مسلم لیگ ن کی مرکزی نائب صدرمریم نواز نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر میرے خلاف کوئی ثبوت ہیں تو مجھے سزا دیں چاہے مجھے ٹانگ دیں اور اگر نہیں ہیں تو میری عدلیہ سے درخواست ہے کہ اس کا نوٹس لیں کیونکہ
Justice delayed is justice denied
انکا کہنا تھا کہ اگر نیب کے پاس میرے خلاف کوئی ثبوت ہوتا تو یہ اسکو عدالت کے سامنے رکھتے۔
مریم نواز نے کہا کہ اگر میں نے کوئی جرم کیا ہے تو مجھے سزا دیں لیکن اگر میں نے کوئی غلط کام نہیں کیا اور نیب جھوٹی ثابت ہوجائے تو اسکو پھر کٹہرے میں کھڑا کیا جائے میں اس بات کی اجازت نہیں دے سکتی کہ مریم بنام ریاست کی آوازیں لگیں اور جب ثبوت پیش کرنے کی باری آئے تو نیب بھاگ جائے۔
مریم نواز کا اس موقع پر کہنا تھا کہ جتنی بڑی سازش عمران خان کی شکل میں پاکستان کیساتھ اور پاکستان کیخلاف ہوئی ہے اتنی بڑی سازش تو کوئی غیرملکی کا باپ بھی نہیں کرسکتا تھا انہوں نے کہا کہ آج مرحوم ڈاکٹر اسرار,حکیم سعید کی باتیں یاد آتی ہیں جنہوں نے کہا تھا کہ اس ملک کو خراب کرنے کیلئے عمران خان کو تیار کیا جارہا ہے۔
نائب صدر مسلم لیگ ن نے کہا کہ عمران خان کہتا ہے کہ میں نے کہا تھا کہ میں اقتدار سے نکلا تو خطرے ناک ہوجاونگا تو واقعی جس نے ملک کی بری حالت کردی ہے ملک کی معیشت کو تباہ کردیا ہے عوام سے آٹا چینی ادویات چھین لی پاکستان کو دنیا میں تنہا کردیا ہے تو وہ اس ملک کیلئے خطرناک نہیں ہوگا تو اور کیا ہوگا۔
اس موقع پر مریم نواز نے کہا کہ چار ہفتے پہلے تک عمران خان کے وزرا پریس کانفرنس کیا کرتے تھے کہ یہ مہنگائی پوری دنیا میں ہے آج چار ہفتے بعد انکو اپنی ہی لائی ہوئی مہنگائی یاد آگئی ہےاسکے خلاف پریس کانفرنس کرتے پھر رہے ہیں اس پر انکو شرم نہیں آتی انکو خیال نہیں آتا کہ انکو دیکھنے والے ان پر تھو تھو کررہے ہیں۔
مریم نواز کا کہنا تھا کہ عمران خان نے چار برس میں ملک کو چار سو برس پیچھے دھکیل دیا اہے آج مہنگائی کیخلاف پریس کانفرنسز کرنیوالوں کو چاہیے کہ آئینے میں اپنا چہرہ دیکھ کر آیا کریں کہ یہ ایک منافق کا چہرہ ہے۔
لیگی نائب صدر نے کہا کہ آج ملک کو جتنے برے حالات درپیش ہیں اس سب کا ذمہ دار صرف اور صرف عمران خان ہے ن لیگ اور متحدہ حکومت کو چاہیے کہ عمران خان کے گناہوں کا ٹوکرا اپنے سر پر نہ اٹھائے اسے عوام کے پاس جانے دینا چاہیے تاکہ اس سے عوام سوال کرسکیں کہ کیوں اس نے آٹا چینی مہنگا کردیا۔
اس موقع پرمریم نواز نے مزید کہا کہ چور عمران خان ہے اسکے ارد گرد والے سابق وزرا ہیں کوئی شعبہ بھی اٹھا لیں ہر شعبہ فرح خانون سے بھرا ملے گا یہ وہی فرح خان ہے جسکے ڈائریکٹ لنک بنی گالہ میں موجود ملکہ عالیہ سے ملتے ہیں۔
مسلم لیگ ن میں دراڑڈالنے کے بارے میں باتیں کرنے والوں کو مخاطب کرتے ہوئےمریم نواز نے کہا کہ بدترین انتقام کے باوجود اللہ تعالی کے فضل وکرم سے ن اور ش آج بھی ایک ہیں اور ان شا اللہ ایک رہینگے ن بھی ش ہے اور ش بھی ن ہیں اور چھیچھڑوں کے خواب دیکھنے والوں کے خواب کبھی پورے نہیں ہونگے اس موقع پر انہوں نے کہا کہ عمران خان آیا جعلی ووٹوں سے تھا لیکن اس کو ہم نے گھر آئینی طریقہ سے بھیجا ہے اگر اسکو اس وقت نہ نکالا جاتا تو پھر ملک کا کیا بنتا اور یہ اب الٹا بھی لٹک جائے اسکا سیاسی مستقبل ختم ہوچکا ہے کیونکہ اسکی چار برس کی کارکردگی اسکا اپنا منہ چڑا رہی ہے۔
مریم نواز نے کہا کہ الیکشن ہی اس ملک کا حل ہے اور الیکشن تو ہونے ہی ہیں اور کم عرصہ کیلئے آئی ہوئی مخلوط حکومت بڑے فیصلے نہیں کرسکتی پاکستان کے جتنے بڑے مسائل ہیں انکو حل کرنے کیلئے ٹائم لگتا ہے عوام سے کہتی ہوں جب بھی الیکشن ہوں نواز شریف کو دو تہائی اکثریت دیں تاکہ وہ پاکستان کی تقدیر بدل سکے۔
انہوں نے کہا کہ جب تک ادارے عمران خان کو سپورٹ کررہے تھے تو وہ سراج الدولہ تھے اور جیسے ہی عمران خان کی کرسی کھسکی تو وہی میر جعفر اور صادق بن گئے۔
اگر پاکستان کی افواج نے فیصلہ کیا ہے وہ سیاست سے دور رہ کر آئینی حدود تک محدود رہینگے تو یہ اچھی بات ہے اس آئینی رول سے صرف عمران خان کوتکلیف ہے۔
مریم نواز نے کہا کہ پاکستان کی افواج کا سربراہ ایک ایسے اہل شخص کو بننا چاہیے جس پر کوئی داغ نہ ہو جو ہر قسم کی تنقید شک و شبہہ سے بالاتر ہو جسکی ساکھ بے عیب ہو یہ پاکستان کی عوام اور افواج پاکستان کیلئے بہتر ہے تاکہ عوام بھی اسکو سیلیوٹ کرے۔