ACROSS TT

News

بھارت پاکستان میں دہشتگردی کا مرکزی سپانسر ہے۔ ڈی جی آئی ایس پی آر

جعفر ایکسپریس حملہ بھارتی پالیسی کا تسلسل ہے، بھارت پاکستان میں دہشتگردی کا مرکزی سپانسر ہے، بھارتی میڈیا جعلی ویڈیوز کے ذریعہ پروپیگنڈا کرتا رہا اور حملے کو کارنامے کے طور پر پیش کیا، دہشتگرد افغانستان میں اپنے ہینڈلرز سے مسلسل رابطے میں تھے

امریکہ کی بلوچستان میں جعفر ایکسپریس پر حملے کی شدید مذمت، پاکستان کے ساتھ یکجہتی کا اظہار

امریکہ کی جانب سے دہشتگرد تنظیم بلوچ لبریشن آرمی کی جانب سے کچھی میں جعفر ایکسپریس پر دہشت گرد حملے اور مسافروں کو یرغمال بنانے کے واقعے کی سخت الفاظ میں مذمت۔ امریکہ بلوچ لبریشن آرمی کو عالمی دہشتگرد تنظیم قرار دے چکا ہے۔

Moody’s upgrades Pakistan’s economic outlook from stable to positive

Global credit rating agency Moody's upgraded Pakistan's economic outlook from 'stable' to 'positive', raising the country's credit rating from 'Caa3' to 'Caa2' amid improving financial stability.

عالمی کرڈٹ ریٹنگ ایجنسی موڈیز نے پاکستانی معاشی منظرنامے کو ‘مستحکم’ سے ‘مثبت’ کردیا

عالمی کریڈٹ ریٹنگ ایجنسی موڈیز نے پاکستانی معاشی منظرنامے کو 'مستحکم' سے 'مثبت' قرار دیتے ہوئے پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ بہتر بنا کر 'Caa3' سے 'Caa2' کردی۔

Islamabad to establish ‘Danish University’ with £190m recovered from UK, says PM Shehbaz Sharif

TLDR: • Government plans new applied sciences university • £190m recovered...
Newsroomسابق کمشنر راولپنڈی لیاقت چٹھہ نے غلط بیانی کا اعتراف کرتے ہوئے...

سابق کمشنر راولپنڈی لیاقت چٹھہ نے غلط بیانی کا اعتراف کرتے ہوئے قوم سے معافی مانگ لی

میں نے ایک سیاسی جماعت کے بہکانے پر غلط بیان دیا تھا جو صریحاً غیر ذمہ دارانہ عمل تھا، اس منصوبے کو ایک سیاسی جماعت کی بھرپور حمایت حاصل ہے، چیف جسٹس کا نام جان بوجھ کر شامل کیا گیا، قوم سے معافی چاہتا ہوں۔

spot_img

اسلام آباد (تھرسڈے ٹائمز) — سابق کمشنر راولپنڈی لیاقت علی چٹھہ نے الیکشن کمیشن میں اپنا بیان ریکارڈ کرا دیا ہے جس میں انہوں نے غلط بیانی کا اعتراف کرتے ہوئے قوم سے معافی مانگ لی ہے اور کہا ہے کہ میں نے ایک سیاسی جماعت کے بہکانے پر غلط بیان دیا تھا، میرا بیان صریحاً غیر ذمہ دارانہ عمل اور غلط بیانی تھی، مجھے اپنے بیان پر بہت شرمندگی ہے اور میں قوم سے معافی چاہتا ہوں۔

سابق کمشنر راولپنڈی لیاقت چٹھہ نے اپنے بیان میں یہ مؤقف اختیار کیا ہے کہ میں 9 مارچ کو ریٹائر ہو رہا تھا، میں اپنے مستقبل اور سرکاری مراعات کے چھوٹنے کی وجہ سے پریشان تھا، میں نے ایک سیاسی جماعت کے عہدیدار کے کہنے پر یہ سارا ڈرامہ کیا، سیاسی جماعت کا وہ عہدیدار 9 مئی کے واقعات میں ملوث ہونے کی وجہ سے مفرور ہو گیا تھا تاہم میرا اس سے مسلسل رابطہ رہا اور میں اس کی خفیہ طور پر مدد بھی کرتا رہا۔

سابق کمشنر راولپنڈی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ میں نے 11 فروری کو خفیہ طور پر لاہور جا کر اس راہنما سے ملاقات کی جہاں اس نے مجھے الیکشن 2024 کو دھاندلی زدہ قرار دینے کے منصوبے پر کام کرنے کا کہا اور اس کے بدلہ میں مجھے مستقل میں اعلٰی عہدے کا وعدہ بھی کیا، پہلے میں نے یہ مشورہ دیا کہ استعفیٰ دوں اور اس میں دھاندلی کا الزام شامل ہو لیکن پھر خدشہ ظاہر کیا گیا کہ اس کا زیادہ اثر نہ ہو گا لہذا ایک جذباتی اور ڈرامہ سے بھرپور پریس کانفرنس کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

