Columns

News

احتساب عدالت نے ملک ریاض اور فرح گوگی کے ناقابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے

احتساب عدالت نے 190 ملین پاؤنڈز کرپشن کیس میں ملک ریاض، احمد علی ریاض، فرح گوگی، شہزاد اکبر، زلفی بخاری اور ضیاء المصطفیٰ نسیم کے ناقابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے۔

عمران خان کا بشریٰ بی بی کو نکاح کے دن پہلی بار دیکھنے کا دعویٰ صدی کا سب سے بڑا جھوٹ ہے، عون چوہدری

عمران خان کا یہ دعویٰ رواں صدی کا سب سے بڑا جھوٹ ہے کہ بشریٰ بی بی کی شکل پہلی بار نکاح کے دن دیکھی، پرانے تعلقات کا لحاظ رکھ رہا ہوں ورنہ ایسے راز کھولوں کہ عمران خان کو منہ چھپانے کی جگہ نہ ملے۔

بشریٰ بی بی کی شکل میں نے پہلی بار نکاح کے دن دیکھی، عمران خان

پہلی بار بشریٰ بی بی کی شکل نکاح کے دن دیکھی، سائفر کیس میں جنرل (ر) باجوہ کو عدالت بلاؤں گا، جنرل (ر) باجوہ نے سب کچھ "ڈونلڈ لو" کے کہنے پر کیا۔

تحریکِ انصاف کے انٹرا پارٹی الیکشن میں فراڈ ہوا، الیکشن کمیشن میں چیلنج کریں گے، اکبر ایس بابر

تحریکِ انصاف کے انٹرا پارٹی انتخابات میں فراڈ اور ناٹک ہوا ہے، تحریکِ انصاف کے آئین میں کیئر ٹیکر کا کوئی وجود نہیں، ہم اس انٹرا پارٹی الیکشن کو آئین و قانون کے مطابق الیکشن کمیشن آف پاکستان میں چیلنج کریں گے۔

بیرسٹر گوہر خان تحریکِ انصاف کے بلامقابلہ چیئرمین منتخب ہو گئے

تحریکِ انصاف کے انٹرا پارٹی انتخابات میں بیرسٹر گوہر خان بلامقابلہ چیئرمین منتخب ہو گئے، عمر ایوب تحریکِ انصاف کے مرکزی جنرل سیکرٹری منتخب ہوئے ہیں۔
Newsroomعدالت پارلیمنٹ کے اندرونی معاملات میں مداخلت نہیں کر سکتی، جسٹس منصور...

عدالت پارلیمنٹ کے اندرونی معاملات میں مداخلت نہیں کر سکتی، جسٹس منصور علی شاہ

عدالت پارلیمنٹ کے اندرونی معاملات میں مداخلت نہیں کر سکتی، قانون سازوں کا مفاد مدنظر رکھ کر قانون سازی کو جانچنا پارلیمنٹ کی توہین ہے، نیب ترامیم عوامی مفادات کے برعکس نہیں ہیں، درخواست خارج کرتا ہوں۔

spot_img

اسلام آباد (تھرسڈے ٹائمز) — نیب ترامیم کیس میں جسٹس منصور علی شاہ کا 15 ستمبر کے فیصلے سے 27 صفحات پر مشتمل اختلافی نوٹ جاری کر دیا گیا ہے جس میں جسٹس منصور علی شاہ نے واضح طور پر لکھا ہے کہ عدالت پارلیمنٹ کے اندرونی معاملات میں مداخلت نہیں کر سکتی ہے۔

جسٹس منصور علی شاہ نے لکھا ہے کہ درخواست گزار نیب ترامیم کو عوامی مفادات کے خلاف/برعکس ثابت کرنے میں ناکام رہا لہذا میں آئین کے آرٹیکل 8 ٹو کے تحت درخواست میرٹ پر نہ ہونے کی بنیاد پر خارج کرتا ہوں۔

جسٹس منصور علی شاہ نے اختلافی نوٹ میں لکھا ہے کہ عدلیہ صرف اس صورت میں قانون سازی کا جائزہ لے سکتی ہے جب وہ بنیادی انسانی حقوق سے متصادم ہو ورنہ قانون سازوں کا مفاد سامنے رکھتے ہوئے کسی قانون سازی کو جانچنا پارلیمنٹ اور جمہوریت کی توہین ہے، عدلیہ کو اس وقت تک تحمل کا مظاہرہ کرنا چاہیے جب تک آئینی حدود کی خلاف ورزی نہ ہو۔

