ACROSS TT

News

Zulfikar Bhutto honoured with Pakistan’s highest civil award, Nishan-e-Pakistan

Former Prime Minister Zulfikar Ali Bhutto has been awarded Pakistan's highest honour, Nishan-e-Pakistan. His daughter, Sanam Bhutto, received the accolade from President Zardari alongside First Lady Aseefa Bhutto Zardari.

ذوالفقار علی بھٹو کو اعلیٰ ترین سول ایوارڈ ’نشانِ پاکستان‘ سے نوازا گیا

سابق وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو کو ملک کے اعلیٰ ترین سول ایوارڈ ’نشانِ پاکستان‘ سے نوازا گیا۔ ان کی صاحبزادی صنم بھٹو نے صدر آصف علی زرداری سے یہ اعزاز وصول کیا۔

Pakistan stock market rallies as KSE 100 Index crosses 118,000 points amid investor optimism

Pakistan stock market sees strong growth as KSE 100 Index crosses 118,000 points amid renewed investor confidence. Market gains over 932 points, boosted by positive economic reforms and investor optimism.

پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں زبردست تیزی، 100 انڈیکس نے 118,000 پوائنٹس کی سطح عبور کر لی

پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں زبردست تیزی کا رجحان، سرمایہ کاروں کی بھرپور دلچسپی کے باعث کے ایس ای 100 انڈیکس نے 118,000 پوائنٹس کی نفسیاتی حد عبور کر لی۔ مجموعی طور پر انڈیکس میں 932 پوائنٹس کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

دہشت گردوں کے سہولت کار افراد، اداروں یا گروہ سے کوئی رعایت نہیں ہوگی، اعلامیہ قومی سلامتی پارلیمانی کمیٹی

دہشتگردوں ملک دشمن قوتوں کے سہولتکار افراد، ادارے یا گروہ کسی رعایت کے مستحق نہیں ہیں۔ دہشتگروں کے نیٹ ورکس کو ختم کرنے انکی لاجسٹک سپورٹ ختم کرنے کیلئے نیشنل ایکشن پلان پر فوری عمل درآمد کیا جائے۔ پوری قوم افواج اور دیگر قانون نافذ کرنیوالوں کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔
Newsroomاب پارلیمنٹ ہتھیار نہیں ڈالے گی، وزرائے اعظم کی گردنیں اڑانے کی...

اب پارلیمنٹ ہتھیار نہیں ڈالے گی، وزرائے اعظم کی گردنیں اڑانے کی روایت اب ختم ہونی چاہیے، عدلیہ کو بھی حساب دینا ہو گا, خواجہ آصف

وزرائے اعظم کی گردنیں لینے کی روایت ختم ہونی چاہیے۔ ہمیں اپنے وزیراعظم کا تحفظ کرنا چاہیے چاہے وہ کسی بھی پارٹی کا ہو۔ وہ وقت چلا گیا جب وزیراعظم کو بلی چڑھایا جاتا تھا۔ اب پارلیمنٹ ہتھیار نہیں ڈالے گی، اب پارلیمنٹ اپنے وزیراعظم کی گردن نہیں اڑانے دے گی۔

spot_img

وزیرِ دفاع خواجہ محمد آصف نے قومی اسمبلی کے اجلاس میں خطاب کے دوران کہا کہ سپریم کورٹ نے ہمارے اجلاس کی کارروائی کا ریکارڈ مانگا ہے، ہم عوام کے ووٹ سے آتے ہیں، ہماری کارروائی خفیہ نہیں ہوتی بلکہ ہماری ہر بات کو براہِ راست سنا جاتا ہے۔ کیا ہمیں سپریم کورٹ کے اجلاس کی کارروائی مل سکتی ہے کہ کس جج نے کیس سننے سے انکار کیا؟ خواجہ آصف نے اسپیکر کو مخاطب کرتے ہوئے یہ مطالبہ کیا کہ آپ سپریم کورٹ کو خط لکھ کر ججز کے اجلاس کا ریکارڈ مانگیں۔

خواجہ آصف نے عدلیہ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں مذاکرات کا کہنے والے پہلے اپنی پنچایت لگا کر مسئلہ حل کریں۔ آئین میں کہیں نہیں لکھا کہ وہ پنچایتیں کرائیں گے۔ آئین عدلیہ کو پنچایت یا مذاکرات کی ہدایات دینے کی اجازت نہیں دیتا۔ ڈیم فنڈ مانگنے والوں نے قوم کو ڈیم فول بنایا، آئین میں کہاں لکھا ہے کہ چیف جسٹس ڈیم بنائے؟

قومی اسمبلی سے جارحانہ انداز میں کیے گئے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ وزرائے اعظم کی گردنیں لینے کی روایت ختم ہونی چاہیے۔ ہمیں اپنے وزیراعظم کا تحفظ کرنا چاہیے چاہے وہ کسی بھی پارٹی کا ہو۔ وہ وقت چلا گیا جب وزیراعظم کو بلی چڑھایا جاتا تھا۔ اب پارلیمنٹ ہتھیار نہیں ڈالے گی، اب پارلیمنٹ اپنے وزیراعظم کی گردن نہیں اڑانے دے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ ارکانِ اسمبلی سے زیادہ کسی نے پاکستان کی خدمت نہیں کی مگر بار بار پارلیمنٹ کی گردن لی گئی اور ہمارے مینڈیٹ پر سوال اٹھائے گئے، بار بار جموریت کا خون کیا گیا اور ہمیں گھر بھیجا گیا، کیا کوئی حساب دے گا؟ ایک ادارہ چاہتا ہے کہ یہ اسمبلی مدت پوری نہ کرے، پارلیمنٹ آئین کی محافظ ہے اور کوئی بھی چیز آئین سے ماورا نہیں ہے، اگر جنگ لڑنی ہے تو پارلیمنٹ تیار ہے۔

خواجہ آصف نے کہا کہ 1999 میں پرویز مشرف نے اقتدار کیلئے آئین توڑا اور پھر 10سال تک وردی میں مکے لہراتا رہا، یہاں ڈکٹیٹرز کو آئین توڑنے اور آئین میں ترمیم کا بھی اختیار دیا گیا۔ ہم نے ڈکٹیٹرز کا ساتھ دیا اور اس کی قیمت ادا کی لیکن کیا کبھی عدلیہ نے ڈکٹیٹرز کا ساتھ دینے کی قیمت ادا کی؟ ان پر مقدمہ چلایا جائے، جو لوگ اس دنیا سے چلے گئے ان پر بھی مقدمہ چلایا جائے۔

وزیرِ دفاع کا کہنا تھا کہ یومِ حساب آنا چاہیے، عدلیہ کو حساب دینا چاہیے۔ ذوالفقار بھٹو کی پھانسی، یوسف رضا گیلانی کی نااہلی اور نواز شریف کی نااہلی کی تحقیقات ہونی چاہئیں اور عدلیہ سے ان مظالم کا حساب مانگنا چاہیے۔ اس عدلیہ میں ایک کروڑ 20 لاکھ روپے رشوت لینے والے موجود ہیں مگر کوئی پوچھنے والا نہیں۔ پارلیمنٹ اب عمران خان کیلئے سہولت کاری کرنے والوں کی راہ میں سیسہ پلائی دیوار بنے گی۔

انہوں نے کہا کہ ہماری تنخواہ ایک لاکھ 68 ہزار روپے ہے اور ہم نے بار بار حساب دیا ہے، اب ہمیں بھی حساب دیا جائے اور بتایا جائے کہ ان کی تنخواہ کتنی ہے اور انہیں کتنی گاڑیاں اور کتنے پلاٹس ملتے ہیں۔ خواجہ آصف نے کہا کہ مجھے اور میرے والد کو اسمبلیوں میں 72 سال ہو گئے مگر آج تک ایک پلاٹ نہیں لیا۔

خواجہ آصف نے اسپیکر سے کئی مرتبہ درخواست کی کہ اس ایوان کی کمیٹی بنائے جائے اور وہ تمام ججز جو اس دنیا میں ہیں اور وہ بھی جو اس دنیا سے جاچکے ہیں ان سب کا ٹرائل کیا جائے تاکہ سب کو پتہ چلے انہوں نے آج تک کیا کیا گل کھلائے ہیں۔

Read more

میاں نواز شریف! یہ ملک بہت بدل چکا ہے

مسلم لیگ ن کے لوگوں پر جب عتاب ٹوٹا تو وہ ’نیویں نیویں‘ ہو کر مزاحمت کے دور میں مفاہمت کا پرچم گیٹ نمبر 4 کے سامنے لہرانے لگے۔ بہت سوں نے وزارتیں سنبھالیں اور سلیوٹ کرنے ’بڑے گھر‘ پہنچ گئے۔ بہت سے لوگ کارکنوں کو کوٹ لکھپت جیل کے باہر مظاہروں سے چوری چھپے منع کرتے رہے۔ بہت سے لوگ مریم نواز کو لیڈر تسیلم کرنے سے منکر رہے اور نواز شریف کی بیٹی کے خلاف سازشوں میں مصروف رہے۔

Celebrity sufferings

Reham Khan details her explosive marriage with Imran Khan and the challenges she endured during this difficult time.

نواز شریف کو سی پیک بنانے کے جرم کی سزا دی گئی

نواز شریف کو ایوانِ اقتدار سے بے دخل کرنے میں اس وقت کی اسٹیبلشمنٹ بھرپور طریقے سے شامل تھی۔ تاریخی شواہد منصہ شہود پر ہیں کہ عمران خان کو برسرِ اقتدار لانے کے لیے جنرل باجوہ اور جنرل فیض حمید نے اہم کردارادا کیا۔

ثاقب نثار کے جرائم

Saqib Nisar, the former Chief Justice of Pakistan, is the "worst judge in Pakistan's history," writes Hammad Hassan.

عمران خان کا ایجنڈا

ہم یہ نہیں چاہتے کہ ملک میں افراتفری انتشار پھیلے مگر عمران خان تمام حدیں کراس کر رہے ہیں۔

لوٹ کے بدھو گھر کو آ رہے ہیں

آستین میں بت چھپائے ان صاحب کو قوم کے حقیقی منتخب نمائندوں نے ان کا زہر نکال کر آئینی طریقے سے حکومت سے نو دو گیارہ کیا تو یہ قوم اور اداروں کی آستین کا سانپ بن گئے اور آٹھ آٹھ آنسو روتے ہوئے ہر کسی پر تین حرف بھیجنے لگے۔

حسن نثار! جواب حاضر ہے

Hammad Hassan pens an open letter to Hassan Nisar, relaying his gripes with the controversial journalist.

#JusticeForWomen

In this essay, Reham Khan discusses the overbearing patriarchal systems which plague modern societies.
spot_img

LEAVE A COMMENT

Please enter your comment!
Please enter your name here
This site is protected by reCAPTCHA and the Google Privacy Policy and Terms of Service apply.

The reCAPTCHA verification period has expired. Please reload the page.

error: