مسلم لیگ ن کی چیف آرگنائزر مریم نواز نے راولپنڈی میں ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسا پہلی مرتبہ نہیں ہوا کہ نواز شریف کو تباہ حال پاکستان ملا ہے تاریخ گواہ ہے کہ ہر بار نواز شریف کو تباہ حال پاکستان دیا جاتا ہے اور جب وہ ٹھیک کرلیتا ہے تو اسے دفتر سے ہی نہیں بالکہ دیس سے بھی نکال دیا جاتا ہے مشکلات پیدا کر کے کوئی اور جاتا ہے لیکن ہر بار مشکلات کو ٹھیک کرنے والا ایک ہی نام محمد نواز شریف ہے۔
مریم نواز نے کہا کہ نواز شریف خدمت میں مصروف رہا اور ایک وہ تھا جو گھڑیاں چوری کرنے میں مصروف رہا ایسے ہی پاکستان کا یہ حال نہیں ہوا کیونکہ وہ گھڑیاں چوری کرنے میں مصروف رہا۔
ن لیگی لیڈر نے کہا کہ جب عمران خان نہیں تھا نواز شریف تھا تو پاکستان میں روٹی دو سے پانچ روپے تھی آٹا ینتیس روپے کلو گھی ایک سو چالیس چینی پچپن روپے کلوسبزیاں چند روپے کلو تھیں لیکن جب سے عمران خان آیا اسکے بعد مہنگائی جانے کا نام ہی نہیں لے رہی۔
چیف آرگنائزر مسلم لیگ ن نے کہا کہ لوگ کہتے ہیں مسلم لیگ ن کے پاس نوجوان نہیں ہیں لیکن اس الیکشن میں پتہ چلے گا کہ نوجوانوں کی سب سے بڑی تعداد مسلم لیگ ن کے پاس ہے۔
مریم نواز نے کہا کہ آئی ایم ایف سے مذاکرات میں عمران خان کو بٹھانا چاہیے تھا اور قوم کو بتانا چاہیے تھا کہ قوم کو مہنگائی کی دلدل میں پھنسا کر زمان پارک کے بنکر میں چھپ کر بیٹھا ہوا یہی عمران خان ہے اس موقع پر مریم نواز نے شرکا سے سوال کیا کہ جنگل میں آگ لگانے والے کو کٹہرے میں کھڑا کرنا چاہیے یا آگ بجھانے والے کو؟
مریم نواز نے مزید کہا کہ ملک کا حال صرف آئی ایم ایف کیوجہ سے نہیں ہوا بالکہ اس خاتون کیوجہ سے ہوا جس کو خاتون خانہ کہتا تھا وہ اصل میں خاتون “کھانا” ہے۔
چیف آرگنائزر ن لیگ نے کہا کہ اس ملک کو ایماندار ججز کی ضرورت ہے “عمراندار” ججز کی ضرورت نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ جسٹس مظاہر نقوی کو چاہیے کہ اخلاقی جرات کا مظاہرہ کریں استعفی دیں اور عدلیہ پر لگنے والے دھبے کو مٹائیں۔ عدلیہ کو چاہیے کہ ایسے عناصر فیض کے چیلے چانٹوں کا احتساب کریں جو اسکے جانے کے بعد بھی اسکا کام کررہے ہیں۔ یاد رکھنا ایسے ججز کا نام بھی تاریخ میں ایسے ہی آئے گا جیسے بابا زحمت کا آتا ہے ایسے ججز کو باقی ماندہ زندگی منہ چھپا کر گزارنا پڑتی ہے۔
ن لیگی لیڈر نے کہا کہ عمران خان پر تمام کیسز کے بعد عدالت بلاتی ہے تو جواب میں یا ٹانگ کا پلستر دکھا دیتا ہے یا کہتا ہے میں بزرگ آدمی ہوں مجھے نہ بلاو۔ انہوں نے کہا کہ وہ قانون کے ہاتھ جو نواز شریف کیلئے فولاد کے ہوتے تھے آج عمران خان کیلئے موم کے کیوں بن گئے اسے عدالت بلا بلا کر تھک جاتی ہے لیکن وہ پیش نہیں ہوتا یہ سہولتکاری نواز شریف کیلئے نہیں صرف عمران خان کیلئے ہورہی ہے۔
مریم نواز کا کہنا تھا کہ اللہ تعالی کی شان دیکھیں نواز شریف کی بیماری کا مذاق اڑانے والا آج ہر بات میں اپنا پلستر دکھا رہا ہے کہ دیکھو میری ٹانگ ٹوٹی ہوئی ہے۔
اس موقع پر مریم نواز نے کہا کہ ہم لوگ کئی کئی ماہ جیل کاٹ کر سزائے موت کے قیدیوں کی چکی میں رہ کر آئے اللہ کا کرم ہے لیکن ایک دن نہیں روئے وہ جو تمہارے لوگ دو دن جیل رہنے کے بعد رونے لگ گئے پہلے انکا رونا دھونا بند کرواو جیل بعد میں بھر لینا۔ مجھے میری چودہ برس کی بیٹی اور میرے والد کے سامنے گرفتار کیا جو خود قیدی تھا میری بیٹی روتی رہ گئی لیکن میں نے کہا گبھرانا نہیں میں نے اپنے والد سے کہا گبھرانا نہیں اور یہ دو دن جیل میں رہنے کے بعد رونا شروع کردیتے ہیں۔
چیف آرگنائزر ن لیگ نے کہا کہ لوگوں کو چور چور کہنا والا پاکستان کی تاریخ کی سب سے بڑا چور نکلا ڈکیت نکلا ملک میں آگ لگا کر اپنی جیبیں بھر کر آج زمان پارک کے بنکر میں بزدلوں کی طرح چھپ کر بیٹھا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بنکر میں ڈر کر چھپ کر بیٹھے ہو تمہارا کیا خیال ہے تم بچے رہو گے یاد رکھنا جس دن رانا ثنا اللہ نے تمہیں گرفتار کرنے کا فیصلہ کرلیا تمہیں بچانے والا کوئی نہیں ہوگا۔