دنیا بھر میں کئی ممالک اپنا قومی دن کسی مخصوص تاریخ کو مناتے ہیں اور یہ دن ان کی ملکی تاریخ میں ایک خاص حیثیت اور مقام رکھتا ہے۔ اس قومی دن کو قومی تہوار کے طور پر منایا جاتا ہے اور اکثر ممالک میں اس دن سرکاری سطح پر فوجی پریڈ ہوتی ہیں اور قومی یکجہتی کا مظاہرہ کیا جاتا ہے۔ فرانس میں قدیم مشہور میلے کو نپولین نے فوجی رنگ دیتے ہوئے فوجی پریڈ سے منسلک کر دیا۔
فرانس میں ہرسال 14 جولائی کو بیسٹیل ڈے پریڈ ہوتی ہے۔ برطانیہ میں بھی فوجی پریڈ کا انعقاد ہوتا ہے۔ روس میں انقلاب کی یاد میں پریڈ ہوتی تھی۔ چین میں اب بھی یکم اکتوبر کو یوم جمہوریہ پر دنیا کی سب سے بڑی فوجی پریڈ ہوتی ہے۔ شمالی کوریا کا شمار بھی ان ممالک میں ہوتا ہے جہاں پر فوجی پریڈ کا خاص طور پر اہتمام کیا جاتا ہے۔ بھارت میں ہر سال 26 جنوری کو یوم جمہوریہ منایا جاتا ہے۔
پاکستان میں قومی دن 23 مارچ کو منایا جاتا ہے 1940 میں لاہور کے منٹو پارک میں ہونے والے آل انڈیا مسلم لیگ کے سالانہ جلسہ میں برصغیر کے مسلمانوں کے لیے ایک علیحدہ ریاست کے قیام کی قرارداد پیش کی گئی جو اصل میں 22 مارچ کو پیش کی گئی
۔23 مارچ کی قرارداد لاہور سے متعلق ایک تاریخی بحث موجود ہے کہ قرارداد لاہور 23 نہیں بلکہ 24 مارچ کی رات ساڑھے گیارہ بجے منظور کی گئی تھی۔ تاہم آل انڈیا مسلم لیگ 1941 سے 1947 تک مسلسل سات سال تک 23 مارچ کے دن کو یوم پاکستان کے نام پر مناتی رہی۔
۔1948 میں قائد اعظم محمد علی جناح کی رحلت کے بعد اگلے کچھ سالوں تک 23 مارچ کا دن قرارداد پاکستان کی مناسبت سے منایا جاتا رہا۔ 23 مارچ 1956 کو ملک کا پہلا آئین نافذ ہوا ،اسکندر مرزا پاکستان کے گورنر جنرل سے صدر پاکستان بن گئے،تین سال تک یعنی 1956 سے 1958 تک اس دن کو یوم جمہوریہ کے طور پر منایا جاتا رہا تاہم 8 اکتوبر 1958 کو ملک میں مارشل لا نافذ ہوا تو یہ پریشانی پھیل گئی کہ اب چونکہ پاکستان میں جمہوریت نہیں ہے تو یوم جمہوریہ چہ معنی دارد؟
تو ساری بیوروکریسی سرجوڑ کر بیٹھی اور اس کا یہ منطقی حل نکالا کہ یوم جمہوریہ کو یوم قرارداد پاکستان کے طور پر منایا جائے ،تب سے اب تک نہ جمہوریت پنپنے دی گئی نہ یوم جمہوریہ منانے دیا گیا سو ہم یوم قرارداد پاکستان منائے چلے جارہے ہیں
پاکستان زندہ باد۔
The contributor, Shabana Shaukat, writes for a variety of digests and magazines in Pakistan.
Reach out to her @ShabanaShaukat4.