ماسکو (تھرسڈے ٹائمز) — روس اور پاکستان کے درمیان جلد ہی ماسکو اور اسلام آباد کے درمیان براہِ راست فضائی رابطے کا آغاز ہونے والا ہے، جو دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے ایک اہم قدم ہے۔ روسی خبر رساں ایجنسی “تاس” کے مطابق، یہ اقدام حالیہ بین الحکومتی کمیشن کے اجلاس میں زیر بحث آیا، جہاں تجارتی اور اقتصادی تعاون پر تفصیلی گفتگو کی گئی۔
تعلقات میں ایک نیا سنگِ میل
ماسکو اور اسلام آباد کے درمیان براہِ راست فضائی رابطے کا منصوبہ روس اور پاکستان کے تعلقات کو ایک نئی سطح پر لے جانے کی علامت ہے۔ یہ منصوبہ مسافروں اور تاجروں کے لیے طویل عرصے سے درپیش سفری مشکلات کو حل کرے گا اور دونوں ممالک کے درمیان تعلقات میں استحکام لائے گا۔ تجزیہ کاروں کے مطابق، یہ اقدام نہ صرف اقتصادی تعلقات کو بڑھائے گا بلکہ ثقافتی تبادلوں کو بھی فروغ دے گا۔
فضائی روابط میں توسیع
روسی اور پاکستانی حکام فضائی سروس کے لیے حتمی اقدامات پر غور کر رہے ہیں۔ یہ منصوبہ فضائی تعاون کو بڑھانے کی کوششوں کا حصہ ہے، جس میں پروازوں کی تعداد میں اضافے اور ان کے جغرافیے کو وسیع کرنے کا ارادہ شامل ہے۔
یہ براہِ راست فضائی راستہ وقت اور لاگت دونوں کے لحاظ سے مسافروں کے لیے فائدہ مند ہوگا، کیونکہ اب انہیں تیسرے ممالک جیسے سری لنکا یا سنگاپور کے ذریعے سفر کرنے کی ضرورت نہیں ہوگی۔ تجارتی اور سیاحتی شعبے کے ماہرین توقع کرتے ہیں کہ یہ اقدام دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو مزید مضبوط کرے گا۔
اقتصادی اور اسٹریٹجک اثرات
براہِ راست فضائی سروس کا قیام پاکستان اور روس کے لیے کئی اقتصادی فوائد لائے گا۔ پاکستان کے لیے، یہ منصوبہ تجارتی مواقع کو وسیع کرے گا، خاص طور پر ٹیکسٹائل، زرعی مصنوعات اور صارفین کی اشیاء کی برآمدات میں اضافہ ہوگا۔ روس کے لیے، یہ منصوبہ جنوبی ایشیا کی مارکیٹ تک رسائی کو آسان کرے گا اور توانائی، ٹیکنالوجی اور دیگر شعبوں میں تعاون کے مواقع پیدا کرے گا۔
اسٹریٹجک طور پر، یہ رابطہ روس کے بین الاقوامی شراکت داریوں کو متنوع بنانے کی حکمت عملی کے عین مطابق ہے۔ پاکستان کے لیے، یہ اقدام ایک عالمی طاقت کے ساتھ تعلقات کو مضبوط کرنے کا موقع ہے، خاص طور پر ایسے وقت میں جب جغرافیائی سیاست میں تبدیلیاں رونما ہو رہی ہیں۔
تعاون کی نئی راہیں
یہ منصوبہ ماسکو اور اسلام آباد کے درمیان بڑھتے ہوئے تعلقات کی عکاسی کرتا ہے۔ دونوں ممالک نے نہ صرف فضائی خدمات بلکہ تجارتی اور اقتصادی شعبوں میں تعاون کو وسعت دینے کی خواہش ظاہر کی ہے۔ روسی ایجنسی “تاس” کے مطابق، یہ اقدام دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کا پیش خیمہ ثابت ہوگا۔