اختلافی نوٹ کے مطابق عدالتوں کو مقبول سیاسی بیانیہ پر نہیں چلنا ہوتا بلکہ آئین و قانون کے مطابق فیصلے کرنا ہوتے ہیں چاہے وہ عوامی جذبات کے خلاف ہی کیوں نہ ہوں، اداروں کے درمیان توازن صرف اسی صورت میں برقرار رہ سکتا ہے جب احترام کا باہمی تعلق قائم رہے، پارلیمانی نظام میں عدلیہ کو ایگزیکٹو یا مقننہ کے مخالف کے طور پر نہیں دیکھا جاتا۔

جسٹس منصور علی شاہ نے فیصلہ میں لکھا ہے کہ پارلیمنٹ کے بنائے ہوئے قوانین بالآخر کسی نہ کسی انداز میں بنیادی حقوق تک ہی پہنچتے ہیں، نیب ترامیم کے تحت ججز اور فوجی افسران کا بھی احتساب ہو سکتا ہے۔

اختلافی نوٹ میں یہ بھی لکھا ہے کہ پارلیمنٹیرینز کا قانون چیلنج کرنے کا حق دعویٰ نہیں بنتا، جمہوری نظام میں اکثریت کا فیصلہ یا قانون سازی ہی حتمی تصور کی جاتی ہے، اکثریت کی جانب سے منظور ہونے والی قانون سازی کو صرف حمایت میں ووٹ دینے والوں کی بجائے پوری پارلیمنٹ کی قانون سازی سمجھا جانا چاہیے۔

جسٹس منصور علی شاہ نے فیصلہ میں لکھا کہ پارلیمنٹ میں قانون سازی سے اختلاف کرنے والے اس کو چیلنج کرنے کا اختیار نہیں رکھتے، عدالت پارلیمنٹ کے اندرونی معاملات میں مداخلت نہیں کر سکتی۔

Read more

میاں نواز شریف! یہ ملک بہت بدل چکا ہے

مسلم لیگ ن کے لوگوں پر جب عتاب ٹوٹا تو وہ ’نیویں نیویں‘ ہو کر مزاحمت کے دور میں مفاہمت کا پرچم گیٹ نمبر 4 کے سامنے لہرانے لگے۔ بہت سوں نے وزارتیں سنبھالیں اور سلیوٹ کرنے ’بڑے گھر‘ پہنچ گئے۔ بہت سے لوگ کارکنوں کو کوٹ لکھپت جیل کے باہر مظاہروں سے چوری چھپے منع کرتے رہے۔ بہت سے لوگ مریم نواز کو لیڈر تسیلم کرنے سے منکر رہے اور نواز شریف کی بیٹی کے خلاف سازشوں میں مصروف رہے۔

Celebrity sufferings

Reham Khan details her explosive marriage with Imran Khan and the challenges she endured during this difficult time.

نواز شریف کو سی پیک بنانے کے جرم کی سزا دی گئی

نواز شریف کو ایوانِ اقتدار سے بے دخل کرنے میں اس وقت کی اسٹیبلشمنٹ بھرپور طریقے سے شامل تھی۔ تاریخی شواہد منصہ شہود پر ہیں کہ عمران خان کو برسرِ اقتدار لانے کے لیے جنرل باجوہ اور جنرل فیض حمید نے اہم کردارادا کیا۔

ثاقب نثار کے جرائم

Saqib Nisar, the former Chief Justice of Pakistan, is the "worst judge in Pakistan's history," writes Hammad Hassan.

عمران خان کا ایجنڈا

ہم یہ نہیں چاہتے کہ ملک میں افراتفری انتشار پھیلے مگر عمران خان تمام حدیں کراس کر رہے ہیں۔

لوٹ کے بدھو گھر کو آ رہے ہیں

آستین میں بت چھپائے ان صاحب کو قوم کے حقیقی منتخب نمائندوں نے ان کا زہر نکال کر آئینی طریقے سے حکومت سے نو دو گیارہ کیا تو یہ قوم اور اداروں کی آستین کا سانپ بن گئے اور آٹھ آٹھ آنسو روتے ہوئے ہر کسی پر تین حرف بھیجنے لگے۔

حسن نثار! جواب حاضر ہے

Hammad Hassan pens an open letter to Hassan Nisar, relaying his gripes with the controversial journalist.

#JusticeForWomen

In this essay, Reham Khan discusses the overbearing patriarchal systems which plague modern societies.
spot_img
Subscribe
Notify of
guest
0 Comments
Inline Feedbacks
View all comments