واشنگٹن (تھرسڈے ٹائمز) — سابق کانگریس مین میٹ گیٹس کو ہاؤس ایتھکس کمیٹی کی رپورٹ میں سنگین الزامات کا سامنا ہے، جن میں خواتین کو جنسی تعلقات کے لیے ادائیگی، منشیات کا استعمال، اور ہاؤس قوانین کی خلاف ورزی شامل ہیں۔ رپورٹ میں کانگریس کے دوران ان کی کئی سالوں کی بدعنوانیوں کو بے نقاب کیا گیا ہے، جن میں ریاستی قوانین کی خلاف ورزی اور غیر قانونی لین دین کے الزامات شامل ہیں۔
ہاؤس ایتھکس کمیٹی کی رپورٹ میں الزامات
ہاؤس ایتھکس کمیٹی کی جاری کردہ رپورٹ میں میٹ گیٹس پر مختلف ریاستی قوانین اور اخلاقی اصولوں کی خلاف ورزی کا الزام لگایا گیا ہے۔ تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی کہ گیٹس نے کئی خواتین کو جنسی تعلقات کے لیے ادائیگی کی، جن میں سے بعض نابالغ بھی تھیں۔ ان ادائیگیوں کے لیے پے پال اور وینمو جیسے پلیٹ فارمز استعمال کیے گئے۔
رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا کہ گیٹس نے 2018 میں بہاماس کے سفر کے دوران کئی خواتین کے ساتھ جنسی تعلقات قائم کیے۔ اس سفر کو “تحفہ” قرار دیا گیا جو ہاؤس کے تحفے کے قانون کی خلاف ورزی کرتا ہے۔
ریاستی قوانین کی خلاف ورزی
رپورٹ میں گیٹس پر ایک 17 سالہ لڑکی کے ساتھ جنسی تعلقات کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ کمیٹی کے مطابق، 2017 میں ایک پارٹی کے دوران گیٹس نے اس لڑکی کو جنسی تعلقات کے لیے 400 ڈالر کی ادائیگی کی۔ تاہم، لڑکی نے اس وقت اپنی عمر ظاہر نہیں کی، اور گیٹس نے بھی اس کی عمر کے بارے میں کوئی سوال نہیں کیا۔
مالی لین دین اور ڈیجیٹل ثبوت
تحقیقات سے ظاہر ہوا کہ گیٹس نے متعدد خواتین کو ادائیگیاں کیں، جنہیں “شوگر ڈیٹنگ” ویب سائٹ کے ذریعے ان کے ساتھی جوئل گرین برگ نے منظم کیا۔ رپورٹ میں ٹیکسٹ میسجز اور مالیاتی لین دین کو اہم ثبوت کے طور پر پیش کیا گیا، جن سے ان غیر قانونی سرگرمیوں کی تصدیق ہوئی۔
قانونی چیلنجز اور عوامی انکار
گیٹس نے ان الزامات کی تردید کرتے ہوئے کمیٹی کی رپورٹ کو چیلنج کیا ہے۔ تاہم، رپورٹ کے شائع ہونے سے ان کے قانونی دعوے بے اثر ہوگئے ہیں۔
کمیٹی کے مطابق، ان تحقیقات میں کئی گواہوں سے بات چیت کی گئی، اور مالی دستاویزات اور ڈیجیٹل شواہد کو بنیاد بنایا گیا۔ گیٹس کے خلاف الزامات کانگریس کے منتخب نمائندوں میں اخلاقی بدعنوانی کی سنگین مثال کے طور پر ابھرے ہیں۔