اسلام آباد (تھرسڈے ٹائمز) — وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے خیبر پختونخوا اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ایک بار پھر اسلام آباد پر دھاوا بولنے کی دھمکی دے دی۔
علی امین گنڈاپور نے اپنے خطاب میں کہا کہ اگر آئی جی اسلام آباد کو عہدے سے نہیں ہٹایا گیا تو ہم اسلام آباد پر چڑھائی کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ کے پی ہاؤس پر پولیس اور رینجرز نے دھاوا بولا اور ہمارے کارکنوں پر تشدد کیا، اور اسی وجہ سے ہم مجبوراً احتجاج کا راستہ اپنانے پر مجبور ہوئے۔
علی امین گنڈاپور نے اس بات پر زور دیا کہ ان کی پارٹی فوج کے ساتھ لڑائی نہیں چاہتی اور ان کا کوئی فوج مخالف ایجنڈا نہیں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان نے ہمیشہ امن اور پرامن احتجاج کا درس دیا، لیکن ان کے کارکنوں کو جانوروں کی طرح سلوک کا سامنا کرنا پڑا۔
اس کے علاوہ، علی امین گنڈاپور نے اپنی گرفتاری کی خبروں کو بھی مسترد کیا اور کہا کہ وہ 24 گھنٹے سے زیادہ غائب رہے لیکن ان کی گرفتاری نہیں ہوئی تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ جو لوگ ملک کے فیصلے کر رہے ہیں، انہیں ملک کے مستقبل کی کوئی پرواہ نہیں ہے اور انہوں نے ان کی گرفتاری کے خوف کو مسترد کر دیا۔
یہ بیان ایک ایسے وقت میں آیا ہے جب پاکستان تحریک انصاف کی قیادت اور کارکنان سیاسی عدم استحکام کا شکار ہیں، اور یہ بیان ملک میں جاری سیاسی بحران کو مزید گہرا کر رہا ہے۔