ACROSS TT

News

Football Association of Ireland (FAI) votes to call on UEFA to ban Israel from European football

In Dublin, the Football Association of Ireland voted to call on UEFA to suspend the Israel Football Association from all European competitions, citing clubs operating in occupied territories and alleged failures to enforce anti-racism rules. The motion passed with strong support and mirrors UEFA’s earlier stance on Russia.

پاکستان، ترکیہ اور آذربائیجان کے عوام کے دل ایک ساتھ دھڑکتے ہیں، وزیراعظم شہباز شریف

پاکستان، ترکیہ اور آذربائیجان نے ہمیشہ دوستی اور یکجہتی کا ثبوت دیا اور یہ سلسلہ آئندہ بھی جاری رہے گا۔ تینوں ممالک کے عوام کے دل ایک ساتھ دھڑکتے ہیں۔ بھارت کے ساتھ جنگ میں ترکیہ اور آذربائیجان کی حکومتیں پاکستان کے ساتھ کھڑی رہیں۔

پاکستان کے فوجی دستے اور جے ایف 17 تھنڈر لڑاکا طیارے آذربائیجان کی وکٹری ڈے پریڈ میں شامل ہوں گے

پاکستان کے جے ایف 17 تھنڈر طیارے اور فوجی اہلکار آذربائیجان کی وکٹری ڈے پریڈ میں 8 نومبر کو باکو میں شرکت کریں گے۔ یہ پریڈ آذربائیجان کی 44 روزہ جنگی فتح کی پانچویں سالگرہ کے موقع پر منعقد ہو رہی ہے۔ پاکستان کی شرکت دونوں ممالک کے درمیان بڑھتے ہوئے عسکری اور سفارتی تعلقات کی مضبوطی کی علامت ہے۔

Pakistan to Join Azerbaijan’s Victory Day Parade with JF-17 Fighter Jets

Pakistan’s JF-17 Thunder fighter jets and military personnel are set to join Azerbaijan’s Victory Day Parade in Baku on 8 November, commemorating the fifth anniversary of the 44-day war victory. The participation highlights a growing strategic partnership between Islamabad and Baku rooted in military collaboration, shared diplomacy, and regional solidarity.

افغانستان سے ہونے والے مذاکرات ناکام، افغان سرزمین سے حملہ ہوا تو بھرپور جواب دیا جائے گا، خواجہ آصف

افغانستان سے ہونے والے مذاکرات ناکام ہو گئے، افغان سرزمین سے حملہ ہوا تو بھرپور جواب دیا جائے گا۔ افغانستان زبانی یقین دہانی کرانا چاہتا تھا مگر تحریری ضمانت دینے سے گریزاں رہا۔ ان پر اب اعتبار ممکن نہیں رہا، جبکہ ثالثین نے بھی بالآخر ہاتھ کھڑے کر دیے۔
Newsroomعمران خان کے ساتھ جو کچھ بھی ہو رہا ہے وہ مکافاتِ...

عمران خان کے ساتھ جو کچھ بھی ہو رہا ہے وہ مکافاتِ عمل ہے، بلاول بھٹو زرداری

نواز شریف اور عمران خان پرانی سیاست کرنا چاہتے ہیں، میں مسلم لیگ (ن) اور تحریکِ انصاف میں سے کسی کا ساتھ نہیں دینا چاہتا، میاں صاحب کے کردار سے سخت مایوس ہوں، اسٹیبلشمنٹ کے سیاسی کردار کو روکنے کیلئے جدوجہد کرنا پڑے گی۔

spot_img

اسلام آباد (تھرسڈے ٹائمز) — پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے برطانوی نشریاتی ادارہ (بی بی سی) کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر آئندہ عام انتخابات کے نتیجہ میں مخلوط حکومت تشکیل پائی تو میں پاکستان مسلم لیگ (ن) اور پاکستان تحریکِ انصاف میں سے کسی کا ساتھ نہیں دینا چاہتا کیونکہ دونوں پرانی سیاست کرنا چاہتے ہیں۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ نواز شریف اور عمران خان پرانی سیاست کرنا چاہتے ہیں جس کو ہم بار بار ناکام ہوتے ہوئے دیکھ چکے ہیں، یہ لوگ اپنی ذاتی انا کی وجہ سے ریاست اور جمہوریت کو نقصان پہنچا رہے ہیں، پیپلز پارٹی ایک نئی سوچ اور جذبہ کے ساتھ ملکی نظام کو بہتری کی جانب لے جانا چاہتی ہے، پیپلز پارٹی کو انتخابات کے بعد آزاد امیدواروں کا ساتھ مل سکتا ہے۔

برٹش براڈکاسٹنگ کارپوریشن (بی بی سی) کو انٹرویو دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ میں پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے کردار سے پہلے ہی مایوس تھا اور اب میاں صاحب کے کردار سے بھی سخت مایوس ہوں، اسی لیے آج کل ہمارے درمیان واضح طور پر فاصلے موجود ہیں اور اگر نواز شریف نے وہی پرانی سیاست کرنی ہے تو پھر میں ان کا ساتھ نہیں دے سکتا۔

چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ ہمارے پورے معاشرے میں نفرت اور تقسیم کی سیاست پھیل چکی ہے جس کو دفن کرنا ضروری ہے، ہمیں مل کر پاکستان کے مسائل حل کرنے چاہئیں لیکن یہ نواز شریف اور عمران خان نہیں کر سکتے بلکہ صرف پیپلز پارٹی کر سکتی ہے، عمران خان نے سب سے زیادہ سیاسی قیدی رکھے، ہماری حکومت آئی تو پاکستان میں کوئی سیاسی قیدی نہیں ہو گا۔

چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ ہم ملک کے چاروں صوبوں میں انتخابی مہم چلا رہے ہیں کیونکہ ہم انتخابات اور جمہوریت کو بہت سنجیدگی سے لیتے ہیں، پہلے ہمارا یہ خیال تھا کہ لیول پلیئنگ فیلڈ ملے گی لیکن پاکستان میں یہ ہمیشہ ایک مسئلہ رہا ہے اور اس حوالہ سے معیار بلند نہیں ہو سکا، بہت سارے سیاستدان 2018 میں الیکشن نہیں لڑ سکے تھے جبکہ 2013 میں بھی ایسا ہی ہوا تھا۔

سابق وزیراعظم عمران خان کے بارے میں بات کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ عمران خان کے ساتھ جو کچھ ہو رہا ہے وہ مکافاتِ عمل ہے، آج اگر وہ میدان سے باہر ہیں تو اس کی وجہ ان کے اپنے سیاسی فیصلے ہیں، انھوں نے اسمبلیوں سے نکلنے کا فیصلہ کیا اور پھر غیر جمہوری انداز میں اداروں پر حملے کیے، انہیں معلوم ہونا چاہیے تھا کہ ریاست اس قسم کا تشدد برداشت نہیں کرے گی۔

انہوں نے اسٹیبلشمنٹ کے سیاسی کردار کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں کہا کہ اس معاملہ میں مسلسل جدوجہد کرنا پڑے گی، اس ضمن میں پہلا قدم سیاستدانوں کو اٹھانا پڑے گا اور اگر وہ ایک دوسرے کی عزت نہیں کریں گے تو پھر دوسروں سے کیسے یہ امید رکھی جا سکتی ہے کہ وہ ہماری عزت کریں گے، سیاستدانوں کو سیاست کے دائرہ میں رہ کر سیاست کرنی چاہیے۔

Read more

میاں نواز شریف! یہ ملک بہت بدل چکا ہے

مسلم لیگ ن کے لوگوں پر جب عتاب ٹوٹا تو وہ ’نیویں نیویں‘ ہو کر مزاحمت کے دور میں مفاہمت کا پرچم گیٹ نمبر 4 کے سامنے لہرانے لگے۔ بہت سوں نے وزارتیں سنبھالیں اور سلیوٹ کرنے ’بڑے گھر‘ پہنچ گئے۔ بہت سے لوگ کارکنوں کو کوٹ لکھپت جیل کے باہر مظاہروں سے چوری چھپے منع کرتے رہے۔ بہت سے لوگ مریم نواز کو لیڈر تسیلم کرنے سے منکر رہے اور نواز شریف کی بیٹی کے خلاف سازشوں میں مصروف رہے۔

Celebrity sufferings

Reham Khan details her explosive marriage with Imran Khan and the challenges she endured during this difficult time.

نواز شریف کو سی پیک بنانے کے جرم کی سزا دی گئی

نواز شریف کو ایوانِ اقتدار سے بے دخل کرنے میں اس وقت کی اسٹیبلشمنٹ بھرپور طریقے سے شامل تھی۔ تاریخی شواہد منصہ شہود پر ہیں کہ عمران خان کو برسرِ اقتدار لانے کے لیے جنرل باجوہ اور جنرل فیض حمید نے اہم کردارادا کیا۔

ثاقب نثار کے جرائم

Saqib Nisar, the former Chief Justice of Pakistan, is the "worst judge in Pakistan's history," writes Hammad Hassan.

عمران خان کا ایجنڈا

ہم یہ نہیں چاہتے کہ ملک میں افراتفری انتشار پھیلے مگر عمران خان تمام حدیں کراس کر رہے ہیں۔

لوٹ کے بدھو گھر کو آ رہے ہیں

آستین میں بت چھپائے ان صاحب کو قوم کے حقیقی منتخب نمائندوں نے ان کا زہر نکال کر آئینی طریقے سے حکومت سے نو دو گیارہ کیا تو یہ قوم اور اداروں کی آستین کا سانپ بن گئے اور آٹھ آٹھ آنسو روتے ہوئے ہر کسی پر تین حرف بھیجنے لگے۔

حسن نثار! جواب حاضر ہے

Hammad Hassan pens an open letter to Hassan Nisar, relaying his gripes with the controversial journalist.

#JusticeForWomen

In this essay, Reham Khan discusses the overbearing patriarchal systems which plague modern societies.
spot_img

LEAVE A COMMENT

Please enter your comment!
Please enter your name here
This site is protected by reCAPTCHA and the Google Privacy Policy and Terms of Service apply.

The reCAPTCHA verification period has expired. Please reload the page.

error: