spot_img

Columns

Columns

News

Kemi Badenoch has declared war on the welfare state

In a blistering London speech, the Conservative leader tore into mental-health diagnoses, child-poverty metrics, and Labour’s welfare vision — igniting the fiercest policy fight of her campaign.

پاک بحریہ ملکی بحری سرحدوں پر آہنی فصیل ہے، چیف آف ڈیفینس فورسز فیلڈ مارشل عاصم منیر

پاک بحریہ دشمن کیلئے سمندر میں سیسہ پلائی دیوار اور ملکی بحری سرحدوں پر آہنی فصیل ہے، پاکستان امن کا خواہاں ہے مگر اپنی خودمختاری اور دفاع کیلئے عزمِ محکم رکھتا ہے۔

Trump targets Indian ‘Dumped’ rice as new flashpoint in US-India trade

In a few pointed lines at the White House, President Trump accused India of “dumping” rice into US markets and demanded to know why New Delhi is “allowed” to do so without heavier tariffs. Treasury Secretary Scott Bessent denied any exemption, but the exchange has raised the prospect that Indian rice could become the next flashpoint in US–India trade

Most Pakistanis say they paid no bribe as survey backs state’s stability push

A new nationwide corruption survey paints a cautiously positive picture for Pakistan’s state. Most respondents say they did not pay a bribe in the past year and many acknowledge economic stabilisation, but they also demand stronger accountability, cleaner political funding and real protection for whistleblowers.

Asim Munir calls on Afghanistan to pick between Islamabad or Pakistani Taliban

Pakistan’s new Chief of Defence Forces, Field Marshal Asim Munir, has tied the future of relations with Kabul to the fate of the TTP, warning Afghanistan’s Taliban rulers that they must choose between partnership with Islamabad or continued tolerance of Pakistani Taliban networks on Afghan soil, as a powerful new tri service command comes online in Rawalpindi.
ScienceHealthآشوب چشم کیا ہے: اس سے بچاو اور علاج کیسے ممکن ہے
spot_img

آشوب چشم کیا ہے: اس سے بچاو اور علاج کیسے ممکن ہے

گلابی آنکھ کا انفیکشن یا آشوب چشم ہر سال موسم برسات میں وبا کی صورت اختیار کر لیتا ہے۔اس کی وجہ  ہوا میں موجود نمی اور جگہ جگہ جمع ہونیوالا بارش کا پانی ہےجو  اس بیماری کے وائرسز اور بیکٹیریا کی افزائش کے لئے سازگار ماحول فراہم کرتا ہے۔

Op-Ed
Op-Ed
Want to contribute to The Thursday Times? Get in touch with our submissions team! Email views@thursdaytimes.com
spot_img

ملک میں آجکل آشوب چشم تیزی سے پھیل رہا ہے یہ انفیکشن جسے عام طور پر گلابی آنکھ بھی کہا جاتا ہے کراچی سے شروع ہوا تھا اور اب صوبہ پنجاب کے کئی اضلاع کو اپنی لپیٹ میں لےچکا ہے۔

گلابی آنکھ کا انفیکشن یا آشوب چشم ہر سال موسم برسات میں وبا کی صورت اختیار کر لیتا ہے۔ اس کی وجہ  ہوا میں موجود نمی اور جگہ جگہ جمع ہونیوالا بارش کا پانی ہےجو  اس بیماری کے وائرسز اور بیکٹیریا کی افزائش کے لئے سازگار ماحول فراہم کرتا ہے اور لوگ بھی چونکہ اس موسم میں گھروں سے زیادہ باہر نکلتے ہیں اس لئے بڑی تعداد اس انفیکشن سے متاثر ہوتی ہے۔

یہ آنکھوں کا ایک نہایت عام اور متعدی انفیکشن ہے لیکن فلو سے زیادہ خطرناک نہیں ہے۔ ہمارے آنکھوں کے پپٹوں کی اندرونی سطح اور آنکھ کے  سفید حصے پر ایک جھلی conjunctiva ہوتی ہے۔ یہ انفیکشن اس جھلی میں سوزش پیدا کرتا ہے جس کی وجہ سے جھلی میں موجود خون کی نالیاں سوج کر واضح ہوجاتی ہیں اور آنکھ کی سفیدی سرخ رنگ میں دکھائی دینے لگتی ہے ۔ اسی وجہ سے انفیکشن کو گلابی آنکھ کا نام دیا گیا ہے۔

