ڈبلن (تھرسڈے ٹائمز) — آئرلینڈ، اسپین اور یورپی یونین کے دیگر ممبر ممالک فلسطین کو باضابطہ ریاست تسلیم کرنے کیلئے 21 مئی کو ایک متفقہ تاریخ کے طور پر دیکھ رہے ہیں، جس دن دونوں ممالک فلسطین کو سرکاری طور پر باضابطہ ریاست تسلیم کرنے جارہے ہیں۔
ذرائع کیمطابق فلسطین کو باضابطہ ریاست تسلیم کرنے کے بارے میں یورپی ممالک آئرلینڈ، سپین، سلووینیا اور مالٹا کے درمیان مضبوط رابطے قائم ہو رہے ہیں تاکہ اس مقصد کو فروغ دیا جا سکے۔
واضع رہے کہ 22 مارچ کو سابق آئرش وزیراعظم ،اسپین، سلووینیا اور مالٹا کے وزرا اعظم نے مشترکہ بیان میں کہا تھا کہ وہ فلسطین کو تسلیم کرنے کے اپنے عزم کا تبادلہ کر رہے ہیں، اور اسے اس وقت انجام دیں گے جب یہ خطے میں امن و استحکام لانے کے لئے موزوں سمجھا جائے گا۔
آئرش وزیراعظم سائمن ہیرس کے ترجمان کیمطابق فلسطین کی ریاست کو تسلیم کرنے پر آئرلینڈ اور سپین کے مابین مل کر کام جاری ہے۔ انہوں نے اسپین اور آئرلینڈ دونوں کی طرف سے فلسطین کو تسلیم کرنے کی خواہش کا اعادہ کیا اور اس بات پر اتفاق کیا کہ فلسطین کو رسمی طور پر تسلیم کرنا اس بات کا ایک اہم حصہ ہے کہ دو ریاستی حل ہی خطے میں امن اور استحکام لانے کا واحد راستہ ہے، جس میں ریاست فلسطین اور ریاست اسرائیل امن اور سلامتی کے ساتھ شانہ بشانہ رہ رہے ہوں۔
آئرش ڈپٹی وزیراعظم میحال مارٹن نے گرین پارلیمانی پارٹی سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ جب جمعہ کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی فلسطین کے معاملے پر غور کرے گی تو آئرلینڈ اقوام متحدہ میں فلسطینی رکنیت کے حق میں ووٹ دے گا۔ آئرش حکام کو توقع ہے کہ فلسطین کے حق میں ووٹ نمایاں فرق سے سامنے آئیگا۔