کراچی/اسلام آباد—وفاقی وزیرِ خزانہ اسحاق ڈار نے نجی نیوز چینل جیو کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے بجٹ کے نمبرز ان نمبرز سے کچھ بہتر ہیں جو ہم نے آئی ایم ایف کے سامنے پیش کیے تھے، آئی ایم ایف کو بجٹ پر کوئی تحفظات نہیں ہونے چاہئیں۔
اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ میں 25 برس سے آئی ایم ایف کے ساتھ ڈیلنگز کر رہا ہوں اور میرے مطابق آئی ایم ایف پروگرام میں اتنی تاخیر نہیں ہونی چاہیے تھی، پاکستان کیلئے یہ پروگرام فروری میں شروع ہو جانا چاہیے تھا مگر سٹاف لیول معاہدے میں تاخیر نے ہمیں بہت نقصان پہنچایا، ہم نے 4 ارب ڈالرز کی فنانسنگ کا انتظام کر لیا مگر آئی ایم ایف 6 ارب ڈالرز چاہتا ہے۔
وفاقی وزیرِ خزانہ نے کہا کہ آئی ایم ایف کا رویہ پاکستان کے ساتھ غیرمنصفانہ ہے، آئی ایم ایف پر ہمارے حالات کی خرابی اور سیاسی عدم استحکام کی بڑی ذمہ داری عائد ہوتی ہے، ارجنٹینا اور بنگلہ دیش کی طرح پاکستانی میڈیا کو بھی آواز بلند کرنی چاہیے کہ وہ کیوں پاکستان کے ساتھ ایسا رویہ رکھے ہوئے ہیں، میں پاکستان کیلئے لڑ رہا ہوں اور لڑتا رہوں گا۔
اسحاق ڈار نے دعویٰ کیا کہ تحریکِ انصاف حکومت کی وجہ سے پاکستان کا اعتماد خراب ہوا کیونکہ تحریکِ انصاف نے شرائط کو پورا نہیں کیا بلکہ ان کی خلاف ورزی کی، آئی ایم ایف کے ساتھ معاملات خراب ہونے کی ذمہ داری موجودہ حکومت پر عائد نہیں ہوتی بلکہ پچھلی حکومت نے پاکستان کے اعتماد کو نقصان پہنچایا۔
اسحاق ڈار نے ری امیجنگ پاکستان موومنٹ کے متعلق کہا کہ یہ منفی پراپیگنڈا بند کریں کہ پاکستان ڈیفالٹ ہو جائے گا، انشاءاللّٰه پاکستان ڈیفالٹ نہیں ہو گا۔