عام طور پر یہ انفیکشن وائرسز کی وجہ سے ہوتا ہے لیکن بیکٹیریا اور الرجی بھی انفیکشن کا باعث بن سکتے ہیں جبکہ نومولود بچوں میں یہ انفیکشن نامکمل طور پر کھلی ہوئی آنسو کی نالی کی وجہ سے بھی ہوسکتا ہے۔

گلابی آنکھ کے انفیکشن کو با آسانی پہچانا جاسکتا ہے۔ ایک یا دونوں آنکھوں میں سرخی، آنکھوں میں جلن اور خارش کا ہونا، شدید چبھن محسوس ہونا، پانی نکلنا، پپوٹوں میں سوجن، بیکٹیریل آشوب چشم کی صورت میں آنکھ سے زرد یا سبز رنگ کا مواد نکلنا جوکہ رات کو کرسٹ بن جاتا ہے اور آنکھ کو بند کردیتا ہے اور روشنی کی حساسیت یا فوٹو فوبیا اس انفیکشن کی علامات ہیں۔ عام حالات میں یہ انفیکشن ہماری بینائی کو متاثر نہیں کرتا لیکن اگر کسی وجہ سے علاج نا کیا جائے یا تو بینائی بھی متا ثر ہوسکتی ہے۔

وائرس کے باعث ہونیوالا آشوب چشم پہلے ایک آنکھ کو متاثر کرتا ہے پھر دوسری کو اور اس میں عام طور پر مریض کو عام فلو کی علامات کا سامنا بھی کرنا پڑسکتا ہے وائرل انفیکشن میں آنکھوں سے صاف پانی کا اخراج ہوتا ہے اسکے برعکس بیکٹیریل آشوب چشم عام طور پر ایک آنکھ کو متاثر کرتا ہے جبکہ مریض کی آنلھوں سے صاف پانی کی بجائے زرد یا پیلے رنگ کا مواد خارج ہوتا ہے۔

آشوب چشم کی مدت کا انحصار اس کی وجوہات اور علاج پر منحصر ہے۔ بیکٹیریل آشوب چشم میں چونکہ مریض کو اینٹی بائیوٹکس دی جاتی ہیں اس لئے یہ چند دنوں میں ٹھیک ہوجاتا ہے جبکہ وائرل آشوب چشم میں  اینٹی بائیوٹک نہیں دی جاسکتی یہ دس سے پندرہ دنوں میں خود بخود بہتر ہوجاتا ہے۔ ہاں البتہ  گلابی آنکھ کی علامات کو کم کرنے کے لئے مختلف اقدامات کئے جاسکتے ہیں  مثلا صاف گیلے کپڑے سے آنکھوں کی صفائی کرنی چاھئے اور روزانہ کئی بار ٹھنڈے یا گرم پانی سے آنکھوں کی سکائی کرنی چاھئے۔ سکائی کے لئے صاف کپڑے کو پانی میں بھگوکر نچوڑ لیں اور آنکھوں پر کچھ دیر رکھا رہنے دیں۔ ہر بار صاف کپڑا استعمال کریں تاکہ انفیکشن نا پھیلے۔ اسکے علاوہ آنکھوں کو خشک ہونے سے بچانے کے لئے مصنوعی آنسوکہلانے والے آئی ڈراپس کا استعمال کرنا چاھئے۔ یہ ڈراپس ڈاکٹر کے نسخے کے بغیر بھی خریدے جا سکتے ہیں۔

یہ انفیکشن ایک فرد سے دوسرے فرد میں تیزی سے منتقل ہوتا ہے۔ اسکے پھلاؤ کو روکنے کے لئے حفظان صحت کے اصولوں پر عمل کرنا چاھئے۔ ہر روز تکئیے اور چادر تبدیل کریں۔ ہر روز اپنا تولیہ تبدیل کریں۔ آنکھوں کو رگڑنے اور چھونے سے گریز کریں۔ اپنی ذاتی اشیا مثلا تولیہ، تکیہ اور آنکھوں کے کاسمیٹکس دوسروں سے شئیر نا کریں۔ اور سب سے اہم اپنے ہاتھ وقتا فوقتا دھونے چاھئے۔ چونکہ آج کل یہ انفیکشن بہت عام ہے لہذا اپنے پاس ہاتھوں کی صفائی کے لئےسینیٹائزر ضرور رکھنا چاہیے۔