تحریری بیان کے مطابق لیاقت علی چٹھہ کا کہنا ہے کہ اس سیاسی راہنما کے مطابق اس منصوبے کو ایک مخصوص سیاسی جماعت کی اعلٰی قیادت کی بھرپور حمایت حاصل ہے اور اسی جماعت کی ہدایات کی روشنی میں یہ تمام ڈرامہ ترتیب دیا گیا۔

سابق کمشنر راولپنڈی نے بیان دیا ہے کہ اس ڈرامہ میں چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کا نام جان بوجھ کر شامل کیا گیا جس کا مقصد چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ سے متعلق عوام میں نفرت پھیلانا تھا، منصوبہ کے مطابق میں نے پی ایس ایل سے متعلق پریس کانفرنس کا بہانہ بنا کر بھرپور ڈرامہ کیا اور خودکشی کرنے اور پھانسی پر لٹکا دو جیسے جملے استعمال کیے۔

لیاقت چٹھہ نے بیان دیا ہے کہ مجھے کبھی الیکشن کمیشن سمیت کسی بھی جانب سے کسی بھی طرح دھاندلی کی کوئی ہدایت نہیں دی گئی اور نہ ہی کوئی ریٹرننگ آفیسر ایسے کسی عمل میں ملوث تھا، میں اپنے کیے پر بہت زیادہ شرمندہ ہوں اور پوری قوم بالخصوص سرکاری ملازمین سے معافی مانگتا ہوں کیونکہ میں نے جھوٹے الزامات سے سرکاری ملازمین کی ساکھ کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔

یاد رہے کہ سابق کمشنر راولپنڈی لیاقت چٹھہ نے چند روز قبل راولپنڈی میں ایک پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ انہوں نے الیکشن کمیشن آف پاکستان اور چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے کہنے پر راولپنڈی میں عام انتخابات کے نتائج میں دھاندلی کی تھی، لیاقت علی چٹھہ نے اس پریس کانفرنس میں خودکشی اور سزائے موت جیسے جملے بھی استعمال کیے تھے۔

Read more

میاں نواز شریف! یہ ملک بہت بدل چکا ہے

مسلم لیگ ن کے لوگوں پر جب عتاب ٹوٹا تو وہ ’نیویں نیویں‘ ہو کر مزاحمت کے دور میں مفاہمت کا پرچم گیٹ نمبر 4 کے سامنے لہرانے لگے۔ بہت سوں نے وزارتیں سنبھالیں اور سلیوٹ کرنے ’بڑے گھر‘ پہنچ گئے۔ بہت سے لوگ کارکنوں کو کوٹ لکھپت جیل کے باہر مظاہروں سے چوری چھپے منع کرتے رہے۔ بہت سے لوگ مریم نواز کو لیڈر تسیلم کرنے سے منکر رہے اور نواز شریف کی بیٹی کے خلاف سازشوں میں مصروف رہے۔

Celebrity sufferings

Reham Khan details her explosive marriage with Imran Khan and the challenges she endured during this difficult time.

نواز شریف کو سی پیک بنانے کے جرم کی سزا دی گئی

نواز شریف کو ایوانِ اقتدار سے بے دخل کرنے میں اس وقت کی اسٹیبلشمنٹ بھرپور طریقے سے شامل تھی۔ تاریخی شواہد منصہ شہود پر ہیں کہ عمران خان کو برسرِ اقتدار لانے کے لیے جنرل باجوہ اور جنرل فیض حمید نے اہم کردارادا کیا۔

ثاقب نثار کے جرائم

Saqib Nisar, the former Chief Justice of Pakistan, is the "worst judge in Pakistan's history," writes Hammad Hassan.

عمران خان کا ایجنڈا

ہم یہ نہیں چاہتے کہ ملک میں افراتفری انتشار پھیلے مگر عمران خان تمام حدیں کراس کر رہے ہیں۔

لوٹ کے بدھو گھر کو آ رہے ہیں

آستین میں بت چھپائے ان صاحب کو قوم کے حقیقی منتخب نمائندوں نے ان کا زہر نکال کر آئینی طریقے سے حکومت سے نو دو گیارہ کیا تو یہ قوم اور اداروں کی آستین کا سانپ بن گئے اور آٹھ آٹھ آنسو روتے ہوئے ہر کسی پر تین حرف بھیجنے لگے۔

حسن نثار! جواب حاضر ہے

Hammad Hassan pens an open letter to Hassan Nisar, relaying his gripes with the controversial journalist.

#JusticeForWomen

In this essay, Reham Khan discusses the overbearing patriarchal systems which plague modern societies.
spot_img

LEAVE A COMMENT

Please enter your comment!
Please enter your name here
This site is protected by reCAPTCHA and the Google Privacy Policy and Terms of Service apply.

The reCAPTCHA verification period has expired. Please reload the page.

error: