راولپنڈی—سابق آرمی چیف جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ نے سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف کے احتساب بیانیہ کے متعلق تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر مسلم لیگ ن اینٹی اسٹیبلشمنٹ بیانیہ بناتی ہے تو یہ ایک بار پھر نواز شریف کی بہت بڑی غلطی ہو گی، نواز شریف نے جنرل (ر) پرویز مشرف کے خلاف آرٹیکل 6 کا مقدمہ چلا کر بھی غلطی کی تھی جس کا خمیازہ نواز شریف کو بھگتنا پڑا۔
صحافی شاہد میتلا نے نجی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے یہ دعویٰ کیا ہے کہ فوج کے سابق چیف جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ نے ان کے ساتھ ایک ملاقات میں سیاسی معاملات کے متعلق بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ اگر نواز شریف فوج کے خلاف بیانیہ بنائیں گے تو پھر موجودہ آرمی چیف جنرل عاصم منیر پر فوج کے اندر سے دباؤ بڑھے گا۔
سابق آرمی چیف کا کہنا تھا کہ نواز شریف اینٹی اسٹیبلشمنٹ بیانیہ لے کر چلیں گے تو فوج کے اندر نواز شریف کی حمایت کرنے والے چند افراد بھی نواز شریف کے خلاف ہو جائیں گے جبکہ عمران خان کے حامیوں کی جانب سے جنرل عاصم منیر پر دباؤ بڑھے گا کہ وہ نواز شریف اور مسلم لیگ نواز کی حمایت سے پیچھے ہٹ جائیں۔
جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ اگر مجھ پر تنقید کی جائے گی تو اس کا دباؤ موجودہ آرمی چیف جنرل عاصم منیر پر آئے گا، فوج کبھی بھی ایسے بیانیہ کو قبول نہیں کرے گی اور نواز شریف کو فوج کی شدید مخالفت کا سامنا کرنا پڑے گا جبکہ فوج کو اپنی پالیسی بھی تبدیل کرنا پڑے گی۔
جنرل (ر) باجوہ کا کہنا تھا کہ سویلینز کو ایک بات سمجھ نہیں آتی کہ فوج کسی بھی صورت میں اپنے سابق چیف پر کوئی سمجھوتا نہیں کرتی، سویلینز بار بار ایک ہی غلطی دوہراتے ہیں، سویلینز کو یہ بات اب سمجھ جانی چاہیے کہ فوج اپنے سابق سربراہ پر کسی بھی قسم کی تنقید برداشت نہیں کرتی۔