نیویارک (تھرسڈے ٹائمز) — عالمی کریڈٹ ریٹنگ ایجنسی ’’فچ‘‘ نے پاکستان کی ایشور ڈیفالٹ ریٹنگ (آئی ڈی آر) سی سی سی سے بڑھا کر ’’سی سی سی پلس‘‘ کر دی ہے، یہ اپ گریڈیشن پاکستان کی اقتصادی صورتحال میں چیلنجز کے باوجود بہتری کی نشاندہی اور پاکستان کے مالیاتی انتظام، بین الاقوامی حمایت اور معاشی استحکام کی کوششوں کی عکاسی کرتی ہے۔
فچ ریٹنگز کی رپورٹ کے مطابق کی سی سی سی پلس درجہ بندی قیاس آرائی کی سطح پر ہے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ پاکستان کو اب بھی اہم اقتصادی اور مالیاتی دباؤ کا سامنا ہے، اس اپ گریڈیشن میں حالیہ انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کے معاہدے شامل ہیں جو اہم مالی امداد اور پالیسی کی طرف راہنمائی فراہم کرتے ہیں، ان معاہدوں نے فوری اقتصادی بحران کو روکنے میں اہم کردار ادا کیا ہے اور کچھ حد تک سرمایہ کاروں کے اعتماد کو بحال کیا ہے۔
امریکی کریڈٹ ریٹنگ ایجنسی کے مطابق حکومت کے جانب سے ساختی اصلاحات کے نفاذ کے اقدامات بھی مثبت سمجھے گئے ہیں جبکہ ٹیکس آمدنی میں اضافہ، توانائی کے شعبہ میں قرضوں میں کمی اور سماجی تحفظات کی بہتری جیسے اقدامات نے بین الاقوامی برادری کے سامنے یہ ظاہر کیا ہے کہ پاکستان اپنی اقتصادی مسائل کے حل کیلئے سنجیدہ ہے۔
نیو یارک اور لندن میں قائم فچ ریٹنگز کے مطابق پاکستان کی معیشت اب بھی بلند افراطِ زر، بڑے مالی خسارے اور قابلِ ذکر بیرونی قرضوں کے بوجھ تلے دبی ہوئی ہے، سیاسی عدم استحکام اور حالیہ سیلاب کے اثرات نے اقتصادی منظر نامہ کو مزید پیچیدہ بنا دیا ہے، سیلاب نے ملک کے بڑے حصے کو تباہ کر دیا ہے، جس سے عوامی وسائل اور بنیادی ڈھانچے پر دباؤ بڑھ گیا ہے اور بڑے پیمانے پر بین الاقوامی امداد اور تعمیرِ نو کی ضرورت پیدا ہو گئی ہے۔
فچ کی جانب سے یہ اپ گریڈیشن ایک محتاط پُرامیدی کا اشارہ ہے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ پاکستان کی اقتصادی صورتحال میں معمولی بہتری آئی ہے لیکن اب بھی کافی خطرات موجود ہیں، ریٹنگ ایجنسی پاکستان کی مالیاتی اصلاحات، قرض کے انتظامات اور سیاسی استحکام پر قریبی نظر رکھے گی۔
سرمایہ کاروں کیلئے سی سی سی پلس کی درجہ بندی ایک اعلٰی خطرے والے ماحول کی نشاندہی کرتی ہے تاہم اس کے ساتھ ہی پاکستان کے اقتصادی استحکام کی طرف اٹھائے گئے اقدامات کو بھی تسلیم کرتی ہے جبکہ بین الاقوامی حمایت، مؤثر پالیسی کے نفاذ اور سیاسی ہم آہنگی پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ میں مزید بہتری کیلئے اہم ہو گی۔
یہ اپ گریڈیشن فچ کی جانب سے سرمایہ کاروں کے اعتماد میں بہتری لا سکتا ہے اور بین الاقوامی مالیاتی منڈیوں تک پاکستان کی رسائی کو بہتر بنا سکتا ہے جو کہ اقتصادی بحالی اور ترقیاتی منصوبوں کی حمایت کیلئے بےحد ضروری ہے۔