اس انفیکشن کے بارے میں لوگوں میں غلط قسم کے تصورات پائے جاتے ہیں۔ ایک تو یہ کہ یہ انفیکشن متاثرہ شخص کی آنکھوں کی جانب دیکھنے سے پھیلتا ہے اس لئے کالا چشمہ پہن کر رکھنا چاھئے۔ یہ سراسر غلط ہے۔ یہ انفیکشن آنکھوں سے نکلنے والے پانی سے پھیلتا ہے۔ چونکہ مریض بار بار آنکھوں کو چھوتا ہے اسلئے اس کے ہاتھ سے یہ جراثیم دوسرے لوگوں میں منتقل ہوجاتے ہیں اور انفیکشن کا باعث بنتے ہیں۔ مریض کی آنکھوں کی جانب دیکھنے سے کچھ نہیں ہوتا۔ آنکھیں چونکہ روشنی کو برداشت نہیں کرپاتیں اس لئے کالا چشمہ لگانا پڑتا ہے۔

دوسرا غلط تصور یہ ہے کہ بریسٹ ملک لگانے سے آشوب چشم ٹھیک ہوجاتا ہے۔ اس کی وجہ یہ بتائی جاتی ہے کہ بریسٹ ملک میں چونکہ اینٹی بائیوٹکس ہوتی ہیں لہذا اسکا استعمال گلابی آنلھ کے لئے انتہائی مفید ہے۔ یاد رکھیں بریسٹ ملک کا استعمال گلابی آنکھ کے انفیکشن کو مزید بگاڑ سکتا ہے کیونکہ اسکے لگانے سے مزید جراثیم آنکھ میں داخل ہوکر نئے انفیکشن کا باعث بن سکتے ہیں۔ اسی طرح کچھ لوگ آنکھوں کی سرخی کو کم کرنے کے لئے بھی آئی ڈراپس استعمال کرتے ہیں۔ یہ ڈراپس استعمال نہیں کرنے چاھئے کیونکہ یہ بھی علامات کو مزید بگاڑ سکتے ہیں۔ انٹرنیٹ سے دیکھ کر کوئی بھی ہربل ایکسٹریٹ آنکھوں میں نا ڈالیں کیونکہ یہ ان میں جراثیم ہوتے ہیں اور یہ ایک نئے انفیکشن کا باعث بن سکتے ہیں۔

The contributor, Rukhsana Alam, has a PhD in Microbiology.

LEAVE A COMMENT

Please enter your comment!
Please enter your name here
This site is protected by reCAPTCHA and the Google Privacy Policy and Terms of Service apply.

The reCAPTCHA verification period has expired. Please reload the page.

Read more

نواز شریف کو سی پیک بنانے کے جرم کی سزا دی گئی

نواز شریف کو ایوانِ اقتدار سے بے دخل کرنے میں اس وقت کی اسٹیبلشمنٹ بھرپور طریقے سے شامل تھی۔ تاریخی شواہد منصہ شہود پر ہیں کہ عمران خان کو برسرِ اقتدار لانے کے لیے جنرل باجوہ اور جنرل فیض حمید نے اہم کردارادا کیا۔

ثاقب نثار کے جرائم

Saqib Nisar, the former Chief Justice of Pakistan, is the "worst judge in Pakistan's history," writes Hammad Hassan.

عمران خان کا ایجنڈا

ہم یہ نہیں چاہتے کہ ملک میں افراتفری انتشار پھیلے مگر عمران خان تمام حدیں کراس کر رہے ہیں۔

لوٹ کے بدھو گھر کو آ رہے ہیں

آستین میں بت چھپائے ان صاحب کو قوم کے حقیقی منتخب نمائندوں نے ان کا زہر نکال کر آئینی طریقے سے حکومت سے نو دو گیارہ کیا تو یہ قوم اور اداروں کی آستین کا سانپ بن گئے اور آٹھ آٹھ آنسو روتے ہوئے ہر کسی پر تین حرف بھیجنے لگے۔

حسن نثار! جواب حاضر ہے

Hammad Hassan pens an open letter to Hassan Nisar, relaying his gripes with the controversial journalist.

#JusticeForWomen

In this essay, Reham Khan discusses the overbearing patriarchal systems which plague modern societies.
error: