ACROSS TT

News

بہادر مسلح افواج نے انتہائی پیشہ وارانہ مہارت اور بھرپور عزم کے ساتھ وطن کا دفاع کیا، نواز شریف

بہادر مسلح افواج نے انتہائی پیشہ وارانہ مہارت اور بھرپور عزم کے ساتھ وطن کا دفاع کیا، قومی سلامتی کیلئے ہر سیاسی تقسیم بھلا کر یک آواز ہو کر بولنا خوش آئند ہے، میڈیا نے دنیا کے سامنے سچ پر مبنی بیانیہ پیش کیا اور دشمن کے جھوٹ کو پوری قوت سے بےنقاب کیا۔

ہمارے شاہینوں نے بھارتی جہازوں کو پتنگوں کی طرح کاٹ کر رکھ دیا، خواجہ آصف

پاک فوج کی بہادری کی داستان کتابوں میں بیان کی جائیں گی، ہمارے شاہینوں نے بھارتی جہازوں کو پتنگوں کی طرح کاٹ کر رکھ دیا، بھارت نے دوبارہ جارحیت کی کوشش کی تو اس سے زیادہ کرارا جواب دیا جائے گا، مودی اپنی شکست کے زخم چاٹ رہا ہے۔

پاکستان باصلاحیت لوگوں کا ملک ہے، تجارت کا فوراً آغاز ہونا چاہئے

پاکستان ایک باصلاحیت قوم ہے جو اعلیٰ معیار کی اشیاء تیار کرتی ہے، ہم پاکستان کو نظر انداز نہیں کرسکتے۔ میں نے اپنی ٹیم کو ہدایت دی ہے کہ وہ پاکستان سے رابطہ اور فوراً تجارت کا آغاز کریں۔ امید ہے پاک بھارت معاملہ خوش اسلوبی سے حل ہو جائے گا۔ اگر پرامن طریقے سے نہ ہوا تو پھر سختی سے نمٹا جائے گا۔

بھارت نے دوبارہ جارحیت کی تو ہم ایسا جواب دیں گے کہ جس کا کبھی سوچا بھی نہ ہو گا، وزیراعظم شہباز شریف

پاک فوج نے پاکستان کے دشمنوں کے ہوش ٹھکانے لگا دیئے، رافیل کے تکبر میں مبتلا بھارت کا غرور خاک میں مل گیا، بھارت نے دوبارہ جارحیت کی تو ہم ایسا جواب دیں گے کہ جس کا کبھی سوچا بھی نہ ہو گا۔

آئی ایم ایف نے پاکستان کو ایک ارب دو کروڑ ڈالر کی قسط جاری کر دی

آئی ایم ایف نے پاکستان کو سات ارب ڈالر کے توسیعی فنڈ سہولت پروگرام کے تحت ایک ارب دو کروڑ تیس لاکھ ڈالر کی دوسری قسط جاری کر دی ہے۔ اسٹیٹ بینک کے مطابق یہ رقم زرمبادلہ کے ذخائر کا حصہ بنے گی، جبکہ آئی ایم ایف نے پاکستان کی معاشی کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کیا ہے
NewsroomEconomyچین پاکستان کو 2.4 بلین ڈالر کی فنڈنگ فراہم کرنے جا رہا...

چین پاکستان کو 2.4 بلین ڈالر کی فنڈنگ فراہم کرنے جا رہا ہے، رپورٹ

چین نے جون میں قرضوں کی دو اہم ادائیگیوں کو پورا کرنے میں پاکستان کی مدد کرنے کا وعدہ کیا ہے جس کی کل مالیت 2.3 بلین ڈالر ہے، توقع ہے کہ 1.3 بلین ڈالر کے تجارتی قرضوں کی ری فنانسنگ اور چین کی جانب سے 1 بلین ڈالر کے قرض سے پاکستان کو فوری طور پر ڈیفالٹ سے بچنے میں مدد ملے گی۔

spot_img

اسلام آباد—پاکستان خود کو گزشتہ حکومت کے پیدا کردہ معاشی مسائل کی دلدل سے نکالنے کی کوششوں میں مصروف ہے، چین ایک بار پھر ایسے حالات میں پاکستان کے ساتھ بھرپور تعاون کو یقینی بنا رہا ہے جبکہ پاکستان کے اندرونی سیاسی حالات معاشی بحران کے حل کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کر رہے ہیں۔

چین کی جانب سے پاکستان کیلئے اگلے ماہ 2 بلین ڈالر سے زائد فنڈنگ کی ادائیگی متوقع ہے۔ چین نے جون میں قرضوں کی دو اہم ادائیگیوں کو پورا کرنے میں پاکستان کی مدد کرنے کا وعدہ کیا ہے جس کی کل مالیت 2.3 بلین ڈالر ہے، توقع ہے کہ 1.3 بلین ڈالر کے تجارتی قرضوں کی ری فنانسنگ اور چین کی جانب سے 1 بلین ڈالر کے قرض سے پاکستان کو فوری طور پر ڈیفالٹ سے بچنے میں مدد ملے گی۔

چین رواں سال کے آغاز میں بھی پاکستان کو کچھ امداد فراہم کر چکا ہے۔ چین کے وزیرِ خارجہ نے بھی مئی کے آغاز میں پاکستان کے دورے پر بیجنگ کی جانب سے پاکستان کیلئے مالی تعاون کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ بیجنگ استحکام کے حصول میں پاکستان کی مدد کرے گا اور یہ کہ چین اور پاکستان ہر طرح کے حالات میں ایک دوسرے کے ساتھ ہیں۔

وزیراعظم شہباز شریف کی حکومت نے آئی ایم ایف کی جانب سے ٹیکس میں اضافہ اور سبسڈی میں کٹوتی جیسے کچھ اقدامات کے خلاف شدید مزاحمت کی ہے جبکہ کچھ شرائط پر اتفاق بھی ہوا ہے۔ ذرائع کے مطابق پاکستان اور آئی ایم ایف پاکستان کے غیر ملکی ذخائر بڑھانے کے طریقہ کار پر بھی اختلافات رکھتے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق پاکستان کو گزشتہ سال کے تباہ کن سیلاب سے بحالی کیلئے مالی امداد کے طور پر غیر ملکی عطیہ دہندگان سے 400 ملین ڈالر تک ملنے کی توقع ہے جبکہ چین بھی موجودہ حالات میں پاکستان کے ساتھ بھرپور تعاون کرتا دکھائی دے رہا ہے۔

تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان کا موجودہ سیاسی بحران بھی معاشی صورتحال میں بہتری کے مواقع کو نقصان پہنچا سکتا ہے، وفاقی حکومت کو سابق وزیراعظم عمران خان کی شکل میں ایک بڑے چیلنج کا سامنا ہے جن کی حکومت مخالف اور فوج مخالف تحریک کے باعث پاکستان اندرونی طور پر انتشار کی زد میں ہے۔

رپورٹ کے مطابق پاکستان کے اندرونی سیاسی خطرات معاشی مسائل کے حل کی راہ میں رکاوٹ بن سکتے ہیں کیونکہ سیاسی استحکام ہی ملک کے اندر مجموعی استحکام کی بنیاد ہوتا ہے۔ توقع پے کہ اگلے تین ماہ کے دوران پاکستان کے اندر سیاسی استحکام آئے گا، بصورتِ دیگر دیوالیہ جیسی صورتحال کی جانب جانے کا اندیشہ ہے۔

یاد رہے کہ چینی وزیرِ خارجہ نے بھی اسلام آباد میں موجودگی کے دوران پاکستان میں سیاسی استحکام پر زور دیا تھا تاکہ پاکستان معاشی مسائل کے حل کی طرف توجہ دے سکے اور چین بھی بلاخوف پاکستان کی مدد کر سکے۔

Read more

میاں نواز شریف! یہ ملک بہت بدل چکا ہے

مسلم لیگ ن کے لوگوں پر جب عتاب ٹوٹا تو وہ ’نیویں نیویں‘ ہو کر مزاحمت کے دور میں مفاہمت کا پرچم گیٹ نمبر 4 کے سامنے لہرانے لگے۔ بہت سوں نے وزارتیں سنبھالیں اور سلیوٹ کرنے ’بڑے گھر‘ پہنچ گئے۔ بہت سے لوگ کارکنوں کو کوٹ لکھپت جیل کے باہر مظاہروں سے چوری چھپے منع کرتے رہے۔ بہت سے لوگ مریم نواز کو لیڈر تسیلم کرنے سے منکر رہے اور نواز شریف کی بیٹی کے خلاف سازشوں میں مصروف رہے۔

Celebrity sufferings

Reham Khan details her explosive marriage with Imran Khan and the challenges she endured during this difficult time.

نواز شریف کو سی پیک بنانے کے جرم کی سزا دی گئی

نواز شریف کو ایوانِ اقتدار سے بے دخل کرنے میں اس وقت کی اسٹیبلشمنٹ بھرپور طریقے سے شامل تھی۔ تاریخی شواہد منصہ شہود پر ہیں کہ عمران خان کو برسرِ اقتدار لانے کے لیے جنرل باجوہ اور جنرل فیض حمید نے اہم کردارادا کیا۔

ثاقب نثار کے جرائم

Saqib Nisar, the former Chief Justice of Pakistan, is the "worst judge in Pakistan's history," writes Hammad Hassan.

عمران خان کا ایجنڈا

ہم یہ نہیں چاہتے کہ ملک میں افراتفری انتشار پھیلے مگر عمران خان تمام حدیں کراس کر رہے ہیں۔

لوٹ کے بدھو گھر کو آ رہے ہیں

آستین میں بت چھپائے ان صاحب کو قوم کے حقیقی منتخب نمائندوں نے ان کا زہر نکال کر آئینی طریقے سے حکومت سے نو دو گیارہ کیا تو یہ قوم اور اداروں کی آستین کا سانپ بن گئے اور آٹھ آٹھ آنسو روتے ہوئے ہر کسی پر تین حرف بھیجنے لگے۔

حسن نثار! جواب حاضر ہے

Hammad Hassan pens an open letter to Hassan Nisar, relaying his gripes with the controversial journalist.

#JusticeForWomen

In this essay, Reham Khan discusses the overbearing patriarchal systems which plague modern societies.
spot_img

LEAVE A COMMENT

Please enter your comment!
Please enter your name here
This site is protected by reCAPTCHA and the Google Privacy Policy and Terms of Service apply.

The reCAPTCHA verification period has expired. Please reload the page.

error: