ACROSS TT

News

پاکستان اور امریکہ کے درمیان تجارتی و محصولات پر مفاہمت، معاہدہ 9 جولائی سے قبل متوقع

واشنگٹن میں ہونے والے چار روزہ مذاکرات کے بعد پاکستان اور امریکہ کے درمیان تجارتی اور محصولات سے متعلق معاملات پر ابتدائی مفاہمت طے پا گئی ہے۔ پاکستانی برآمدات، خصوصاً ٹیکسٹائل اور زرعی مصنوعات پر امریکی محصولات میں نرمی کی توقع ہے، جب کہ حتمی معاہدہ 9 جولائی سے قبل متوقع ہے۔

Russia recognises Taliban government to deepen regional foothold

Russia officially recognises Taliban rule in Afghanistan, removing legal barriers to engagement. Kremlin eyes deeper regional influence as West keeps distance from Kabul.

روس نے افغانستان میں طالبان کی قیادت میں قائم اسلامی امارت کو باضابطہ طور پر تسلیم کر لیا

روس نے افغانستان میں طالبان کی قیادت میں قائم اسلامی امارت کو باضابطہ طور پر تسلیم کرتے ہوئے طالبان حکومت کے ساتھ تعلقات کا نیا باب کھول دیا۔

سٹاک مارکیٹ میں ریکارڈ ساز دن، ہنڈرڈ انڈیکس 1 لاکھ 30 ہزار کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا

سٹاک مارکیٹ میں نیا ریکارڈ قائم، بینچ مارک KSE ہنڈرڈ انڈیکس میں 1900 سے زائد پوائنٹس کا اضافہ، سٹاک ایکسچینج 1 لاکھ 30 ہزار پوائنٹس کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔

پاکستان اور چین کا سارک کی جگہ جنوبی ایشیاء میں ایک نئی تنظیم کے قیام پر غور

پاکستان اور چین جنوبی ایشیائی خطہ میں تجارتی و اقتصادی روابط اور بین الاقوامی تعاون کے فروغ کیلئے ایک نئے علاقائی اتحاد کے قیام پر سنجیدگی سے غور کر رہے ہیں جو ممکنہ طور پر جنوبی ایشیائی تعاون کی غیر فعال تنظیم سارک کی جگہ لے سکتا ہے
Newsroomسپریم کورٹ نے ملٹری کورٹس میں سویلینز کے ٹرائل کالعدم قرار دینے...

سپریم کورٹ نے ملٹری کورٹس میں سویلینز کے ٹرائل کالعدم قرار دینے کا فیصلہ معطل کر دیا

سپریم کورٹ نے فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کو کالعدم قرار دینے کا 23 اکتوبر کا فیصلہ معطل کرتے ہوئے ملٹری کورٹس میں سویلینز کا ٹرائل جاری رکھنے کی اجازت دے دی ہے۔

spot_img

راولپنڈی (تھرسڈے ٹائمز) — سپریم کورٹ آف پاکستان نے ملٹری کورٹس میں سویلینز کے ٹرائل کو کالعدم قرار دینے کا فیصلہ معطل کر دیا ہے جبکہ عدالتِ عظمٰی کی جانب سے فوجی عدالتوں میں سویلینز کا ٹرائل جاری رکھنے کی اجازت دے دی گئی ہے۔

جسٹس سردار طارق مسعود کی سربراہی میں جسٹس امین الدین، جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس حسن اظہر رضوی، جسٹس مسرت ہلالی اور جسٹس عرفان سعادت پر مشتمل 6 رکنی لارجر بینچ نے ملٹری کورٹس میں سویلینز کا ٹرائل کالعدم قرار دینے کے خلاف انٹرا کورٹ اپیلوں پر سماعت کی۔

