پاکستان کی جانب سے عالمی انسانی حقوق کے تحفظ کیلئے اپنے عزم کا اعادہ، ملٹری کورٹس کی قانونی حیثیت کا دفاع

پاکستان نے انسانی حقوق کے تحفظ کیلئے اپنے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے فوجی عدالتوں کی قانونی حیثیت کا دفاع کیا ہے۔ پاکستان نے عالمی انسانی حقوق کے بیانیے میں مقصدیت زور دیتے ہوئے عالمی برادری سے دوہرے معیارات سے گریز کرنے کی بھی اپیل کی ہے۔

اسلام آباد (تھرسڈے ٹائمز) — پاکستان کی وزارتِ خارجہ نے فوجی عدالتوں (ملٹری کورٹس) کے حالیہ فیصلوں سے متعلق عالمی تنقید پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے انسانی حقوق کے بین الاقوامی تقاضوں کو پورا کرنے کیلئے اپنے عزم کا اعادہ کیا ہے۔ نائب وزیراعظم و وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار نے سوشل میڈیا پر بیان شیئر کرتے ہوئے انسانی حقوق کے تحفظ اور مضبوط قانونی ڈھانچے کیلئے پاکستان کے عزم کا اظہار کیا ہے۔

پاکستان کے قانونی نظام کا دفاع

فوجی عدالتوں (ملٹری کورٹس) کے حالیہ فیصلوں کی قانونی حیثیت کے حوالہ سے سوالات کے جواب میں وزارتِ خارجہ نے کہا ہے کہ پاکستان کا قانونی نظام انسانی حقوق کے عالمی قوانین بالخصوص انٹرنیشنل کوویننٹ آن سول اینڈ پولیٹیکل رائٹس (آئی سی سی پی آر) کی دفعات کے مطابق ہے۔ یہ فیصلے پاکستان کی پارلیمنٹ کے بنائے ہوئے قوانین اور سپریم کورٹ کے فیصلوں کے مطابق کیے گئے ہیں۔

اسحاق ڈار نے وزارتِ خارجہ کا بیان شیئر کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کے قانونی ڈھانچہ پر اعلیٰ عدالتوں کے ذریعہ نظرِثانی کی گئی ہے جو شفافیت اور احتساب کیلئے ضروری ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ انصاف اور بنیادی آزادیاں پاکستان کی حکمرانی کے اہم ستون ہیں۔

انسانی حقوق اور جمہوریت کیلئے عزم

وزیرِ خارجہ نے جمہوریت، انسانی حقوق اور قانون کی حکمرانی کیلئے پاکستان کے تعمیری رویے کو اجاگر کیا ہے۔ حکومت نے جی ایس پی پلس سکیم اور بین الاقوامی انسانی حقوق کے معاہدوں کے تحت اپنی ذمہ داریاں پوری کرنے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔ وزارتِ خارجہ کے بیان میں عالمی معیارات کی تکمیل کو یقینی بنانے کیلئے پاکستان کی مضبوط کوششوں کو اجاگر کیا گیا ہے اور بین الاقوامی جائزوں میں منصفانہ اور غیر جانبدارانہ طرزِ عمل کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

عالمی شراکت داروں سے تعاون

پاکستان نے بین الاقوامی شراکت داروں، بشمول یورپی یونین، کے ساتھ تعاون کے عزم کا اعادہ کیا ہے تاکہ عالمی سطح پر انسانی حقوق کو فروغ دیا جا سکے۔ اسحاق ڈار نے اس بات پر زور دیا ہے کہ بین الاقوامی انسانی حقوق کے قوانین کی پاسداری کو یقینی بنانے کیلئے باہمی افہام و تفہیم اور تعاون ضروری ہے۔

پاکستانی وزارتِ خارجہ کے بیان میں عالمی انسانی حقوق کے بیانیے میں مقصدیت پر بھی زور دیا گیا ہے جبکہ عالمی برادری سے دوہرے معیارات سے گریز کرنے کی اپیل بھی کی گئی ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان مشترکہ اقدار کے فروغ کیلئے تعمیری مکالمے اور بامعنی تعاون کیلئے پُرعزم ہے۔

LEAVE A COMMENT

Please enter your comment!
Please enter your name here
This site is protected by reCAPTCHA and the Google Privacy Policy and Terms of Service apply.

The reCAPTCHA verification period has expired. Please reload the page.

خبریں

The latest stories from The Thursday Times, straight to your inbox.

Thursday PULSE™

More from The Thursday Times

error: