مسلم لیگ ن کی چیف آرگنائزر اور سینئر نائب صدر مریم نواز نے اسلام آباد میں ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ جب میں نے تنظیمی کنونشن شروع کیے تو مخالفین دوربینیں لگا کر بیٹھ گئے انکو لگا کی معیشت ہچکولے کھا رہی ہے شاید مجھے عوام کی طرف سے کارکنان کی طرف سے ریسپانس نہیں ملے گا لیکن انکو اب نظر آرہا ہے عوام سب جانتی ہے اس مہنگائی کو لانے والا کون ہے۔
سینئرنائب صدرن لیگ نے کہا کہ راول فلائی اوور جہاں ہر وقت ٹریفک جام رہتا تھا وہ جو ان نالائقوں سے چار برس نہیں بن سکا اسکو شہباز شریف نے ایک ماہ میں مکمل کروا کر عوام کیلئے کھول دیا ہے اب اگر موازنہ ہوگا تو نواز شریف کے چار برس اور عمران خان کی نااہلی اور نالائقی ک ے چار برس کا ہوگا اور اب موازنہ ہوگا تو شہباز شریف کے پنجاب کے دس برس اور پختونخواہ میں عمران خان کے دس برس سے ہوگا۔
اس موقع پر مریم نواز نے کہا کہ کیا یہ کوئی انصاف کی بات ہے جب ملکی معیشت ہچکولے کھاتی ہے تو نواز شریف کو لے آتے ہیں ملک ٹھیک کرو وہ دن رات لگا کر ٹھیک کرتا ہے تو تنخواہ نہ لینے ہائی جیکنگ کا کیس بنا کر اسکو باہرنکال دیتے ہیں پھر جب ملک نااہلوں کے ہاتھ آتا ہے پھر نواز شریف کو آوازیں دیتے ہیں آو اور ملک ٹھیک کرو۔
آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات کے حوالے سے مریم نواز نے کہا کہ شہباز شریف اور اسحاق ڈار کو چاہیے تھا آئی ایم ایف سے مذاکرات نہ کرتے بالکہ جوشخص آئی ایم ایف کے ہاتھوں ملک کو گروی رکھ گیا اورخود زمان پارک کے بنکر میں جاکر بیٹھ گیا ہے اسکو آئی ایم ایف کے سامنے بٹھاتے کہتے کرو اب معاہدہ اور قوم کو بتاتے اس نے ملک کیساتھ کیا کیا ہے آج ہم دن رات سر توڑ محنت کررہے ہیں شہباز شریف صبح چھے بجے اسحاق ڈار فجر کے وقت شروع کردیتے ہیں لیکن اس نے چار برس میں ایسی تباہی اور گند مچایا ہے کہ دو چار ماہ میں یہ ٹھیک نہیں ہوسکتا لیکن یقین رکھیں ان شا اللہ حالات بہتر ہونگے اور اچھا وقت آئیگا۔
سینئر نائب صدر ن لیگ نے مزید کہا کہ نواز شریف کے چار برس میں آئی ایم ایف کے معاہدہ کے باوجود نہ آٹا بڑھا نہ ڈالر بڑھا نہ چینی بڑھی گروتھ بڑھتی رہی لیکن جب یہ بے حس اقتدارمیں آیا تو کہتا تھا میں آلو پیاز کی قیمتیں چیک کرنے نہیں آیا کیونکہ اسکے تو کچن ہی اور لوگ چلاتے ہیں وہ جو اسے ہیرے جواہرات دیتے رہے۔
مریم نواز نے کہا کہ جس نے چار برس میں ملک کا بیڑہ غرق کردیا ہر کونے میں تباہی مچا دی وہی اگلے پانچ برس پر نظر لگائے بیٹھا ہے یہ چھپ چھپ کر رات کے اندھیرے میں ایوان صدر میں ملاقاتیں اسلئے کرتا تھاشاید دوبارہ سازش کرنے کا موقع مل جائے اور ملاقات کامیاب نہ ہوئی تو سب میر جعفر صادق ہوگئے انکا مزید کہنا تھا کہ عمران خان کہتے ہیں کہ تالی ایک ہاتھ سے نہیں بجتی اسٹیبلشمنٹ کو کہتا ہے کہ میں نے تالی کیلئے ہاتھ آگے کیا ہوا ہے آگے سے دوسرا ہاتھ نہیں مل رہا اس کا رونا دھونا اور فریادیں اسی لیے ہیں کیونکہ اسکو تالی بجانے کیلئے دوسرا ہاتھ نہیں مل رہا اب یہ تالی نہیں بجے گی۔
سابق چیف جسٹس کا ذکر کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ وہ جو اپنے آپ کو بابا رحمت کہتا تھا وہ اس قوم کیلئے سب سے بڑا بابا زحمت بن گیا اور اس نے جو صداقت و امانت کے سرٹیفکیٹ اسکو دیے تھے ان کے گلی گلی محلے محلے پول کھل رہے ہیں۔
اس موقع پر مریم نواز نے سابق وزیراعظم عمران خان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ تمہاری 2018 والی سیلیکشن کمیٹی ٹوٹ چکی ہے وہ سیلیکٹرز گھر چلے گئے ہیں بالکہ دونوں ہاتھوں سے کان پکڑ کر کہہ رہے ہیں کہ عمران کا رہنا پاکستان کیلئے خطرہ تھا۔
چیف آرگنائزر مریم نواز نے تحریک انصاف کے سربراہ کو کہا کہ آپ جتنے مرضی ٹانگ پر پلاسٹر چڑھا کر بیٹھو لیکن یاد رکھو تمہیں گھڑی چوری کا حساب دینا پڑیگا اپنی اولاد کا بھی حساب دینا پڑیگا فارن فنڈنگ کا بھی حساب دینا پڑیگا اور آپ کی بیگم صاحبہ نے پانچ پانچ قیراط ہیروں کی جو انگوٹھیاں رشوت میں لی ہیں ان کا بھی حساب دینا پڑیگا۔