سماعت کے آغاز پر جسٹس سردار طارق مسعود نے فریقین کے وکلاء سے سوال کیا کہ کیا آپ کو کسی نے نوٹس کیا ہے؟ وکیل اعتزاز احسن نے جواب دیا کہ اگر نوٹس سے پہلے ججز پر اعتراض ہو تو اس پر دلائل ہوتے ہیں، اس پر اٹارنی جنرل نے مؤقف اختیار کیا کہ فریقین کے وکلاء کا اعتراض بےبنیاد ہے، پہلے میرٹس پر کیس سنیں اور پھر نوٹس کے بعد اعتراض اٹھایا جا سکتا ہے۔

جسٹس سردار طارق مسعود نے استفسار کیا کہ کس نے اعتراض کیا ہے؟ سلمان اکرم راجہ نے جواب دیا کہ اعتراض درخواست گزار سابق چیف جسٹس جواد ایس خواجہ نے کیا ہے، جسٹس سردار طارق مسعود نے ریمارکس دیئے کہ جواد ایس خواجہ کا اپنا ہی فیصلہ ہے کہ یہ جج کی مرضی ہے وہ اعتراض پر بینچ سے الگ ہو یا نہ ہو، میں بینچ سے الگ نہیں ہوتا، کیا کر لیں گے؟

وکیل لطیف کھوسہ نے کہا کہ آپ ہمارے اعتراض کے باوجود بیٹھ کر کیس سن رہے ہیں، جسٹس سردار طارق مسعود نے جواب دیا “تو کیا کھڑے ہو کر کیس کی سماعت کریں؟” اٹارنی جنرل نے غصے میں کہا کہ جب نوٹس ہی نہیں تو اعتراض کیسے سنا جا سکتا ہے؟ جنہوں نے اعتراض کیا ہے وہ عدالت میں موجود ہی نہیں ہیں، بہتر ہے کہ بینچ پہلے اپیلوں پر سماعت کا آغاز کرے۔

جسٹس سردار طارق مسعود نے کہا کہ فوجداری کیسز میں بھی کوئی فیصلہ دوسری جانب کو نوٹس کیے بغیر معطل نہیں ہوتا، ابھی فیصلہ معطل نہیں ہوا اور نوٹس کے بغیر نہیں ہو سکتا۔ سلمان اکرم راجہ نے دلائل پیش کرتے ہوئے کہا کہ عدالت ہمیں سنے بغیر ٹرائل کالعدم قرار دینے کا فیصلہ معطل نہیں کر سکتی۔ جسٹس سردار طارق مسعود نے کہا کہ دو لائنز میں ایک قانون کی پوری سیکشن کو کالعدم قرار دیا گیا۔

وزارتِ دفاع کے وکیل خواجہ حارث نے کہا کہ ہر سویلین کا ٹرائل فوجی عدالتوں میں نہیں ہو رہا، صرف ان سویلینز کا ٹرائل فوجی عدالتوں میں ہو گا جو قومی سلامتی کیلئے خطرہ ہیں، فوج کی تحویل میں 104 افراد 7 ماہ سے ہیں، ملزمان کیلئے مناسب ہو گا کہ ان کا ٹرائل مکمل ہو جائے۔

عدالت نے استفسار کیا کہ کیا ٹرائل مکمل ہو گئے تھے؟ اٹارنی جنرل نے بتایا کہ کچھ ملزمان پر فردِ جرم عائد ہو گئی تھی جبکہ کچھ ملزمان پر ابھی ہونا تھی، بہت سے ملزمان شاید بری ہو جائیں، جنہیں سزا ہوئی وہ بھی 3 برس سے زیادہ نہیں ہو گی، اس پر عدالت نے پوچھا کہ آپ کو یہ کیسے معلوم ہے کہ سزا 3 سال سے کم ہو گی؟ اٹارنی جنرل نے بتایا کہ کم سزا میں ملزمان کی حراست کا دورانیہ بھی سزا کا حصہ ہو گا۔

عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد ملٹری کورٹس میں سویلینز کے ٹرائل کو معطل کرنے کے حکم پر امتناع دینے کا فیصلہ محفوظ کر لیا جو کچھ دیر بعد سنا دیا گیا، عدالت نے پانچ ایک کے تناسب سے ملٹری کورٹس میں سویلینز کے ٹرائل کو کالعدم قرار دینے کا 23 اکتوبر کا فیصلہ معطل کر دیا ہے، 6 رکنی بینچ میں جسٹس مسرت ہلالی نے فیصلے سے اختلاف کیا۔

یاد رہے کہ سپریم کورٹ آف پاکستان نے 23 اکتوبر کو ملٹری کورٹس میں سویلینز کے ٹرائل کو کالعدم قرار دیتے ہوئے 9 اور 10 مئی کے واقعات کے تحت گرفتار 102 افراد کا ٹرائل عام فوجداری عدالتوں میں کرنے کا حکم دیا تھا جس کے بعد حکومت نے عدالت سے 23 اکتوبر کا فیصلہ معطل کرنے کی استدعا کرتے ہوئے کہا تھا کہ بہت سے ہارڈ کور دہشتگرد ہیں جن کا ٹرائل ضروری ہے۔

Read more

میاں نواز شریف! یہ ملک بہت بدل چکا ہے

مسلم لیگ ن کے لوگوں پر جب عتاب ٹوٹا تو وہ ’نیویں نیویں‘ ہو کر مزاحمت کے دور میں مفاہمت کا پرچم گیٹ نمبر 4 کے سامنے لہرانے لگے۔ بہت سوں نے وزارتیں سنبھالیں اور سلیوٹ کرنے ’بڑے گھر‘ پہنچ گئے۔ بہت سے لوگ کارکنوں کو کوٹ لکھپت جیل کے باہر مظاہروں سے چوری چھپے منع کرتے رہے۔ بہت سے لوگ مریم نواز کو لیڈر تسیلم کرنے سے منکر رہے اور نواز شریف کی بیٹی کے خلاف سازشوں میں مصروف رہے۔

Celebrity sufferings

Reham Khan details her explosive marriage with Imran Khan and the challenges she endured during this difficult time.

نواز شریف کو سی پیک بنانے کے جرم کی سزا دی گئی

نواز شریف کو ایوانِ اقتدار سے بے دخل کرنے میں اس وقت کی اسٹیبلشمنٹ بھرپور طریقے سے شامل تھی۔ تاریخی شواہد منصہ شہود پر ہیں کہ عمران خان کو برسرِ اقتدار لانے کے لیے جنرل باجوہ اور جنرل فیض حمید نے اہم کردارادا کیا۔

ثاقب نثار کے جرائم

Saqib Nisar, the former Chief Justice of Pakistan, is the "worst judge in Pakistan's history," writes Hammad Hassan.

عمران خان کا ایجنڈا

ہم یہ نہیں چاہتے کہ ملک میں افراتفری انتشار پھیلے مگر عمران خان تمام حدیں کراس کر رہے ہیں۔

لوٹ کے بدھو گھر کو آ رہے ہیں

آستین میں بت چھپائے ان صاحب کو قوم کے حقیقی منتخب نمائندوں نے ان کا زہر نکال کر آئینی طریقے سے حکومت سے نو دو گیارہ کیا تو یہ قوم اور اداروں کی آستین کا سانپ بن گئے اور آٹھ آٹھ آنسو روتے ہوئے ہر کسی پر تین حرف بھیجنے لگے۔

حسن نثار! جواب حاضر ہے

Hammad Hassan pens an open letter to Hassan Nisar, relaying his gripes with the controversial journalist.

#JusticeForWomen

In this essay, Reham Khan discusses the overbearing patriarchal systems which plague modern societies.
spot_img

LEAVE A COMMENT

Please enter your comment!
Please enter your name here
This site is protected by reCAPTCHA and the Google Privacy Policy and Terms of Service apply.

The reCAPTCHA verification period has expired. Please reload the page.

error: