لاہور (تھرسڈے ٹائمز) — پاکستان مسلم لیگ نواز کے سپریم لیڈر میاں نواز شریف نے پارٹی کے پارلیمانی بورڈ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک پر ایک ایسا کھلنڈرا مسلط کیا گیا جو معیشت، سفارتی تعلقات اور معاشرے کی اخلاقیات کے متعلق کچھ نہیں جانتا تھا، وہ ذاتی مفادات کیلئے ریاستِ مدینہ کا نام لیتا تھا اور کرپشن کرتا تھا، جس نے سب سے بڑا 190 ملین پاؤنڈز کا ڈاکہ ڈالا اس کا احتساب ہونا چاہیے۔
میاں نواز شریف نے کہا ہے کہ زندگی میں تکالیف آتی رہتی ہیں لیکن کچھ تکالیف اور زخم ایسے ہوتے ہیں جو کبھی نہیں بھر سکتے، ہم نے ان تکالیف کے باوجود کبھی صبر کا دامن ہاتھ سے نہیں چھوڑا، میں آج تک جھوٹے اور بوگس مقدمات کا سامنا کر رہا ہوں لیکن ہماری اب بھی یہی خواہش ہے کہ پاکستان کو مصائب اور مشکلات کے گرداب سے نکال کر ترقی کی راہ پر گامزن کیا جائے۔
قائدِ مسلم لیگ نواز کا کہنا تھا کہ پاکستان پر ایک ایسا کھلنڈرا مسلط کیا گیا جس کو معیشت، سفارتی تعلقات اور معاشرے کی اخلاقیات سمیت کسی چیز کا بھی علم نہیں تھا، وہ صرف زبانی کلامی ریاستِ مدینہ کا نام لیتا تھا لیکن ریاستِ مدینہ میں کیا ہوتا ہے اور وہ ہمیں کیا سکھاتی ہے اس بارے میں وہ کچھ نہیں جانتا تھا، اس نے ریاستِ مدینہ کا نعرہ صرف سیاسی مفادات کیلئے استعمال کیا اور اب اس کے قصے کہانیاں سب لوگ سن رہے ہیں۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان میں کرپشن کا سب سے بڑا سکینڈل 190 ملین پاؤنڈز کرپشن کا معاملہ ہے، 190 ملین پاؤنڈز کا ڈاکہ مارا گیا اور پھر بند لفافہ لہرا کر دستخط کرائے گئے، کرپشن خود کرتے ہو اور ڈاکے بھی خود مارتے ہو لیکن الزامات ہمارے اوپر لگاتے ہو اور ہمیں سزائیں دلواتے ہو کہ بیٹے سے تنخواہ کیوں نہیں لی، جھوٹے الزامات کی بنیاد پر مجھے، میری بیٹی، میرے بھائی اور میری جماعت کے تمام راہنماؤں کو جیلوں میں ڈلوا دیا، مجھے 7 برس کے بعد اب انصاف ملنا شروع ہوا ہے۔
میاں نواز شریف کا کہنا تھا کہ میرے اوپر مظالم ڈھانے کا آغاز 2016 میں ہوا اور آج تک میں وہ جھوٹے اور بوگس مقدمات بھگت رہا ہوں، جنہوں نے یہ جھوٹے اور بوگس مقدمات بنوائے انہیں کون پوچھے گا؟ جسٹس شوکت عزیز صدیقی بول رہے ہیں کہ جنرل فیض حمید نے انہیں آ کر کہا کہ اگر نواز شریف کو سزا نہ ہوئی تو ہماری دو سالوں کی محنت ضائع ہو جائے گی، ثاقب نثار کی آڈیو سامنے آ چکی ہے کہ نواز شریف کو جیل میں رکھنا ہے اور عمران خان کو اقتدار میں لانا ہے۔
مسلم لیگ نواز کے سپریم لیڈر نے کہا کہ قوم کو یہ ضرور پتہ لگنا چاہیے کہ ہمیں چور چور کہنے والے خود سب سے بڑے چور ہیں، انہوں نے سب سے بڑے ڈاکے ڈال کر قوم کو اس حال تک پہنچا دیا ہے، 190 ملین پاؤنڈز کا ڈاکہ ڈالنے والوں کا احتساب ہونا چاہیے، یہ نہیں ہو سکتا کہ وہ لوگ کرپشن کرتے پھریں مگر انہیں پوچھنے والا کوئی نہ ہو، ایسا نہیں ہو سکتا اور نہ ہی ایسا ہونا چاہیے۔
تین بار پاکستان کے وزیراعظم منتخب ہونے والے میاں نواز شریف نے کہا کہ پاکستان ایک مشکل دور سے گزر رہا ہے اور یہ مشکلات خود پیدا کی گئی ہیں، خود اپنے پیروں پر کلہاڑی ماری گئی ہے، جو ملک کی خدمت کرنے والے تھے انہیں پکڑ کر جیلوں میں ڈالا گیا، انہیں ملک بدر کیا گیا اور انہیں سزائیں دی گئیں جبکہ ملک کے اندر مکروہ کھیل کھیلنے والوں کو ملک و قوم پر مسلط کر دیا گیا، جو دوسروں کو کہتا تھا کہ تمہیں گریبان سے پکڑ کر جیل میں ڈالوں گا اس کو دیکھیں آج وہ کہاں ہے۔
پارٹی ٹکٹ ہولڈرز کو مخاطب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر آپ نے سیاست کے میدان میں آنا ہے تو ایک مکمل پروگرام لے کر اس جوش و جذبہ کے ساتھ آنا ہے کہ حلقہ کے عوام کی تقدیر کو بدلنا ہے، اسی طرح یہ معاملہ ضلع سے صوبہ اور پھر پورے ملک تک جاتا ہے، جب نیک نیت کے ساتھ آئیں گے تو انشاءاللّٰه پورے ملک کی تقدیر بدل جائے گی۔