راولپنڈی (تھرسڈے ٹائمز) — تحریکِ انصاف کے سابق چیئرمین عمران خان نے اڈیالہ جیل میں 190 ملین پاؤنڈز کرپشن کیس کی سماعت کے دوران دعویٰ کیا ہے کہ بنی گالا میں ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو کھانے میں زہر دیا گیا ہے۔
اڈیالہ جیل میں القادر ٹرسٹ 190 ملین پاؤنڈز کرپشن کیس کی سماعت کے دوران سابق وزیراعظم عمران خان نے احتساب عدالت کے جج ناصر جاوید رانا سے کہا ہے کہ بنی گالا میں بشریٰ بی بی کو کھانے میں زہر دیا گیا ہے اور مجھے معلوم ہے کہ اس کے پیچھے کون ہے۔
سائفر کیس میں سزا یافتہ عمران خان کا کہنا تھا کہ بشریٰ بی بی کی جِلد اور زبان پر نشانات پڑ گئے ہیں، عدالت بشریٰ بی بی کے مکمل میڈیکل چیک اپ اور معاملہ کی انکوائری کا حکم دے، بشریٰ بی بی کا طبی معائنہ شوکت خانم میموریل کینسر ہاسپٹل کے ڈاکٹر عاصم یونس سے کرایا جائے۔
احتساب عدالت کی جانب سے اڈیالہ جیل میں قید عمران خان کو بشریٰ بی بی کے طبی معائنہ کیلئے درخواست دینے کی ہدایت کی ہے۔
بشریٰ بی بی نے عدالت میں پیشی کے دوران صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ شبِ معراج کو میرے کھانے میں ٹوائلٹ کلینر کے 3 قطرے ملائے گئے، مجھے جیل میں بھی کسی نے بتایا تھا کہ کھانے میں ٹوائلٹ کلینر ڈالا گیا ہے مگر میں اس شخص کا نام نہیں بتاؤں گی۔
سابق وزیراعظم عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کا کہنا تھا کہ مجھے تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ ٹوائلٹ کلینر سے ایک ماہ کے بعد طبیعت زیادہ خراب ہوتی ہے، مجھے کھانا اور پانی بھی کڑوا لگتا ہے، پہلے کھڑکیاں بند رکھی جاتی تھیں لیکن اب کچھ دیر کیلئے کھول دی جاتی ہیں، مجھے بنی گالا میں باعزت طریقے سے رکھا گیا ہے۔