اسلام آباد (تھرسڈے ٹائمز) — پاکستان مسلم لیگ (ن) پنجاب کے صدر اور سابق وزیرِ داخلہ رانا ثناء اللّٰہ نے کہا ہے کہ اگر عام انتخابات میں مسلم لیگ (ن) کو سادہ اکثریت مل جاتی تو نواز شریف کی قیادت میں حکومت بنتی اور دعویٰ کے ساتھ کہتا ہوں کہ پھر پاکستان دو برس میں تمام مشکلات سے باہر نکل آتا۔
صدر مسلم لیگ (ن) پنجاب رانا ثناء اللّٰہ نے ایک نجی نیوز چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر کسی بھی ملک یا معاشرے کی حقیقتیں باہم دست و گریباں رہیں تو پھر اس ملک یا معاشرے میں تباہی آتی ہے، پاکستان میں جاری اس تباہی کے ماحول میں 21 اکتوبر کو ایک لیڈر امید کی کرن بن کر سامنے آیا اور قوم کے سامنے کہا کہ ہمیں سادہ اکثریت دیں۔
سابق وزیرِ داخلہ رانا ثناء اللّٰہ نے کہا کہ عام انتخابات میں مسلم لیگ (ن) کو سادہ اکثریت نہیں مل سکی، میں دعویٰ کے ساتھ کہتا ہوں کہ اگر مسلم لیگ (ن) کا سادہ اکثریت ملتی تو میاں محمد نواز شریف کی لیڈرشپ میں حکومت بنتی اور پاکستان محض دو سالوں میں مشکلات کے بھنور سے باہر نکل آتا۔
راہنما مسلم لیگ (ن) کا کہنا تھا کہ میاں محمد نواز شریف پاکستان میں موجود تمام حقیقتوں کے ساتھ بیٹھنے کو تیار ہیں، انہوں نے مینارِ پاکستان جلسہ میں کہا تھا کہ میرا چالیس سالہ سیاسی زندگی کا یہ نچوڑ ہے کہ پاکستان بحرانوں سے تب نکلے گا جب سب مل کر سر جوڑ کر بیٹھیں گے۔
سابق وزیرِ داخلہ رانا ثناء اللّٰہ نے کہا کہ میاں محمد نواز شریف ایک قومی راہنما ہیں، میاں نواز شریف پاکستان کے سینئر ترین سیاستدان ہیں، پاکستانی سیاست میں میاں نواز شریف کا کردار ہونا چاہیے اور انشاءاللّٰه پاکستان کی سیاست میں میاں نواز شریف کا کردار ہو گا۔
رانا ثناء اللّٰہ کا کہنا تھا کہ عمران خان اسٹیبلشمنٹ کا پراجیکٹ تھا، اسٹیبلشمنٹ نے 2017 اور 2018 میں ہمیں اور پاکستان کو غیر مستحکم کیا، دھاندلی کے ذریعہ عمران خان کو لایا گیا اور ملک پر مسلط کر دیا گیا، پھر عمران خان نے کہا کہ وہ تمام اپوزیشن کو ختم کر دینا چاہتا ہے، اس معاملہ میں اسٹیبلشمنٹ نے عمران خان کا ساتھ نہیں دیا جس کے بعد ہمارے اندر ان کیلئے نرم گوشہ پیدا ہوا۔
ان کا کہنا تھا کہ عمران خان جو نظام لانا چاہتا تھا اگر اس میں کامیاب ہو جاتا تو پھر ہم سب قبروں میں ہوتے، عمران خان اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ مل کر ہمیں ختم کر دینا چاہتا تھا اور اسی لیے ہم نے سابق آرمی چیف جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ کو ایکسٹینشن کیلئے ووٹ دیا تاکہ عمران خان اپنے ارادوں میں کامیاب نہ ہو سکے۔
صدر مسلم لیگ (ن) پنجاب رانا ثناء اللّٰہ نے کہا کہ عمران خان نے جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ کو وزیراعظم کے نوٹ پیڈ پر ایکسٹینشن جاری کر دی، عمران خان کو بتایا گیا تھا کہ پہلے کابینہ کی منظوری درکار ہوتی ہے تو اس نے کابینہ کی منظوری کے بعد پھر سے نوٹیفکیشن جاری کر دیا، پھر عمران خان کو بتایا گیا کہ ایسے نہیں ہو سکتا بلکہ ایکسٹینشن کیلئے صدر کی منظوری بھی درکار ہوتی ہے۔
رانا ثناء اللّٰہ کا مزید کہنا تھا کہ میاں محمد نواز شریف پاکستان کی ایک بہت بڑی حقیقت ہے، اسٹیبلشمنٹ بھی پاکستان کی ایک حقیقت ہے جبکہ عمران خان بھی حقیقت ہے اور جب تک یہ تینوں حقیقتیں مل کر نہیں بیٹھیں گی تب تک بات نہیں بنے گی۔