں ڈال رہے ہیں جو فلسطینی عوام کے جائز حقوق کی فراہمی اور خطہ میں امن کے قیام کیلئے کی جا رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سعودی عرب فلسطینی علاقوں میں امدادی کوششوں کو روکنے اور انسانی تنظیموں کی جانب سے فلسطینی عوام تک امدادی سامان کی فراہمی میں رکاوٹ ڈالنے کی بھی مذمت کرتا ہے۔ ہم لبنانی علاقوں کو نشانہ بنانے والی اسرائیلی فوجی کارروائیوں کی مذمت کرتے ہیں اور لبنان کی سلامتی، استحکام اور علاقائی سالمیت پر حملے اور لبنانی شہریوں کو بےدخل کرنے کے اقدامات کو مسترد کرتے ہیں۔
سعودی ولی عہد نے کہا کہ مملکت سعودی عرب اپنے فلسطینی اور لبنانی بھائیوں کی اسرائیل کی جانب سے جاری جارحیت کے تباہ کن انسانی نتائج سے نکلنے میں مدد کی حمایت کا اعادہ کرتی ہے۔ ہم بین الاقوامی برادری سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ عالمی امن و سلامتی کو برقرار رکھنے کی اپنی ذمہ داریوں کو پورا کرے، فلسطین و لبنان میں اسرائیلی حملے فوراً روکے اور اسرائیل کو پابند کرے کہ وہ ایران کی خود مختاری کا احترام کرے اور اس کے علاقوں پر حملے سے گریز کرے۔
عزت مآب شہزاد محمد بن سلمان نے کہا کہ ہمارے ممالک نے مشترکہ بین الاقوامی اقدامات کے ذریعہ اسرائیل کی جارحانہ کاروائیوں کی مذمت اور مسئلہ فلسطین کی اہمیت کا اعادہ کرنے میں اہم قدم اٹھائے ہیں۔ ہم نے مزید امن پسند ممالک سے بات چیت کر کے فلسطین کو بطور ریاست تسلیم کرنے اور فلسطینی عوام کے حقوق کی حمایت کیلئے عالمی اتفاقِ رائے پیدا کرنے میں کامیابی حاصل کی ہے جیسا کہ اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی کی قرارداد میں بھی ظاہر ہوتا ہے۔
سعودی ولی عہد نے کہا کہ ہم فلسطین کو اقوامِ متحدہ کی مکمل رکنیت کیلئے اہل قرار دینے اور فلسطینی علاقوں پر غیر قانونی اسرائیلی قبضے کے خاتمہ کا مطالبہ کرتے ہیں۔ ہم نے یورپی یونین اور ناروے کے ساتھ شراکت میں دو ریاستی حل کے نفاذ کیلئے بین الاقوامی اتحاد کا آغاز بھی کیا ہے جس کی پہلی میٹنگ حال ہی میں مملکت سعودی عرب نے منعقد کی ہے۔ ہم دیگر ممالک سے بھی اس اتحاد میں شامل ہونے کی اپیل کرتے ہیں