سعودی اخبار “عرب نیوز” میں گزشتہ روز سابق سعودی سفیر ڈاکٹر علی عواض العسیری کا مضمون شائع ہوا جس میں انہوں نے پاکستان کو معاشی بحران سے نکالنے کیلئے وزیراعظم میاں شہباز شریف کی کوششوں اور اقدامات کو سراہا۔
سابق سعودی سفیر نے لکھا کہ وزیراعظم شہباز شریف کو اپریل 2022 میں حکومت ملی تو پاکستان کو مشکل ترین معاشی چیلنجز کا سامنا تھا اور پاکستان دیوالیہ ہونے کے قریب تھا، وزیراعظم شہباز شریف نے حکومت سنبھالتے ہی معیشت کی بحالی کیلئے بہترین فیصلے کیے اور شہباز شریف کی قیادت میں پاکستان کے معاشی حالات اب بہتری کی جانب گامزن ہیں۔
ڈاکٹر علی عواض العسیری کے مطابق شہباز شریف پاکستان میں سرمایہ کاری کیلئے سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور قطر کے ساتھ تجارتی تعلقات کو فروغ دینے میں کامیاب ہوئے جبکہ شہباز شریف کی حکومت میں ہی پاکستان اور گلف کوپریشن کونسل کے درمیان پارٹنرشپ کا بھی آغاز ہوا اور معاشی طور پر مستحکم ممالک پاکستانی معیشت کی بحالی کیلئے اہم کردار ادا کرنے پر آمادہ ہوئے۔
عرب نیوز میں شائع ہونے والے آرٹیکل میں لکھا گیا ہے کہ پاکستان نے ہمیشہ ترجیحی بنیادوں پر سعودی عرب کے ساتھ ثقافتی، معاشی اور دفاعی تعلقات کو اہمیت دی ہے، پاکستان کی سیاسی و فوجی قیادت گلف کوپریشن کونسل کے ساتھ دوطرفہ تعلقات کی اہمیت سے واقف ہے، خلیجی ممالک نے ہمیشہ پاکستان کی معیشت کے استحکام کیلئے اہم کردار ادا کیا ہے۔
سابق سعودی سفیر کے مطابق آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے کے بعد پاکستان کے معاشی حالات مستحکم ہو رہے ہیں اور اس کیلئے وزیراعظم شہباز شریف کا کردار لائقِ تحسین ہے، شہباز شریف کی حکومت میں چائنہ پاکستان اکنامک کوریڈور بحال ہو چکا ہے جبکہ امریکہ کے ساتھ بھی تعلقات بہتر ہوئے ہیں۔
ڈاکٹر علی عواض العسیری نے لکھا ہے کہ سپیشل انویسٹمنٹ فسیلی ٹیشن کونسل کا قیام معاشی بہتری کیلئے ایک انقلابی قدم ہے، پاکستان کے معاشی حالات میں بہتری کا یہ تسلسل قائم رہا تو 2035 تک پاکستانی معیشت کا حجم ایک کھرب ڈالر تک پہنچ سکتا ہے۔