وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ وہ لوگ جنہوں نے شاید قسم کھائی ہوئی ہے کہ ملک کو بحرانوں میں دھیکلنا ہے کچھ بیرونی اور اندرونی قوتیں ہیں جنہوں نے ایک ہی گردان دن رات جاری رکھی کہ ملک ڈیفالٹ کر جائیگا لیکن ہم نے الحمد للہ ہر ایک بیرونی فنانشل ذمہ داری وقت پر پوری کی ہم گیارہ ارب ڈالر کی بین الاقوامی ادائیگیاں پچھلے چندماہ میں وقت پر کرچکے ہیں۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ وہ تمام لوگ جو پاکستان کے ڈیفالٹ ہونے جیسے غیر ذمہ دارانہ بیانات دیتے ہیں انکے لیے پیغام ہے کہ مسلم لیگ ن نے اس ملک کی معیشت کو 47 ویں معیشت نہیں بنایا بلکہ دنیا کی 24 ویں معیشت بنا دیا تھا اور گلوبل ادارے کہہ رہے تھے کہ یہ ملک دنیا کی بیس بڑی معیشتوں میں شامل ہونے جائیگا مسلم لیگ ن نے ہی اس ملک کو ایٹمی قوت بنایا تھا۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ ملک جو اس وقت معاشی بھنور میں پھنسا ہوا ہے اسکی بری حالت کا جواب ان لوگوں سے پوچھیں جنہوں نے ایک سازش کرکے پاناما کا ڈرامہ رچا کے ایک سیلیکٹڈ کو لاکر ایسی حکومت مسلط کردی جس نے صرف چار برس کے عرصہ میں دنیا کی 24 ویں معیشت کو تنزلی کروا کر دنیا کی 47 ویں معیشت بنا دیا۔
اس موقع پر وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ کہا جارہا ہے کہ آئی ایم ایف نے مجھے آنے سے منع کردیا ہے جو بلکل غلط ہے کیونکہ پاکستان کو کوئی منع نہیں کرسکتا ملکی حالات کے پیش نظر میں اب امریکہ جاکر مذاکرات میں شرکت کرنے کی بجائے اب آئی ایم ایف کے ساتھ ورچوئل مذاکرات میں شرکت کررہا ہوں۔
اسحاق ڈار نے اس موقع پر کہا کہ پاکستان ان شا اللہ اس بھنور سے نہ صرف نکلے گا بلکہ ایسی کئی اسکیمز کی تیاری ہورہی ہے جو پاکستان کو دوبارہ حقیقی ترقی کی طرف لے کر جائینگی پاکستان کو دوبارہ 24ویں معیشت بننے کی جانب لے گامزن ہوگا معیشت کی سمت درست ہورہی ہے اور سب آنے والے چند ماہ میں دیکھیں گے کہ ان شااللہ پاکستان دوبارہ ترقی کی منزل کی جانب رواں دواں ہوگا۔