اسلام آباد—وزیراعظم پاکستان میاں محمد شہباز شریف نے دوسری بار پاکستان مسلم لیگ نواز کا صدر منتخب ہونے کے بعد مسلم لیگ نواز کی جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں نے اس اجلاس کو کئی بار مؤخر کروایا، اس کی مدت مکمل ہو چکی تھی مگر میری کوشش تھی کہ یہ اجلاس مؤخر ہو تاوقتیکہ قائد محترم میاں محمد نواز شریف اللّٰه تعالیٰ کے فضل و کرم سے خود پاکستان تشریف لائیں تاکہ میں یہ امانت ان کے سپرد کروں لیکن کچھ ناگزیر وجوہات کی بناء پر ایسا نہ ہو سکا اور الیکشن کمیشن کی تلوار بھی سر پر لٹک رہی تھی لہذا آج یہ انتخابات کروائے گئے۔ میں آپ کا دل کی گہرائیوں سے شکریہ ادا کرتا ہوں کہ آپ نے مجھ ناچیز اور میرے ساتھیوں کو متفقہ طور پر منتخب کروایا لیکن میں ایک بات اور بھی کہنا چاہتا ہوں کہ یہ جو پگ میرے سر پر دوبارہ پہنائی ہے یہ نواز شریف کی امانت ہے اور انشاءاللّٰه وہ جس دن آئیں گے ہم یہ امانت ان کے حوالہ کر دیں گے۔
مسلم لیگ نواز کے صدر کا کہنا تھا کہ مریم نواز شریف نے جب سے چیف آرگنائزر کا عہدہ سنبھالا ہے، یہ بیٹی دن رات محنت کر رہی ہے اور باد مخالف کا مقابلہ کر رہی ہے، قریہ قریہ اور ہر جگہ پہنچ رہی ہے۔ مریم نواز بڑی باہمت بچی ہے اور نواز شریف کی قیادت میں اب مسلم لیگ نواز کو نوجوان لیڈرشپ کی ضرورت ہے۔ نواز شریف جب پاکستان آئیں گے تو انشاءاللّٰه سیاسی نقشہ بدل جائے گا، نواز شریف پاکستان کی ترقی کے معمار ہیں، نواز شریف نے بیس بیس گھنٹوں کے بجلی کے اندھیرے ختم کیے، نواز شریف نے جگہ جگہ موٹرویز بنوائیں، نواز شریف نے پاکستان کی زراعت اور صنعت کی ترقی کیلئے دن رات محنت کی۔ مشکل حالات میں قیادت نے آپ کا حوصلہ دیکھ کر ہی جیلیں کاٹیں کیونکہ آپ لوگ چٹان کی طرح نواز شریف کے ساتھ کھڑے تھے۔
وزیراعظم نے کہا کہ ہم نے جن حالات میں اقتدار سنبھالا یہ بہت بڑی ذمہ داری ہے، یہ پھولوں کی سیج نہیں بلکہ کانٹوں کی مالا ہے۔ میں نے، نواز شریف نے، آپ نے، ہماری جماعت نے اپنا سیاسی سرمایہ جھونک دیا، سیاست نہیں کی بلکہ خدا کی قسم ریاست کو بچایا اور یہ کوئی آسان فیصلہ نہیں تھا، مہنگائی نے عوام کی کمر توڑ دی کیونکہ دنیا میں تیل اور کموڈیٹیز کی قیمتیں آسمانوں سے باتیں کر رہی تھیں لیکن ہم نے ہمت نہیں ہاری بلکہ نواز شریف کی قیادت میں ہم نے اور اس مخلوط حکومت کے راہنماؤں نے مل کر فیصلہ کیا کہ ہم انشاءاللّٰه ان سخت حالات کا مقابلہ کریں گے۔
شہباز شریف نے کہا کہ ان شدید چیلنجز اور مشکلات میں اسحاق ڈار دن رات محنت کر رہے ہیں، ان کی محنت اور امانت پر دو رائے نہیں، وہ راتوں کو جاگتے ہیں، ہم آئی ایم ایف کی شرائط منظور کرنے کیلئے الٹے سیدھے ہو گئے ہیں کیونکہ پاکستان کا عظیم تر مفاد یہ تقاضا کرتا ہے کہ ہم شارٹ ٹرم میں آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ کر کے پاکستان کو ترقی کی طرف لے کر چلیں، جو لوگ اسحاق ڈار کی ٹانگیں کھینچنے کیلئے باتیں کر رہے ہیں، انہیں پارٹی میں رہنے کا کوئی حق نہیں ہے، اسحاق ڈار دن رات محنت کر رہے ہیں، ان کی صحت خراب ہو چکی ہے جبکہ یہ لوگ باتیں کرتے ہیں اور ان پر طعنے کستے ہیں۔
وزیراعظم پاکستان کا کہنا تھا کہ بجٹ میں غریب آدمی کیلئے ان تمام شدید مالی مشکلات کے باوجود ریلیف دیا گیا، سرکاری ملازمین اور پنشنزز کیلئے تنخواہوں اور پنشنز میں اضافہ کیا گیا ہے، ان حالات میں یہ ایک بہت بڑا فیصلہ تھا۔ آئی ایم ایف میں آج بھی ہمارے سینگ پھنسے ہوئے ہیں، آپ دعا کریں انشاءاللّٰه ہم اس سے نکل جائیں گے۔ پاکستانی قوم بڑی جری قوم ہے اور اس میں بڑی ہمت ہے، آپ اور آپ کے بزرگ بڑے بڑے طوفانوں اور امتحانات سے گزرے ہیں۔ انشاءاللّٰه پاکستان نہ صرف قائم و دائم رہے گا بلکہ ترقی کی راہ پر گامزن ہو گا۔
میاں شہباز شریف نے کہا کہ میں بڑی انکساری کے ساتھ اللّٰه تعالیٰ سے دعا مانگتا ہوں کہ نواز شریف واپس آئیں، اگلا الیکشن لڑیں اور انشاءاللّٰه چوتھی بار پاکستان کے وزیراعظم بنیں، میں ان کا ایک سپاہی بن کر ان کی اور پاکستان کی خدمت کروں گا۔ نواز شریف پاکستان کے معمار ہیں اور میرا ایمان ہے کہ ان کی قیادت میں پاکستان کی قسمت بدلے گی۔ ہم نے آذر بائیجان سے سستی گیس کا معاہدہ کیا ہے، روس سے سستا تیل آیا ہے، جو جھوٹا انسان دن رات سائفر، امریکی سازش اور امپورٹڈ حکومت کی گردان کر رہا تھا، اس نے لوگوں کے ذہنوں میں یہ زہر گھول دیا کہ یہ امپورٹڈ حکومت ہے، اگر یہ امپورٹڈ حکومت ہے تو پھر روس سے سستا تیل کیسے آ گیا؟ یہ اس کیلئے ایک زناٹے دار تھپڑ ہے جو اس کے جھوٹ کو جھوٹ ثابت کرتا ہے۔
انہوں نے چیئرمین تحریکِ انصاف کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ عمران نیازی نے نریندر مودی کیلئے کہا تھا کہ وہ کامیاب ہو گا تو پاکستان کیلئے بہت فائدہ ہو گا، عمران خان نے نریندر مودی کے گیت گائے، ہم نے تو نہیں گائے بلکہ نواز شریف نے کشمیر کے حوالہ سے بڑی طاقتور پالیسی بنائی تھی اور نیو یارک میں بھرپور تقریر کی تھی، پاکستان کا بچہ بچہ کمشیر کیلئے کٹ مر سکتا ہے اور کشمیر کا سودا ہر گز نہیں ہو سکتا۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ آپ نے پریشان نہیں ہونا، مشکلات زندگی میں آتی رہتی ہیں، اللّٰه تعالیٰ ہماری مدد فرمائے گا اور انشاءاللّٰه ہم ان مشکلات سے باہر نکلیں گے۔ انشاءاللّٰه وہ وقت دوبارہ آئے گا جب پاکستان کے چپے چپے میں اندھیرے نہیں بلکہ روشنیاں تھیں، سڑکیں تھیں، فلائی اوورز تھے، موٹرویز تھیں، اور پاکستان تیزی سے ترقی کر رہا تھا۔ میری دعا ہے کہ ہماری زندگی میں پاکستان نواز شریف کی قیادت میں قائداعظم کے راستے پر چل پڑے، اگر ایسا ہو جائے تو میں سمجھوں گا کہ ہم نے اپنی کمائی کر لی۔